سینیٹر ایوب آفریدی مستعفی، شوکت ترین کے سینیٹر بننے کی راہ ہموار

اپ ڈیٹ 23 نومبر 2021
ایوب آفریدی نے کہا کہ اگر وزیراعظم کوئی ذمہ داری بھی نہیں دیں گے تو کوئی اعتراض نہیں ہوگا — فائل فوٹو
ایوب آفریدی نے کہا کہ اگر وزیراعظم کوئی ذمہ داری بھی نہیں دیں گے تو کوئی اعتراض نہیں ہوگا — فائل فوٹو

سینیٹ کے چیئرمین صادق سنجرانی نے خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے سینیٹر ایوب آفریدی کا استعفیٰ منظور کرلیا جس کے بعد مشیر خزانہ شوکت ترین کے لیے سینیٹر بننے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔

چیئرمین سینیٹ کی منظوری کے بعد سیکریٹریٹ نے نوٹی فکیشن جاری کردیا۔

علاوہ ازیں وزیر اعظم کی سفارش پر صدر مملکت نے یوب آفریدی کو وزیر اعظم کا مشیر برائے اوورسیز بنانے کی باضابطہ منظوری دے دی۔

مزید پڑھیں: شوکت ترین، وزیراعظم عمران خان کے مشیر خزانہ مقرر

ایوب آفریدی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے وزیر اعظم عمران خان کو استعفی پیش کیا لیکن مشترکہ اجلاس کے باعث انتظار کا کہا گیا‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ میری سینیٹ کی نشست وزیر اعظم کی امانت تھی، خوشی کے ساتھ واپس کی ہے، وزیر اعظم کی صوابدید ہے وہ جس کو چاہیں ذمہ داری دیں۔

ایوب آفریدی نے کہا کہ ’اگر وزیراعظم کوئی ذمہ داری بھی نہیں دیں گے تو کوئی اعتراض نہیں، موقع دیا تو قوم و ملک کی خدمت کروں گا‘۔

بعد ازاں کابینہ ڈویژن سے ایوب آفریدی کو وزیراعظم کے مشیر برائے سمندر پار پاکستانی مقرر کیے جانے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا۔

خیال رہے کہ حکومت نے مشیر خزانہ شوکت ترین کو پنجاب یا خیبر پختونخوا سے بطور سینیٹر منتخب کرانے کا ذہن بنا رہا تھا تاکہ مارکیٹوں میں تسلسل و استحکام برقرار رہے اور وہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ پروگرام کی بحالی سے متعلق امور میں مثبت کردار ادا کرسکیں۔

18 اکتوبر کو سابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کو وزیر اعظم عمران خان کا مشیر خزانہ مقرر کردیا گیا تھا جبکہ انہوں نے 17 اپریل 2021 کو وفاقی وزیر خزانہ کا حلف اٹھایا تھا۔

یہاں یہ بات مدِنظر رہے کہ شوکت ترین، رکنِ پارلیمنٹ نہیں ہیں اس لیے انہیں وزیر اعظم عمران خان کے خصوصی اختیارات کے تحت 6 ماہ کے لیے وفاقی وزیر خزانہ کا منصب تفویض کیا گیا تھا۔

6 ماہ کی مدت مکمل ہونے کے بعد شوکت ترین کو وزیر اعظم کا مشیر خزانہ مقرر کردیا گیا تاہم بطور مشیر خزانہ وہ اقتصادی رابطہ کمیٹی اور ایکنک سمیت کمیٹیوں کی سربراہی کے مجاز نہیں ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں