کووڈ سے متاثر ماؤں کے دودھ سے کورونا وائرس نومولود بچوں میں منتقل ہونے کا امکان نہیں ہوتا۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں دریافت کی گئی۔

کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ کووڈ 19 متاثر ماں کے دودھ میں وبائی وائرس کے ذرات موجود نہیں ہوتے اور ایسے کوئی شواہد موجود نہیں بریسٹ فیڈنگ سے بچے کورونا وائرس سے متاثر ہوسکتے ہیں۔

تحقیقی ٹیم کے قائد پال کروگسٹیڈ نے بتایا کہ کووڈ سے متاثر ہونے کے باوجود ماں کا دودھ نقصان دہ نہیں ہوتا بلکہ وہ نومولود بچوں کے لیے غذائیت کے حصول کا انمول ذریعہ ہے۔

اس سے قبل تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا تھا کہ اگر ماں کووڈ سے متاثر ہو تو اس کے دودھ سے اینٹی باڈیز بچوں میں منتقل ہوتی ہیں، مگر یہ ابھی واضح نہیں تھا کہ اس سے بچوں کو کتنا تحفظ ملتا ہے۔

تحقیق میں کووڈ سے متاثر 65 ماؤں کے دودھ کے نمونوں کا تجزیہ کیا گیا۔

تحقیق کے مطابق 7 نمونوں میں وائرس کا جینیاتی مواد مختصر مدت کے لیے موجود تھا مگر وہ بیمار کرنے والا نہیں تھا۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے پیڈیا ٹرک ریسرچ میڈیکل جرنل میں شائع ہوئے۔

اس سے قبل جنوری 2022 میں امریکا کی ایڈاہو یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ماں کے دودھ سے کورونا وائرس کو ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز نومولود بچوں میں منتقل ہوتی ہیں۔

اس تحقیق میں 60 سے زیادہ خواتین کو شامل کیا گیا تھا جن میں کووڈ 19 کی تشخیص کو کم از کم 2 ماہ ہوچکے تھے اور ان سے نمونے حاصل کیے گئے۔

محققین نے بتایا کہ یہ بہت اہم ہے کہ بیماری کے 2 ماہ بعد بھی بیشتر خواتین میں اینٹی باڈیز کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے، تو ہمارا مشورہ ہے کہ اگر آپ اس بیماری کا شکار ہوئی ہیں تو بچے کو دودھ پلانا مت چھوڑیں۔

تحقیق کے دوران نمونوں کی جانچ پڑتال میں ان اینٹی باڈیز کو دیکھا گیا تھا جو کورونا وائرس کے اسپائیک پروٹین کے لیے مخصوص ہوتی ہیں۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ 2 ماہ بعد بھی دوتہائی خواتین کے دودھ میں اینٹی باڈیز بن رہی تھیں اور یہ عمل کووڈ کی تشخیص کے ایک ہفتے بعد ہی شروع ہوگیا تھا۔

محققین نے بتایا کہ ماں کے دودھ میں موجود اینٹی باڈیز سے خواتین کے بچوں کو بیماری کے خلاف دیرپا مدافعت ملنے کا امکان ہے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل فرنٹیئرز ان امیونولوجی میں شائع ہوئے۔

ستمبر 2021 میں امریکا کے ماؤنٹ سینائی ہاسپٹل کی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ کووڈ 19 کا شکار ہونے والی خواتین 10 ماہ تک اپنے دودھ کے ذریعے وائرس کو ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز بچوں تک منتقل کرتی رہتی ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ ماں کی جانب سے بچے کو دودھ پلانا انہیں بیماری سے بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں