حکومت کی مدت پوری کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، مولانا فضل الرحمٰن

18 اکتوبر 2021
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ موجودہ حالات میں حکومت کی جانب سے مدت پوری کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا اور اگر وزیراعظم عمران خان سویلین بالادستی کی بات کرتے ہیں تو میں ان کی دعوت قبول نہیں کروں گا۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ اس مہنگائی کا مقابلہ کرنے کے لیے عام آدمی کو میدان میں آنا ہو گا اور پی ڈی ایم ہر محاذ پر ان کے شانہ بشانہ اس محاذ پر لڑنے کے لیے تیار ہے اور اس کے لیے ہم اپنی تنظیموں کو باقاعدہ ہدایات دے رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: حکومت، ٹی ٹی پی سے مذاکرات کا حصہ نہیں، مولانا فضل الرحمٰن کا دعویٰ

انہوں نے کہا کہ ہم پوری قوم سے اپیل کرتے ہین کہ وہ ان مظاہروں، ریلیوں اور مارچ میں بھرپور شرکت کرے، خود اعتمادئی کے ساتھ میدان میں آئیں۔

ان کا کہنا تھاکہ پاکستان کے کُل قرض کا حجم اس حکومت کے آنے سے پہلے 25ہزار ارب تھا اور اس وقت 45 ہزار ارب ہو گیا ہے، یہ قوم کس طرح سے ادا کرے گی اور قوم کے بچے کس طرح سے اس کے متحمل ہوں گے۔

جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ نے کہا کہ تین سال قبل ملک کی سالانہ معاشی ترقی کا تخمینہ 5.8فیصد تھا اور اب ہم منفی میں جا رہے ہیں تو ایسے جعلی، نااہل، کرپٹ اور نالائق حکمرانوں کو قوم پر مزید مسلط ہونے کا کوئی حق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام اس وقت پیٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے بوجھ تلے دب گئے ہیں، حکومت نے چار ماہ میں آٹھویں بار پیٹرولیم مصنوعات مہنگی کی ہیں اور 15 جون کے بعد پیٹرولیم مصنوعات 30.70روپے فی لیٹر مہنگی کردی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: حکومتی احتساب کا ڈراما ختم، اب ان کو کیفرکردار تک پہنچانا ہے، مولانا فضل الرحمٰن

ان کا کہنا تھا کہ حکومت ملک اور قوم کے مفادات کے بجائے آئی ایم ایف کے مفادات کی چوکیداری کررہی ہے، ہمیں غلام بن کر عالمی اداروں سے بات نہیں کرنی چاہیے بلکہ ایک آزاد قوم کی حیثیت سے عالمی اداروں سے بات کرنی چاہیے لیکن 25 کروڑ کی آبادی کے اس ملک کی قیادت غلامانہ ذہنیت کی ہے تو عوام کے مفادات کے تحفظ کے لیے ہم نے میدان میں نکلنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ حکومت نے ملک کو آئی ایم ایف کے لیے چراگاہ بنا دیا ہے، پی ڈی ایم پہلے بھی کہہ چکی ہے کہ سلیکٹڈ اور نااہل حکومت پوری طرح ناکام ہو چکی ہے، یہ ایک کرپٹ ترین حکومت ہے اور عوام ضرور سوال کریں گے کہ یہ آخر قصور کس کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس صورتحال میں ضرورت اس بات کی پڑی کہ پی ڈی ایم ایک مؤثر اقدام کرے چنانچہ ہم فوری طور پر اگلے دو ہفتوں کے لیے پورے ملک میں مظاہروں کا اعلان کررہے ہیں اور 12 ربیع الاول کے بعد ملک بھر میں ہر ضلعی ہیڈ کوارٹر مظاہرے کیے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ جوں ہی ملک میں پہلا مرحلہ مکمل ہو گا تو پھر پی ڈی ایم ملک بھر میں اگلے مرحلے کا اعلان کرے گی اور اس طریقے سے ملک بھر میں مہنگائی کے خلاف بھرپور تحریک شروع کی جائے گی۔

مزید پڑھیں: ڈی جی آئی ایس آئی کے تقرر میں وزیراعظم کا اختیار حُسن کی حد تک ہے، مولانا فضل الرحمٰن

جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ نے کہا کہ 18 اکتوبر کو مسلم لیگ ہاؤس اسلام آباد میں پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس ہو گا جس میں میہنگائی کے خلاف احتجاج اجینڈے پر مختلف امور پر بھی گفتگو کی جائے گی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو منانے کا کوئی ارادہ نہیں اور ان کی واپسی کا کوئی چانس نہیں ہے البتہ اگر ان کی طرف سے کوئی رابطہ کیا گیا تو ہماری طرف سے بھی باوقار انداز میں جواب دیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان وزیر اعظم نہیں ہیں اور موجودہ حالات میں حکومت کی جانب سے مدت پوری کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، اگر وہ سویلین بالادستی کی بات کرتے ہیں تو میں ان کی دعوت قبول نہیں کروں گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں