اسد قیصر انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی سے کلیئر قرار

اپ ڈیٹ 17 دسمبر 2021
ڈی ایم او نے ایک کلپ وائرل ہونے کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی کو نوٹس جاری کیا تھا—فائل فوٹو: اے پی پی
ڈی ایم او نے ایک کلپ وائرل ہونے کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی کو نوٹس جاری کیا تھا—فائل فوٹو: اے پی پی

پشاور: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے خیبرپختونخوا میں آئندہ بلدیاتی انتخابات کے تناظر میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو جاری کردہ نوٹس خارج کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی جب اسد قیصر کے وکیل نے صوابی کے لیے ای سی پی کے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر (ڈی ایم او) مظہر حسین کو بتایا کہ ان کے مؤکل کی آڈیو کلپ بلدیاتی انتخاب کا شیڈول جاری ہونے سے پہلے کی ہے۔

یاد رہے کہ ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر نے سوشل میڈیا پر ایک کلپ وائرل ہونے کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی کو نوٹس جاری کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:کے پی بلدیاتی انتخابات: پی ٹی آئی وزرا، چیئرمین پی پی پی سمیت دیگر پر جرمانہ

کلپ میں اسد قیصر کو صوابی میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں سے یہ پوچھتے ہوئے سنا گیا تھا کہ ڈھائی ارب روپے کی ترقیاتی اسکیموں کے ٹینڈر جلد ہی جاری کیے جائیں گے کیونکہ ورک آرڈر پہلے ہی منظور ہو چکے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ تحصیل چیئرمین کے انتخاب میں جیت حکمران جماعت کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہے اور اس شکست سے اسے دھچکا لگے گا۔

اسد قیصر کے وکیل محمد علی نے ڈی ایم او کو بتایا کہ سوشل میڈیا پر وائرل اور کچھ ٹیلی ویژن کی چلائی جانے والی گفتگو پرانی ہے اور حالیہ بلدیاتی انتخاب کے دوران ریکارڈ نہیں کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کے مؤکل نے ضلع میں آئندہ بلدیاتی انتخاب کے سلسلے میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی نہیں کی اس لیے انہیں جاری کردہ نوٹس بغیر مزید کارروائی کے خارج کیا جائے۔

مزید پڑھیں: کے پی بلدیاتی انتخابات: اسپیکر قومی اسمبلی کو نوٹس جاری، مبینہ آڈیو کی رپورٹ بھی طلب

چنانچہ ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر نے ان کی درخواست قبول کر کے معاملہ خارج کردیا۔

دوسری جانب باجوڑ کے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر نے صوبائی وزیر برائے سوشل ویلفیئر انور زیب خان ہر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر 30ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا۔

ڈی ایم او نے حکمراں جماعت کی 9 دسمبر کو ہونے والے اجلاس میں صوبائی وزیر کی شرکت کا نوٹس لیا تھا جو بلدیاتی انتخاب کے لیے جاری کردہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی تھا۔

صوبائی وزیر کو 18 دسمبر تک جرمانے کی رقم جمع کروانے کی ہدایت دیتے ہوئے خبردار کیا گیا کہ دوبارہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی نہ کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں:الیکشن کمیشن کا وزیراعظم کے دورۂ پشاور کا نوٹس، کارروائی کا انتباہ

دوسری جانب بنوں کے ڈی ایم او عنایت اللہ خان وزیر نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رکن قومی اسمبلی زاہد خان درانی کو 10 دسمبر کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر کیے گئے 50 ہزار روپے کے جرمانے کی رقم نہ جمع کروانے پر حتمی نوٹس جاری کردیا۔

رکن قومی اسمبلی کو 17 دسمبر تک جرمانے کی رقم نہ جمع کروانے پر خبردار کیا کہ اس صورت میں مزید کارروائی کے لیے معاملہ الیکشن کمیشن کو ارسال کردیا جائے گا جس کا نتیجہ ان کی نااہلی کی صورت میں بھی نکل سکتا ہے۔

دوسری جانب ٹانک کے ڈی ایم او نے وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور کو ضلع میں پی ٹی آئی امیدواروں کے خلاف مہم چلا کر ضانطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر جواب دینے کے لیے نیا نوٹس بھجوادیا۔

تبصرے (0) بند ہیں