اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ناکام ہے، ڈراما کامیاب نہیں ہوگا، پرویز خٹک

23 فروری 2022
وزیردفاع نے اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کوناکام قرار دے دیا—فائل/فوٹو: ریڈیو پاکستان
وزیردفاع نے اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کوناکام قرار دے دیا—فائل/فوٹو: ریڈیو پاکستان

وزیردفاع پرویز خٹک نے اپوزیشن پر ہارس ٹریڈنگ کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک اعتماد ناکام ہے اور اس ڈرامے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا،

پارلیمنٹ ہاوس میں میڈیا سے گفتگو میں وزیر دفاع پرویز خٹک نے جو رکن پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور وزیراعظم کے خلاف ووٹ ڈالے گا وہ نااہل ہوجائے گا اور جب رکن نااہل ہوگا تو یہ اعتماد کا ووٹ نہیں لے سکیں گے۔

مزید پڑھیں:بولیاں لگنا شروع ہوگئی ہیں، ہمارے 3 ارکان کو پیسوں کی پیشکش کی گئی، فواد چوہدری

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو کہنا چاہتا ہو ں کہ ہم سوئے ہوئے نہیں ہیں، اتنا آسان نہیں کہ ہمارے خلاف تحریک عدم اعتماد لائیں۔

پرویز خٹک نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کا ڈرامہ بنا ہوا ہے، ہم اپوزیشن سے دوگنا زیادہ تیار ہیں، کوئی تحریک عدم اعتماد نہیں آرہی، صرف لوگوں کو دھوکا دے رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئی ان ہاؤس تبدیلی نہیں آرہی، ہم اپنے اراکین کے ساتھ رابطے میں ہیں، ہم نے اپنی تیاری کی ہے اور ہر چیز کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان 5 سال مکمل کریں گے، ہمارے اتحادی ہمارے ساتھ ہیں، اپوزیشن جو مرضی کرلے، تحریک عدم اعتماد ناکام ہے اور رہے گی۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ اتحادی جماعتوں کا وزارت سے متعلق کوئی مطالبہ نہیں، اتحادی جماعتوں کے ساتھ وعدے پورے کریں گے۔

اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خوشی کی بات ہے جو ایک دوسرے کو گالیاں اور سڑکوں پر گھسٹنے کی باتیں کرتے تھے، آج وہ ایک ساتھ ہیں، اپوزیشن کو ڈر ہے کہ کہیں ان کے مقدمات نہ کھل جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت سیاسی طور پر مستحکم، سیاسی مخالفین کو مزید مایوسی ہوگی، فواد چوہدری

اسٹبلشمنٹ اور حکومت کے درمیان فاصلے بڑھنےسے متعلق صحافی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ جب تک وزیراعظم ہیں، ادارے ان کے ساتھ ہیں۔

پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے پھر ہارس ٹریڈنگ کی باتیں شروع کر دی ہیں، کسی مخالف رکن قومی اسمبلی یا رکن صوبائی اسمبلی کو ساتھ ملانا ہارس ٹریڈنگ ہے، نواز شریف ہارس ٹریڈنگ کی پیداوار ہے، وہ پھر یہ کوشش کرنا چارہے ہیں۔

قبل ازیں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی جماعت کے 3 اراکین کو سیاسی جوڑ توڑ کے لیے اپوزیشن کی جانب سے پیسوں کی پیشکش کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ 'کل آپ نے دیکھا کہ دو بڑے سوداگروں نے لاہور میں ملاقات کی، ان میں سے ایک سوداگر کے خلاف لاہور میں اور دوسرے سوداگر کے خلاف کراچی میں کرپشن کے مقدمات چل رہے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ ان دونوں سوداگروں نے کل ملاقات کی جس کا مقصد سیاسی جوڑ توڑ کے لیے پیسے خرچ کرنا اور ہارس ٹریڈنگ کے لیے اپنا حصہ ڈالنا تھا۔

فواد چوہدری نے کہا تھا کہ بولیاں لگنا شروع ہوگئی ہیں، ہمارے 3 ارکان کو پیسوں کی پیشکش کی گئی ہے، ان 3 ارکان میں ایک خاتون اور ایک اقلیتی رہنما بھی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں یہ بہت شرمناک بات ہے، اگر آپ ہمارے ارکان کو کی گئی پیشکش کا جائزہ لیں تو اس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ پیسے کے بل بوتے پر سیاست کی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں: صرف آئین و قانون کا احترام کرنے والوں کے ساتھ بات کریں گے، فواد چوہدری

ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف صرف روزانہ سماعت نہ ہونے کے باعث جیل سے باہر ہیں، دونوں نے عدالت میں لکھ کر دیا ہوا ہے کہ ہم بیمار ہیں جبکہ سیاسی جوڑ توڑ میں مصروف ہیں۔

وزیر اطلاعات نے کہا تھا کہ شہباز شریف کا کیس اب روزانہ کی بنیاد پر چلنے کی امید پیدا ہوچکی ہے اور شہباز شریف بہت جلد جیل میں ہوں گے۔

انہوں نے کہا تھا کہ یہ دونوں جماعتیں ملک میں ایک بار پھر ہارس ٹریڈنگ کا کلچر پروان چڑھانا چاہتی ہیں لیکن ہم ایسا ہونے نہیں دیں گے، ہم تمام صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں