لتا منگیشکر کی حالت تشویش ناک ہوگئی، دوبارہ وینٹی لیٹر پر منتقل

05 فروری 2022
گلوکارہ کی صحت یابی کے لیے بھارت بھر میں خصوصی دعاؤں کا اہتمام کیا جا رہا ہے—فائل فوٹو: ہندوستان ٹائمز
گلوکارہ کی صحت یابی کے لیے بھارت بھر میں خصوصی دعاؤں کا اہتمام کیا جا رہا ہے—فائل فوٹو: ہندوستان ٹائمز

بھارت کی لیجنڈری گلوکارہ 92 سالہ لتا منگیشکر کی صحت ایک بار پھر تشویش ناک ہوگئی اور انہیں ایک ہفتے بعد دوبارہ وینٹی لیٹر پر شفٹ کردیا گیا۔

لتا منگیشکر گزشتہ ماہ 8 جنوری کو کورونا کا شکار ہوئی تھیں اور انہیں ’نمونیا‘ بخار بھی تھا اور وہ تب سے اب تک ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

تقریبا 20 دن تک انہیں انتہائی تشویش ناک حالت میں انتائی نگہداشت کے وارڈ (آئی سی یو) میں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تھا مگر گزشتہ ہفتے ان کی صحت میں بہتری کے بعد انہیں وینٹی لیٹر سے ہٹاکر آکسیجن پر رکھا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: لتا منگیشکر ’کورونا و نمونیا‘ سے صحت یاب، ہوش میں ہیں، وزیر صحت

مگر اب ایک بار پھر ان کی صحت تشویش ناک ہوگئی اور انہیں دوبارہ وینٹی لیٹر پر شفٹ کردیا گیا۔

لتا منگیشکر نمونیا بخار سے بھی متاثر ہوئی تھیں—فائل فوٹو: انسٹاگرام
لتا منگیشکر نمونیا بخار سے بھی متاثر ہوئی تھیں—فائل فوٹو: انسٹاگرام

’انڈین ایکسپریس‘ نے اپنی خبر میں ممبئی کے بریچ ہسپتال کے ڈاکٹر پرتت سمدانی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ لتا منگیشر کو دوبارہ 5 فروری کو وینٹی لیٹر پر شفٹ کردیا گیا اور ان کی صحت اچانک تشویش ناک ہوگئی۔

ڈاکٹرز کے مطابق لتا منگیشر کو گزشتہ ہفتے وینٹی لیٹر سے اتار کر آئی سی یو میں ہی رکھا گیا تھا مگر پھر ان کی اچانک صحت خراب ہوگئی۔

اسی حوالے سے ’ہندوستان ٹائمز‘ نے بھی اپنی رپورٹ میں بتایا کہ صحت میں خرابی کے باعث دوبارہ لیجنڈری گلوکارہ کو وینٹی لیٹر پر شفٹ کردیا گیا۔

گزشتہ ہفتے ریاست مہاراشٹر کے وزیر صحت راجیش ٹوپے نے کہا تھا کہ لیجنڈری گلوکارہ 92 سالہ لتا منگیشکر 21 دن بعد ’کورونا و نمونیا‘ سے صحت یاب ہوگئیں۔

اداکارہ کو 5 فروری کو دوبارہ وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا—فائل فوٹو: انسٹاگرام
اداکارہ کو 5 فروری کو دوبارہ وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا—فائل فوٹو: انسٹاگرام

بعد ازاں لتا منگیشکر کے اہل خانہ نے بھی تصدیق کی تھی کہ لیجنڈری گلوکارہ صحت یاب ہوگئیں اور انہیں وینٹی لیٹر سے بھی ہٹا دیا گیا مگر ساتھ ہی کہا تھا کہ گلوکارہ مزید کئی دن تک آئی سی یو میں رہیں گی۔

اب دوبارہ انہیں آئی سی یو کے وینٹی لیٹر پر منتقل کردیا گیا، تاہم فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ کیا گلوکارہ تاحال کورونا میں مبتلا ہیں یا نہیں؟

لتا منگیشکر کو زائد العمری کی وجہ سے سانس لینے میں تکلیف کا دیرینہ مسئلہ ہے اور انہیں پہلے بھی سانس میں مشکل کے باعث ہسپتال داخل کرایا جاتا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: لتا منگیشکر کو 20 دن بعد وینٹی لیٹر سے ہٹا دیا گیا

سال 2019 میں بھی لتا منگیشکر ایک ماہ تک سانس میں تکلیف کے باعث ہسپتال میں زیر علاج رہی تھیں، ابھی بھی ڈاکٹرز نے پہلے ہی واضح کیا تھا کہ ضعیف العمری کی وجہ سے انہیں کئی دن تک ہسپتال میں رکھا جا سکتا ہے۔

ضعیف العمری کی وجہ سے گلوکارہ کو متعدد مسائل ہیں—فائل فوٹو: فیس بک
ضعیف العمری کی وجہ سے گلوکارہ کو متعدد مسائل ہیں—فائل فوٹو: فیس بک

لتا منگیشکر کی مکمل صحت یابی کے لیے بھارت بھر میں ان کے لیے جہاں خصوصی دعائیں کی جا رہی ہیں، وہیں ان کے لیے مندروں سمیت دیگر مذہبی مقامات پر خصوصی عبادتوں اور دعائوں کا اہتمام بھی کیا جا رہا ہے۔

ان کی صحت کے حوالے سے پھیلنے والی خبروں پر اہل خانہ اور ڈاکٹرز نے بھی برہمی کا اظہار کیا تھا جب کہ مرکزی وزیر سمرتی ایرانی نے بھی لوگوں کو ان سے متعلق جھوٹی خبریں نہ پھیلانے کی اپیل کی تھی۔

لیجنڈری گلوکارہ کو سانس لینے میں مشکلات کا مسئلہ دیرینہ ہے، انہیں دسمبر 2019 میں بھی سانس لینے میں تکلیف کے باعث ایک ماہ تک ہسپتال میں رکھا گیا تھا۔

لتا منگیشکر کو بھارت کی ہر دور کی مقبول گلوکارہ مانا جاتا ہے، وہ پاکستان کے علاوہ دیگر جنوبی ایشیائی ممالک میں بھی یکساں مقبول ہے۔

ریاست مدھیا پردیش کے شہر اندور میں 28 ستمبر 1929 کو پید اہونے والی لتا منگیشکر کو ان کی گلوکاری کے عوض بھارت کے بڑے سول ایوارڈز سمیت انہیں متعدد ایوارڈز سے بھی نوازا جاچکا ہے۔

گلوکارہ کی صحت مزید بگڑ گئی—فائل فوٹو: فیس بک
گلوکارہ کی صحت مزید بگڑ گئی—فائل فوٹو: فیس بک

تبصرے (0) بند ہیں