خاتون ٹک ٹاکر دست درازی کیس: 6 ملزمان 3 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

اپ ڈیٹ 06 ستمبر 2021
خاتون ٹک ٹاکر نے شناخت پریڈ میں 6 ملزمان کی شناخت کی تھی—فوٹو: محمد علی/وائٹ اسٹار
خاتون ٹک ٹاکر نے شناخت پریڈ میں 6 ملزمان کی شناخت کی تھی—فوٹو: محمد علی/وائٹ اسٹار

لاہور کی مقامی عدالت نے گریٹر اقبال پارک میں خاتون ٹک ٹاکر سے دست درازی اور بدتمیزی کے مقدمے میں خاتون کی جانب سے شناخت کیے گئے 6 ملزمان کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

لاہور پولیس نے متاثرہ خاتون ٹک ٹاکر کی جانب سے شناخت کیے گئے 6 ملزمان کو ضلع کچہری میں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا اور ملزمان کا جسمانی ریمانڈ مانگ لیا۔

مزید پڑھیں: ٹک ٹاکر دست درازی کیس: زیر حراست 98 افراد کو رہا کرنے کا حکم

سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کا مؤقف ریکارڈ کرنا ہے، جس پر ملزمان کے وکیل نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملزمان گزشتہ 28 دن سے جیل میں ہیں۔

اس موقع پر مجسٹریٹ نے ملزمان سے استفسار کیا کہ کسی کو کچھ کہنا ہے، جس پر ایک ملزم نے کہا کہ خدا گواہ ہے، ہمارے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے، دوسرے ملزم نے کہا کہ میں تو مزدور ہوں، مجھے فون کرکے بلایا گیا تھا۔

عدالت کو ایک اور ملزم نے بتایا کہ میں وہاں گیا تھا لیکن میرا ٹک ٹاکر سے کوئی تعلق نہیں۔

مجسٹریٹ نے وکلا کے دلائل اور ملزمان کے بیان کے بعد شناخت کیے گئے 6 ملزمان کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ نے پولیس کو ہدایت کی کہ ملزمان کو 9 ستمبر کو اگلی سماعت کے لیے عدالت میں پیش کریں اور اس دوران ملزمان سے ہونے والی تفتیش سے متعلق رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی جائے۔

قبل ازیں 3 ستمبر کو لاہور کی ضلعی عدالت نے گریٹر اقبال پارک میں ٹک ٹاکر سے دست درازی کے کیس میں حراست میں لیے گئے 98 افراد کو رہا کرنے کا حکم دے دیا تھا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ حسن سرفراز چیمہ نے کیس پر سماعت کی تھی اور مذکورہ 98 زیر حراست افراد کو جیل سے لا کر عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: یوم آزادی پر خاتون کو ہراساں کرنے والے سیکڑوں افراد کے خلاف مقدمہ درج

عدالت کو بتایا گیا تھا کہ ملزمان کو گریٹر اقبال پارک میں خاتون سے دست درازی کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا اور مجموعی طور پر 104 افراد کو شناخت پریڈ کے لیے جیل بھیجا گیا تھا۔

عدالت کے استفسار پر تفتیشی افسر نے بتایا تھا کہ شناخت پریڈ کے دوران 98 ملزمان کی شناخت نہیں ہو سکی، متاثرہ خاتون نے صرف 6 افراد کو شناخت کیا۔

تفتیشی افسر نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ چونکہ شناخت نہیں ہو سکی تو حراست میں لیے گئے ان افراد کو جیل میں رکھنے کا جواز نہیں ہے لہٰذا عدالت انہیں رہا کرنے کا حکم دے۔

خیال رہے کہ یوم آزادی کے موقع پر گریٹر اقبال پارک میں ایک خاتون ٹک ٹاکر کے ساتھ مردوں کے ایک ہجوم کی جانب سے دست درازی اور کپڑے پھاڑنے کا واقعہ پیش آیا تھا، جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس کے بعد واقعے کی شدید مذمت کی گئی تھی۔

بعدازاں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 400 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا جبکہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سمیت اعلیٰ حکام نے بھی نوٹس لے کر فوری کارروائی کا حکم دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں