مظفر گڑھ: مکان میں آتشزدگی کے باعث بچوں سمیت 7 افراد جاں بحق

اپ ڈیٹ 17 اکتوبر 2021
آگ لگنے کے نتیجے میں 4 بچوں سمیت 7 افراد جھلس کر جاں بحق ہو گئے— فوٹو: محمد علی
آگ لگنے کے نتیجے میں 4 بچوں سمیت 7 افراد جھلس کر جاں بحق ہو گئے— فوٹو: محمد علی

مظفرگڑھ کے علاقے پیر جہانیاں میں ایک گھر میں آتشزدگی کے نتیجے میں 4 بچوں سمیت 7 افراد جھلس کر جاں بحق ہو گئے جس کا مقدمہ دو افراد کے خلاف درج کر لیا گیا ہے۔

مظفرگڑھ کے تھانہ سول لائن میں پولیس نے مقتول کے بھائی محبوب کی مدعیت میں 2 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔

مزید پڑھیں: لاہور میں خاتون نے اپنے دو کمسن بچوں کو ’جلا‘ دیا

ایف آئی آر میں مدعی محبوب نے پولیس کو بیان دیا کہ اس نے پسند کی شادی فوزیہ بی بی سے کی تھی جس کی رنجش پر سسر اور سالے نے رات کو مکان کو آگ لگا دی جس سے 7 افراد جاں بحق ہو گئے۔

انہوں نے کہا کہ وہ مچھلی کے فارم کا کام کرتے ہیں اور 16 اکتوبر کو والد کے ہمراہ کاروباری امور کے سلسلے میں ملتان گئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ رات ڈیڑھ بجے جب ان کی واپسی ہوئی تو ان کے گھر میں آگ لگی ہوئی تھی اور گھر میں سے چیخ و پکار کی آوازیں آ رہی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اس دوران ملزمان منظور حسین اور صابر حسین کو ہمارے گھر کی پچھلی جانب سے دوڑتے ہوئے دیکھا اور ان کو شناخت کر لیا۔

یہ بھی پڑھیں: حفیظ سینٹر ہولناک آتشزدگی کے بعد سیل

محبوب نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ان کا منظور حسین سے وٹے سٹے کا رشتہ تھا اور انہوں نے فوزیہ بی بی سے پسند سے شادی کی تھی جس کی وجہ سے ملزمان کو رنج تھا، ہمارا ان سے اکثر جھگڑا رہتا تھا اور اسی وجہ سے انہوں نے ہمارے گھر کو آگ لگادی۔

جاں بحق ہونے والوں میں فوزیہ بی بی اور ان کا چار ماہ کا بیٹا احمد علی، خورشید مائی، ان کے شوہر فاروق اور اس کے تین بیٹے شامل ہیں۔

پولیس ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے جبكہ لاشوں کا پوسٹ مارٹم مکمل کر لیا گیا ہے جن کی نماز جنازہ ملتان رضیہ ٹاؤن میں ادا کیا جائے گا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے مظفر گڑھ میں آتشزدگی کے باعث قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کمشنر ڈیرہ غازی خان سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی۔

مزید پڑھیں: لاہور: مکان میں آگ لگنے سے 4 بچے ہلاک

انہوں نے مظفر گڑھ آتشزدگی کے واقعے کی ہر پہلو سے تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ جامع انکوائری کر کے واقعے کی وجوہات کا تعین کیا جائے۔

ڈسٹرکٹ پولیس افسر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ واقعے کے تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے تحقيقات کی جا رہی ہیں اور بہت جلد حقائق منظر عام پر لے آئیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں