سائنو ویک ویکسین استعمال کرنے والوں کیلئے دیگر کمپنیوں کے بوسٹر ڈوز زیادہ مؤثر

24 جنوری 2022
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

چین کی کمپنی سائنو ویک بائیوٹیک لمیٹڈ کی تیار کردہ کووڈ 19 ویکسین کی 2 خوراکیں استعمال کرنے والے افراد اگر بوسٹر ڈوز کے لیے کسی مختلف کمپنی کا انتخاب کریں تو ان کو کورونا کی قسم اومیکرون سے زیادہ تحفظ ملتا ہے۔

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی جس میں آکسفورڈ یونیورسٹی اور برازیل کے محققین نے مل کر کام کیا۔

تحقیق میں سائنو ویک ویکسین کی 2 خوراکیں استعمال کرنے والے 18 سال سے زائد عمر کے 1240 افراد پر مختلف کمپنیوں کی ویکسینز کے بوسٹر ڈوز کے امتزاج کی آزمائش کی گئی تھی۔

ان سب کی سائنو ویک ویکسین سے ویکسینشن کو 6 ماہ کا عرصہ ہوچکا تھا۔

تحقیق میں جن افراد کو بوسٹر کے طور پر سائنو ویک ویکسین کی تیسری خوراک استعمال کرائی تو 28 دن بعد اینٹی باڈیز کی سطح ضرور بلند ہوئی۔

مگر جن افراد کو فائزر/بائیو این ٹیک، ایسٹرا زینیکا یا جانسن اینڈ جانسن ویکسین کا بوسٹر ڈوز دیا گیا ان میں اومیکرون قسم سے زیادہ ٹھوس تحفظ ملا۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ بوسٹر ڈوز کے لیے مکس اینڈ میچ طریقہ کار سے سائنوویک کی 3 خوراکوں کے مقابلے میں ڈیلٹا اور اومیکرون دونوں کے خلاف زیادہ ٹھوس اینٹی باڈی تحفظ پیدا ہوا۔

یہ نتائج دیگر تحقیقی رپورٹس سے مطابقت رکھتے ہیں جن میں کہا گیا تھا کہ سائنو ویک ویکسین کی 2 خوراکیں استعمال کرنے والے افراد کو بوسٹر ڈوز کے لیے کسی ایم آر این اے ویکسین کو ترجیح دینی چاہیے۔

تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ سائنو ویک ویکسین کا بوسٹر ڈوز بھی اینٹی باڈی کی سطح میں اضافہ کرتا ہے مگر محققین کے مطابق کسی اور ویکسین کو ترجیح دینا پھر بھی بہتر ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ اس ڈیٹا سے غریب اور متوسط آمدنی والے ممالک کو رہنمائی مل سکے گی کہ کس طرح وہ زیادہ بہتر اور کم قیمت بوسٹر پروگرامز کو ترتیب دے سکتے ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ سائنو ویک ویکسین کی 2 خوراکوں کے استعمال کے 6 ماہ بعد فائزر ویکسین کے بوسٹر ڈوز سے اینٹی باڈیز کی سطح میں 152 گنا اضافہ ہوا، جو سب س زیادہ تھا۔

اس کے مقابلے میں سائنو ویک ویکسین کی تیسری خوراک کے استعمال سے اینٹی باڈیز کی سطح میں 12 گنا اضافہ ہوا۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ سائنو ویک استعمال کرنے والے افراد میں ایسٹرا زینیکا، فائزر یا جانسن اینڈ جانسن کے بوسٹر ڈوز سے اومیکرون کو ناکارہ بنانے کی صلاحیت پیدا ہوئی جبکہ سائنو ویکسین ویکسین کی تیسری خوراک استعمال کرنے والے ایک تہائی افراد میں یہ صلاحیت دریافت ہوئی۔

تحقق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ سائنو ویک ویکسین کی 2 خوراکوں کے استعمال کے بعد تمام بوسٹرز محفوظ ثابت ہوئے، بس 3 افراد کو سنگین مضر اثرات کا سامنا ہوا مگر وہ مکمل طور پر صحتیاب ہوگئے۔

تحقیق میں ٹی سیل امیونٹی کی جانچ پڑتال نہیں کی گئی تھی جو بیماری کی سنگین شدت سے تحفظ کا عندیہ دیتی ہے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے دی لانسیٹ میں شائع ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں