نارووال: نکاح والے روز اسلحہ کے زور پر لڑکی اغوا
نارووال کے علاقے میران شاہ حسین میں نامعلوم مسلح افراد نے مبینہ طور پر 18 سالہ لڑکی کو اس کے نکاح کے فوری بعد اس کے گھر سے اغوا کرلیا، واقعے میں خاندان کے 2 افراد زخمی ہوگئے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بدھ کی رات نسیم اختر کی 18 سالہ بہن (ر) کا نکاح تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جیسے ہی نکاح کی تقریب کا اختتام ہوا 7 مسلح افراد پہنچ گئے، جن میں سے 2 ملزمان گھر کے اندر داخل ہوئے جبکہ دیگر 5 گھر کے دروازے پر موجود رہے۔
ملزمان نے لڑکی کو اغوا کرنے کی کوشش کی تاہم اس کے اہل خانہ نے مزاحمت کی جس پر ملزمان نے فائرنگ شروع کردی، واقعے میں 35 سالہ نسیم اصغر اور 15 سالہ عامر حمزہ زخمی ہوئے۔
ملزمان نے لڑکی کو اغور کیا اور اسے لے کر موٹر سائیکل پر فرار ہوگئے۔
مزید پڑھیں: لاہور: 4 لڑکیوں کے مبینہ اغوا کیس میں ریپ کی دفعات شامل
اہل خانہ نے زخمیوں کو تشویش ناک حالت میں نارووال کے ضلعی ہسپتال منتقل کیا جہاں ڈاکٹرز نے انہیں لاہور کے میو ہسپتال بھیج دیا۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس جائے وقوع پر پہنچی، تاہم واقعے کا مقدمہ درج نہیں کیا جاسکا۔
اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) محمود بٹ کا کہنا ہے کہ لڑکی کے خاندان نے واقعے کا مقدمہ درج کروانے کی کوئی درخواست نہیں دی، اہل خانہ کی درخواست کے بعد جلد مقدمہ درج کرلیا جائے گا۔
قتل کا معمہ حل
سیالکورٹ پولیس نے دو ہفتے قبل ہونے والے قتل کا معمہ حل کرتے ہوئے مقتول کی بیوی اور بھائی کو قتل کا ملزم ٹھہرایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میرپورخاص: بدلے کی غرض سے اغوا کی گئی نوعمر لڑکیوں کا ریپ
سیالکوٹ کے نواحی علاقے کا رہائشی 33 سالہ بلال 27 جنوری کو اپنی بیوی اقرا بی بی اور 3سالہ بیٹی کے ہمراہ سلہیریاں کے علاقے میں اپنے سسر سے ملنے آیا تھا، اسے فش فارم کے قریب نامعلوم ملزم نے فائرنگ کر کے قتل کردیا تھا۔
سیالکوٹ پولیس نے بلال کی والدہ پروین بیگم کی مدعیت میں واقعے کا مقدمہ درج کیا تھا۔
ضلعی پولیس سیالکوٹ کے ترجمان خرم شہزاد ملک کا کہنا ہے کہ ڈپٹی سپرنٹینڈینٹ پولیس (ڈی ایس پی) رانا ندیم طارق کی سربراہی میں ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ٹیم نے بلال کی اہلیہ اور بھائی محمد عمران کے خلاف تفتیش کی۔
پولیس کے مطابق تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ اقرا اور عمران قتل میں ملوث ہیں، ملزمان کا آپس میں تعلق تھا تاہم پولیس نے ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔