لاہور: رکشہ سوار خواتین کو ہراساں کرنے کے ملزمان کی درخواست ضمانت خارج

15 ستمبر 2021
خاتون نے گرفتار ملزمان کی شناخت کرلی تھی--فال/فوٹو:اے پی
خاتون نے گرفتار ملزمان کی شناخت کرلی تھی--فال/فوٹو:اے پی

لاہور کی مقامی عدالت نے یوم آزادی کے موقع پر چنگ چی رکشے پر سوار خواتین کو ہراساں کرنے والے زیر حراست چاروں ملزمان کی درخواست ضمانت خارج کر دی۔

جوڈیشل مجسٹریٹ حسن سرفراز چیمہ نے ملزمان کی درخواست پر سماعت کی جہاں ان کے وکلا نے ضمانت کے حق دلائل دیے۔

مزید پڑھیں: لاہور: خاتون نے چنگ چی رکشہ ہراسانی کیس میں 4 ملزمان کو شناخت کرلیا

ملزمان کے وکیل نے کہا کہ واقعے سے کوٸی تعلق نہیں، پولیس نے بلاوجہ گرفتار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ گرفتار افراد بے فصور ہیں لہٰذا ضمانت منظور کی جاٸے جبکہ سرکاری وکیل نے ملزمان کی ضمانت کی درخواست مسترد کرنے کی استدعا کی۔

سرکاری وکیل نے مؤقف اپنایا کہ ملزمان تفتیش میں قصور وار پائے گئے ہیں، اس لیے عدالت ان کی ضمانت کی درخواست خارج کرے۔

جوڈیشل مجسٹریٹ حسن سرفراز چیمہ نے ملزمان کی درخواست پر دونوں اطراف کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ نے چاروں ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔

یاد رہے کہ یوم آزادی کے موقع پر رکشہ سوار خاتون کو ہراساں اور بدتمیزی کرنے پر ملزمان کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا گیا تھا۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھایا گیا تھا کہ ایک خاتون چنگ چی رکشے پر سوار ہے، جس کو موٹرسائیکل سواروں نے گھیرا ہوا ہے اور چند لڑکے آوازیں دے رہے ہیں جبکہ خاتون نے اپنا چہرہ دوسری طرف کر رکھا ہے۔

ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک آدمی اچانک چنگ چی رکشے پر چڑھ جاتا ہے اور خاتون کو چھونے کی کوشش کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خاتون ٹک ٹاکر دست درازی کیس: 6 ملزمان 3 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

آئی جی پنجاب نے ویڈیو سوشل میڈیا پر آنے کے بعد واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کیپٹل سٹی پولیس افسر غلام محمود ڈوگر کو واقعے کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔

انہوں نے سیف سٹی کیمروں کے ذریعے ملزمان کی شناخت کرکے انہیں گرفتار کرنے کی بھی ہدایت کی تھی۔

لاہور میں چنگ چی رکشے پر خاتون سے ہراسانی کا واقعہ، مینار پاکستان میں خاتون ٹک ٹاکر کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کا مقدمہ درج کرنے کے بعد سامنے آیا تھا۔

لاہور میں اسی دوران خواتین کے ساتھ ہراسانی کے دیگر کیسز بھی سامنے آئے تھے اور عوام کی جانب سے شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا تھا۔

جوہر ٹاؤن کے علاقے میں مبینہ طور پر 16 سالہ بچی کو ریپ کا نشانہ بنانے کی رپورٹ بھی آئی اور اسی طرح نواکوٹ کے علاقے میں ایک نوجوان کی جانب سے مبینہ طور پر لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کی رپورٹ بھی سامنے آئی تھی۔

پولیس نے شاد باغ کے علاقے میں مبینہ طور پر 4 بچوں کی ماں کا ریپ کرنے پر ایک آدمی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا تھا، لاری اڈا پولیس نے روزگار کی تلاش میں مصروف لڑکی کے ساتھ مبینہ زیادتی پر بھی ایک شہری کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

بعد ازاں 8 ستمبر کو ہراسانی کا شکار ہونے والی خاتون نے کیس میں گرفتار 4 ملزمان کی شناخت کرلی تھی۔

جوڈیشل مجسٹریٹ کامران ظفر کی عدالت میں ملزمان کو پیش کیا گیا تھا جہاں شناخت پریڈ کا عمل مکمل کرایا گیا اور اس دوران متاثرہ خاتون نے جوڈیشل مجسٹریٹ کی موجودگی میں ملزمان کو شناخت کرلیا۔

خاتون نے مجسٹریٹ کو بتایا تھا کہ ملزمان عثمان، عرفان، عبدالرحمٰن اور ساجد نے چلتے رکشے کا پیچھا کیا اور بار بار تنگ کیا، ملزم ساجد نے موٹر سائیکل سے اتر کر بدتمیزی کی، ملزمان نے رکشے کا پیچھا کرتے ہوئے نازیبا جملے کسے۔

تبصرے (0) بند ہیں