کووڈ ویکسین کا بوسٹر ڈوز بیماری سے بچاؤ کیلئے 90 فیصد سے زیادہ مؤثر قرار

15 نومبر 2021
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

کووڈ 19 ویکسین کی اضافی خوراک 50 سال سے زائد عمر کے بالغ افراد میں علامات والی بیماری سے 90 فیصد سے زیادہ تحفظ فراہم کرتی ہے۔

یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

یوکے ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ فائزر ویکسین کا بوسٹر ڈوز استعمال کرنے کے 2 ہفتوں بعد ان افراد کو علامات والی بیماری سے 93.1 فیصد تک تحفظ ملتا ہے جن کو پہلے ایسٹرا زینیکا ویکسین استعمال کرائی گئی۔

اسی طرح فائزر ویکسین کی 2 خوراکیں استعمال کرنے والوں میں بوسٹر ڈوز کی افادیت 94 فیصد تک دریافت ہوئی۔

خیال رہے کہ مختلف طبی تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا ہے کہ ویکیسین کی 2 خوراکوں کی علامات والی بیماری کے خلاف افادیت میں وقت کے ساتھ کمی آتی ہے۔

یوکے ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی کی امیونزائزیشن کی سربراہ ڈاکٹر میری ریمسی نے بتایا کہ تحقیق کے نتائج سے کووڈ 19 کی سنگین شدت کے خطرے سے دوچار افراد میں بوسٹر ڈوز سے علامات والی بیماری کے خلاف ملنے والا تحفظ ثابت ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں معمر افراد میں ویکسین کی ابتدائی 2 خوراکوں سے ملنے والا تحفظ وقت کے ساتھ گھٹنے لگتا ہے جس کے باعث موسم سرما کے قریب آنے پر لاکھوں افراد کو اضافی تحفظ کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہی وجہ ہے کہ لوگوں کو بوسٹر ڈوز کے لیے آگے آنا چاہیے تاکہ موسم سرما کے دوران ہسپتال میں داخلے اور اموات کی شرح کی روک تھام کی جاسکے۔

اس تحقیق کے نتائج ابھی کسی طبی جریدے میں شائع نہیں ہوئے بلکہ برطانوی حکومت کی ویب سائٹ پر جاری کیے گئے۔

اس سے قبل نومبر 2021 کے آغاز میں بھی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ فائزر ویکسین کی تیسری خوراک بیماری سے ہسپتال میں داخلے اور موت کا خطرہ نمایاں حد تک کم کرتی ہے۔

امریکا کی ہارورڈ یونیورسٹی اور اسرائیل کے Clalit ریسرچ انسٹیٹوٹ کی اس تحقیق میں ملک گیر سطح پر ویکسین کی اضافی خوراک کی افادیت کی جانچ پڑتال کی گئی۔

اسرائیل میں ساڑھے 7 لاکھ افراد کو فائزر ویکسین کا بوسٹر ڈوز دیا گیا تھا۔

تحقیق کے لیے اس ڈیٹا کی جانچ پڑتال سے ثابت ہوا کہ ویکسین کی اضافی خوراک سے کووڈ سے منسلک خطرات میں خطرہ 2 خوراکوں کے مقابلے میں نمایاں حد تک کم ہوجاتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ اس اضافی خوراک کی ہسپتال میں داخلے کا خطرہ 93 فیصد، بیماری کی سنگین شدت کا امکان 92 فیصد اور کووڈ کے باعث موت کا خطرہ 81 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔

تحقیق کے مطابق بوسٹر ڈوز سے ملنے والا تحفظ بہت زیادہ ٹھوس ہے مگر ویکسین کی 2 خوراکیں استعمال کرنے والے افراد میں بھی بیماری سے لاحق خطرہ بہت زیادہ نہیں ہوتا۔

محققین نے بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ ویکسین کی تیسری خوراک کووڈ کی سنگین پیچیدگیوں کے خلاف بہت زیادہ مؤثر ہے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے دی لانسیٹ میں شائع ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں