مظفرگڑھ: خاتون پولیس افسر کا مبینہ اغوا، جنسی زیادتی کی کوشش

اپ ڈیٹ 05 ستمبر 2021
پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا ہے—فائل/فوٹو: اے پی
پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا ہے—فائل/فوٹو: اے پی

پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ میں جینڈر کرائم افسر کی حیثیت سے کام کرنے والی خاتون پولیس افسر کو مبینہ طور پر اغوا کیا گیا اور ملزم نے تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کی۔

پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کے لیے اس کے خلاف ریپ اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: گینگ ریپ کا شکار ماں بیٹی نے ملزمان کو شناخت کر لیا

فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق تفتیش کے لیے پولیس اسٹیشن آنے والی پنجاب پولیس کی جینڈر کرائم افسر کو ہی مبینہ طور پر اسلحے کے زور پر اغوا کے بعد زیادتی کی کوشش کی گئی۔

مظفرگڑھ کے تھانہ صدر میں جینڈر کرائمز کی تفتیش کے لیے خاتون سب انسپکٹر رکشے میں آرہی تھیں کہ تھانہ صدر اور ڈی پی او ہاؤس سے چند قدم کے فاصلے پر کار سوار ملزم کو دیکھا جو اس سے قبل انہیں موبائل کے ذریعے فون اور میسجز بھیجتا رہا تھا۔

ملزم نے خاتون افسر کو ان کی کار میں بیٹھنے پر مجبور کیا اور انہیں چمن بائی پاس کے قریب باغات میں لے گیا، جہاں سب انسپکٹر کو اسلحے اور چھری کے زور پر مبینہ طور پر زیادتی کی کوشش کی لیکن خاتون نے مزاحمت کی تو تشدد کا نشانہ بنایا اور جان سے مارنے کی دھمکی دی۔

ایف آئی آر کے مطابق ملزم شام کے 7 سے 8 بجے کے درمیان خاتون افسر کو علاقے میں چھوڑ کر فرار ہوگیا اور خاتون افسر کو ان کے والد اور رشتے دار نے وہاں سے اٹھایا۔

مزید پڑھیں: ٹک ٹاکر دست درازی کیس: زیر حراست 98 افراد کو رہا کرنے کا حکم

پولیس ترجمان وسیم خان گوپانگ کا کہنا تھا کہ جینڈر کرائم افسر کو زخمی حالت میں ڈی ایچ کیو ہسپتال مظفرگڑھ منتقل کردیا گیا اور خاتون پولیس آفیسر کا میڈیکل کروایا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملزم کے خلاف تھانہ سٹی میں اغوا، تشدد اور زیادتی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے اس کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور وردات میں استعمال ہونے والی کار بھی قبضے میں لے لی گئی ہے۔

مقدمے کی تفتیش کی نگرانی ڈی ایس پی سٹی بخت نصر خان کریں گے، جن کا کہنا تھا کہ سب انسپکٹر کی میڈیکل رپورٹ کا انتظار ہے تاہم دیگر پہلووں سے تفتیش جاری ہے۔

خاتون پولیس افسر کی مدعیت میں درج مقدمے میں تعزیرات پاکستان کی دفعات ریپ کی دفعہ 376، خاتون کا اغوا 496 اے، 511 اور 506 شامل کی گئی ہیں۔

پنجاب کے انسپکٹرجنرل پولیس انعام غنی نے واقعے کا نوٹس لیا اور ڈیرہ غازی خان ریجنل پولیس آفس کو واقعے کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: ماں بیٹی سے گینگ ریپ کے ملزم کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

مظفر گڑھ میں خاتون پولیس افسر کے ساتھ مذکورہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب پاکستان میں خواتین کے خلاف جرائم کے بڑے مقدمات نور مقدم اور قرۃ العین کے قتل اور گزشتہ یوم آزادی کے موقع پر مینار پاکستان میں خاتون ٹک ٹاکر کے ساتھ پیش آنے والے واقعات کے مقدمات زیر تفتیش ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں