امریکا کو مقامی انتہا پسندوں سے خطرہ ہے، ایف بی آئی

04 نومبر 2021
ایف بی آئی نے ٹیکنالوجی کمپنیوں کے ساتھ انتہا پسندی کو ہوا دینے میں ان کے کردار کے حوالے سے رابطہ کیا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
ایف بی آئی نے ٹیکنالوجی کمپنیوں کے ساتھ انتہا پسندی کو ہوا دینے میں ان کے کردار کے حوالے سے رابطہ کیا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

امریکا کے اعلیٰ سیکیورٹی عہدیداران نے کانگریس کو بتایا کہ امریکی قانون نافذ کرنے والے اداروں کا ماننا ہے کہ امریکا میں مقامی انتہا پسندوں بالخصوص سفید فاموں سے اتنا ہی خطرہ ہے جتنا کہ اسلامی انتہا پسندوں سے ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کاؤنٹر انٹیلی جنس ڈویژن کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ٹیموتھی لانگن نے کہا کہ نسلی طور پر متحرک مقامی نسل پرستوں کے خدشات نے ایف بی آئی کو اس بات پر مجبور کیا کہ وہ خطرے کو اسلامی انتہا پسندوں کی سطح پر لے جائے۔

ٹیموتھی لانگن نے ایوان نمائندگان کی انٹیلی جنس ذیلی کمیٹی کو بتایا کہ وفاقی تحقیقاتی بیورو نے گزشتہ 18 ماہ میں مقامی انتہا پسندی سے خطرات میں نمایاں اضافے کا سراغ لگایا ہے۔

مزید پڑھیں: فیس بک کا سفید فام نسل پرستی کے خلاف نئی پالیسی کا اعلان

انہوں نے کہا کہ بیورو کی جانب سے مقامی انتہا پسندی سے متعلق تشدد کی تقریباً 2 ہزار 700 سے زائد تحقیقات کی گئیں اور اس عرصے میں امریکی مذہبی اداروں پر 18 حملے کیے گئے جن میں حالیہ سالوں میں 70 افراد ہلاک ہوئے۔

ایف بی آئی نے ٹیکنالوجی کمپنیوں کے ساتھ انتہا پسندی کو ہوا دینے میں ان کے کردار کے حوالے سے رابطہ کیا ہے، ادارے نے تشدد کی منصوبہ بند کارروائیوں کو کامیابی کے ساتھ ناکام بنایا اور موبائل فون پر خفیہ کاری کو قانونی طور پر ڈی کوڈ کرنے میں ناکامی کے ’خلا کو پُر کرنے کی کوشش‘ جاری رکھے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں