اسکرینوں کے سامنے وقت گزارنا بچوں اور نوجوانوں کی بینائی کیلئے نقصان دہ

09 اکتوبر 2021
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

اگر تو آپ اپنا زیادہ وقت مختلف ڈیوائسز کی اسکرینوں کو دیکھتے ہوئے گزارتے ہیں تو بینائی کمزور ہونے کے مسئلے کے لیے بھی تیار رہنا چاہیے بالخصوص بچوں اور نوجوانوں کو۔

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

اینجیلا رسکن یونیورسٹی کی تحقیق میں بچوں اور نوجوانوں میں اسکرین کے سامنے گزارے جانے والے وقت اور دور کی نظر کی کمزوری کا خطرہ بڑھنے کے درمیان تعلق کو دریافت کیا گیا۔

اس تحقیق میں اسمارٹ ڈیوائسز کے سامنے وقت گزارنے اور بچوں اور نوجوانوں (3 ماہ سے 33 سال کی عمر کے افراد) میں دور کی نظر کی خرابی کے حوالے سے ہونے والی 3 ہزار سے زیادہ تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ کیا گیا تھا۔

تمام اعدادوشمار اور نتائج کا تجزیہ کرنے کے بعد محققین نے انکشاف کیا کہ جتنا زیادہ وقت اسمارٹ ڈیوائس جیسے موبائل فون کے سامنے وقت گزارا جائے گا اتنا ہی دور کی نظر متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا جائے گا۔

تحقیق کے مطابق موبائل فون سے اس مسئلے کا خطرہ 30 فیصد جبکہ بہت زیادہ کمپیوٹر کے سامنے وقت گزارنے سے یہ خطرہ 80 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

یہ نتائج اس وقت سامنے آئے جب دنیا بھر میں لاکھوں بچے اور نوجوانوں کا زیادہ تر وقت ڈیوائسز کے سامنے گزر رہا ہے جس کی وجہ کووڈ 19 کی وبا کے باعث اکثر اوقات تعلیمی اداروں کی بندش کے باعث آن لائن تعلیمی سلسلہ جاری رہنا ہے۔

محققین نے بتایا کہ 2050 تک دنیا کی 50 فیصد آبادی میں دور کی نظر خراب ہونے کا امکان ہے، تو یہ ایسا طبی خدشہ ہے جو بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہماری تحقیق اب تک کی سب سے جامع تحقیق ہے اور اس میں اسکرین ٹائم اور نوجوانوں میں بینائی کے مسائل کے درمیان تعلق کو ثابت کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ واضح ہے کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ ڈیوائسز کے استعمال سے بینائی پر مرتب اثرات کو سمجھا جاسکے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے دی لانسیٹ ڈیجیٹل ہیلتھ میں شائع ہوئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں