بھارت: 'ریپ' کے الزام میں گرفتار شخص کو 6 ماہ تک عورتوں کے کپڑے دھونے کی 'سزا'

اپ ڈیٹ 23 ستمبر 2021
ریاست بہار کے گاؤں ماجوڑ میں ملزم کو ریپ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا— فائل فوٹو: اے ایف پی
ریاست بہار کے گاؤں ماجوڑ میں ملزم کو ریپ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا— فائل فوٹو: اے ایف پی

بھارت میں ریپ کی کوشش کے الزام میں گرفتار شخص کو عدالت نے 6 ماہ تک اپنے گاؤں کی تمام خواتین کے کپڑے دھونے اور استری کرنے کی شرط پر ضمانت پر رہا کردیا۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق بدھ کو سنائے گئے فیصلے میں 20 سالہ للن کمار کو ریاست بہار کے گاؤں ماجوڑ میں 6 ماہ تک خود سے ڈیٹرجنٹ اور دیگر اشیا خرید کر تقریباً 2 ہزار خواتین کے کپڑے دھونے کے ساتھ ساتھ استری بھی کر کے دینے ہوں گے۔

مزید پڑھیں: بھارت: رکن اسمبلی پر ریپ کا الزام لگا کر خود سوزی کرنے والی لڑکی چل بسی

بہار کے مدھوبنی ضلع کے ایک پولیس افسر سنتوش کمار سنگھ نے اے ایف پی کو بتایا کہ کمار لانڈری کا کام کرتا ہے اور رواں سال اپریل میں اسے ریپ کی کوشش سمیت دیگر الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔

مقدمے کی سماعت کے لیے کوئی اگلی تاریخ مقرر نہیں کی گئی ہے۔

گاؤں کی کونسل کی سربراہ نسیمہ خاتون نے اے ایف پی کو بتایا کہ گاؤں کی تمام خواتین عدالتی فیصلے سے خوش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ تاریخی ہے اور اس سے خواتین کے احترام میں اضافہ ہوگا اور وقار کے تحفظ میں مدد ملے گی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں ہر 16 منٹ میں ایک خاتون کا ’ریپ‘

گاؤں کی خواتین نے کہا کہ اس حکم نے خواتین کے خلاف جرائم کو سماج میں بحث کا موضوع بنایا اور اس کے مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

ایک اور خاتون انجم پروین نے کہا کہ یہ ایک قابل ذکر قدم اور ایک مختلف قسم کی سزا ہے جو معاشرے کو پیغام دیتی ہے۔

نئی دہلی میں 2012 میں ہونے والے بھیانک گینگ ریپ کے بعد بھارت کے ریپ کے قوانین کو تبدیل کیا گیا تھا لیکن جرائم کی تعداد میں اس کے باوجود بدستور اضافے کا سلسلہ جاری ہے اور 2020 میں 28 ہزار سے زائد ریپ کے کیسز رپورٹ ہوئے۔

پولیس پر عرصہ دراز سے الزام عائد کیا جاتا رہا ہے کہ وہ پرتشدد جرائم کو روکنے کے لیے اقدامات نہیں کررہی اور ریپ کے مقدمات عدالت میں لانے میں ناکام رہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں