ایسا فیس ماسک جو دھڑکن کی رفتار اور تناؤ سے بھی آگاہ کرسکے

16 جنوری 2022
— فوٹو بشکریہ نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی
— فوٹو بشکریہ نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی

یہ حقیقت ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران فیس ماسک روزمرہ کی زندگی کا حصہ بن گئے ہیں مگر بیشتر افراد کو ان کا استعمال پسند نہیں ہوتا۔

مگر کووڈ سے تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اب فیس ماسک دیگر پہلوؤں سے بھی زیادہ حفاظت فراہم کرسکیں گے۔

امریکا کی نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ایک ایسا اسمارٹ فیس ماسک تیار کیا ہے جو کئی طرح کا طبی ڈیٹا کو ٹریک کرسکے گا۔

فیس بٹ (facebit) نامی اس این 95 ماسک کے اندر ایک سنسر نصب ہے جو متعدد طرح کا طبی ڈیا ڈیٹا کرتا ہے۔

یہ سنسر سر کی حرکت کے ساتھ خون پمپ ہونے سے دل کی دھڑکن کی جانچ پڑتال کرتا ہے، جبکہ ماسک سے سانس لیک ہونے یا ناقص فٹنگ سے بھی آگاہ کرتا ہے۔

اس طرح یہ سنسر متعدد عوارض کو شناخت کرنے میں مدد فراہم کرسکتا ہے۔

دل اور سانس کے ڈیٹا سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ آپ تناؤ کے شکار تو نہیں اور کام سے وقفے کی ضرورت ہے۔

مگر اس ماسک میں موجود سنسر کو چارج نہیں کیا جاسکتا، حالانکہ پروٹوٹائپ ماڈل میں بیٹری موجود ہے مگر سنسر سانس کی طاقت، حرارت، حرکت اور سورج سے ماسک کی زندگی کو 11 دن تک بڑھا سکتا ہے۔

محققین بتدریج اس ماسک کو بیٹری فری بنانا چاہتے ہیں۔

ابھی یہ ماسک کلینکل ٹرائلز اور دیگر ٹیسٹوں سے گزرنے کے بعد حقیقی دنیا میں استعمال کے لیے تیار ہوگا۔

محققین کی جانب سے پراجیکٹ کوڈ اور ہارڈویئر کو عوام کے لیے جاری کردیا ہے تاکہ دیگر میں اسے تیار کرسکیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں