بھارتی کرکٹرز پر نیشنل ٹیم کے بجائے آئی پی ایل کو ترجیح دینے کا الزام

08 نومبر 2021
ٹی20 ورلڈ کپ میں ناقص کارکردگی پر بھارتی ٹیم کو شدید تنقید کا سامنا ہے— فوٹو بشکریہ انڈین ایکسپریس
ٹی20 ورلڈ کپ میں ناقص کارکردگی پر بھارتی ٹیم کو شدید تنقید کا سامنا ہے— فوٹو بشکریہ انڈین ایکسپریس

بھارتی ٹیم کے سابق کپتان کپیل دیو نے ٹی20 ورلڈ کپ سے باہر ہونے والی بھارتی ٹیم کے کھلاڑیوں پر ملک پر انڈین پریمیئر لیگ(آئی پی ایل) کو ترجیح دینے کا الزام عائد کیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق بھارت کی ٹیم ٹی20 ورلڈ کپ میں آج اپنا آخری میچ نمیبیا کے خلاف کھیل رہی ہے لیکن اس میچ میں فتح یا شکست سے قطع نظر بھارت کی ٹیم ٹی20 ورلڈکپ سے باہر ہو چکی ہے اور سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہو چکی ہے۔

مزید پڑھیں: ’میں آرہا ہوں ماں‘، انڈیا ورلڈکپ سے باہر ہوا تو سوشل میڈیا پر کیا کچھ ہوا؟

پاکستان نے بھارت کو پہلے میچ میں 10 وکٹوں سے شکست دی اور پھر اگلے میچ میں نیوزی لینڈ نے بھی بھارتی ٹیم کو 8 وکٹوں سے مات دے کر ایونٹ کے اگلے مرحلے تک رسائی انتہائی مشکل بنا دی تھی۔

بھارت کو اگلے مرحلے تک رسائی کے لیے افغانستان کی مدد درکار تھی لیکن نیوزی لینڈ نے افغان ٹیم کو شکست دے کر سیمی فائنل میں خود جگہ بنانے کے ساتھ ساتھ بھارت کے ارمانوں پر بھی پانی پھیر دیا۔

بھارت کے ورلڈ کپ سے اخراج پر عوام اور سابق کرکٹرز کے غم و غصے کے ساتھ ساتھ شدید تنقید کا بھی سامنا ہے۔

تنقید کرنے والوں میں 1983 کا ورلڈ کپ جیتنے والی بھارتی ٹیم کے کپتان کپیل دیو بھی شامل ہیں جنہوں نے کھلاڑیوں پر بھارتی ٹیم کے بجائے انڈین پریمیئر لیگ کو ترجیح دینے کا الزام عائد کیا۔

یہ بھی پڑھیں: اگر مگر ختم، بھارت ٹی20 ورلڈ کپ سے باہر

کپیل دیو نے بھارتی ٹی وی اے بی بی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب کھلاڑی ملک کے لیے کھیلنے کو ترجیح دینے کے بجائے انڈین پریمیئر لیگ کو ترجیح دیں تو پھر میں کیا کہہ سکتا ہوں، میرا ماننا ہے کہ ہر کھلاڑی کو ملک کے لیے کھیلنے پر فخر کرنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری ترجیح بھارتی ٹیم کے لیے کھیلنا ہونا چاہیے اور اس کے بعد فرنچائز کرکٹ یا دوسری چیزیں آنی چاہئیں۔

بھارت کی ٹیم ورلڈ کپ کے وارم اپ مقابلوں سے محض دو دن قبل ہی انڈین پریمیئر لیئگ سے فارغ ہو کر یکجا ہوئی اور ایونٹ سے قبل آئی پی ایل کے انعقاد کو بھارت کی ناقص کارکردگی کی ایک وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔

62سالہ سابق بھارتی کپتان نے کہا کہ میں یہ نہیں کہتا کہ آپ فرنچائزوں کے لیے نہ کھیلیں لیکن اب یہ بی سی سی آئی کی ذمے داری بنتی ہے کہ وہ مستقبل میں کرکٹ ٹورنامنٹس کی بہتر طریقے سے منصوبہ بندی کرے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس شکست سے یہی سیکھ سکتے ہیں کہ دوبارہ ان غلطیوں کو نہ دہرائیں، یہی سب سے بڑا سبق ہے۔

مزید پڑھیں: راہول ڈراوڈ بھارتی ٹیم کے نئے ہیڈ کوچ مقرر

بھارت میں ان شکستوں کے بعد ٹی20 ٹیم میں نئے اور نوجوان لڑکوں کو شامل کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

ٹائمز آف انڈیا ڈیلی نے لکھا کہ آسٹریلیا میں آئندہ سال ہونے والے ورلڈ کپ کی تیاریاں ابھی سے شروع کردینی چاہئیں۔

اخبار نے روہت شرما کو نیا کپتان مقرر کرنے کے ساتھ ساتھ رتوراج گائیکواڈ، سوریاکمار یادیو، ہرشل پٹیل اور دیپک چاہر جیسے نوجوانوں کو ٹیم کا حصہ بنانے کی تجویز بھی پیش کی۔

یاد رہے کہ ٹی20 ورلڈ کپ سے قبل ہی ویرات کوہلی نے بھارت کی ٹی20 ٹیم کی قیادت چھوڑنے کا اعلان کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں