وزیر خزانہ کا این ایف سی میں سابق فاٹا کے حصے کا معاملہ صوبوں کے سامنے اٹھانے کا عزم

اپ ڈیٹ 23 فروری 2022
اجلاس میں کمیٹی کے اراکین نے قبائلی اضلاع کے منصوبوں کے اخراجات کے طریقہ کار پر اعتراض بھی کیا — فائل فوٹو: اے پی پی
اجلاس میں کمیٹی کے اراکین نے قبائلی اضلاع کے منصوبوں کے اخراجات کے طریقہ کار پر اعتراض بھی کیا — فائل فوٹو: اے پی پی

وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کو یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ حال ہی میں ضم ہونے والے خیبر پختونخوا کے قبائلی اضلاع کے قومی مالیاتی کمیٹی (این ایف سی) میں حصے کے وعدے کا معاملہ تمام صوبوں کے سامنے اٹھائیں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر کی جانب سے یہ یقین دہانی سابق فاٹا کی ترقی سے متعلق کمیٹی کے اجلاس میں کروائی گئی۔

اجلاس کے دوران شوکت ترین نے کمیٹی کو 10ویں این ایف سی ایوارڈ کے قابل تقسیم پول میں فاٹا کا 3 فیصد حصہ مقرر کرنے کے لیے تمام صوبوں کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوششوں کو تیز کرنے کے حوالے سے اپنی قرارداد کے بارے میں آگاہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: فاٹا میں سالانہ 100 ارب روپے کے ترقیاتی منصوبے پر مقامی افراد سے جلد مشاورت ہوگی

انہوں نے کہا کہ وفاق کے زیر انتظام سابق قبائلی علاقہ جات (فاٹا) کو اپنے محل وقوع اور 30 سال کی مشکلات کے سبب خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔

جنوبی وزیرستان میں معاوضے کا عمل رک جانے پر نوٹس لیتے ہوئے کمیٹی نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ جنگ سے متاثرہ شہریوں کے معاوضے کے لیے برق رفتار میکانزم کی قرارداد پیش کرنے کے اقدامات اٹھائے جائیں۔

اس موقع پر کمیٹی کے اراکین نے قبائلی اضلاع کے منصوبوں کے اخراجات کے طریقہ کار پر اعتراض بھی کیا۔

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے خزانہ و صحت تیمور سلیم خان نے کمیٹی کے اراکین کو قبائلی اضلاع کے منصوبوں کے لیے پبلک سیکٹر ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے مختص کردہ فنڈز کے حوالے سے آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت قبائلی علاقوں کے لوگوں کو درپیش سخت حالات سے بخوبی آگاہ ہے۔

مزید پڑھیں: قبائلی اضلاع کے لیے 152 ارب روپے فراہم کیے جائیں گے

صوبائی وزیر نے کمیٹی کے اراکین کو یقین دہانی کروائی کہ حکومت سابق فاٹا کے لوگوں کی مشکلات حل کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے گی۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے قانون ساز اور کمیٹی کے سربراہ جنید اکبر نے این ایف سی میں قبائلی اضلاع کے حصے اور اس سے متعلق اتفاق رائے میں پیش رفت میں مدد کے لیے پنجاب کا دورہ کرنے پر اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو سراہا۔

انہوں نے اعلان کیا کہ کمیٹی کے اراکین بھی اس معاملے سے متعلق سندھ اور بلوچستان کا دورہ کریں گے۔

اجلاس میں خرم دستگیر خان، ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، محسن داوڑ، ظلِ ہما، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اسٹیبلشمنٹ ارباب شہزاد، وزیراعظم کے مشیر برائے سمندر پار پاکستانیز ایوب آفریدی اور سینیٹر دوست محمد خان نے شرکت کی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں