روس-یوکرین تنازع: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا غیر معمولی اجلاس آج طلب

28 فروری 2022
کئی ممالک کی جانب سے متوقع تقاریر کے پیش نظر  قراردار سے متعلق ووٹ منگل تک نہیں کیا جاسکے گا—فوٹو: رائٹرز
کئی ممالک کی جانب سے متوقع تقاریر کے پیش نظر قراردار سے متعلق ووٹ منگل تک نہیں کیا جاسکے گا—فوٹو: رائٹرز

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا ایک خصوصی ہنگامی اجلاس آج (پیر کے روز) منعقد کیا جارہا ہے جس میں یوکرین پر روس کے حملے کی مذمت پر تبادلہ خیال کیا جائے گا ۔

فرانسیسی خبرساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی شائع رپورٹ کے مطابق اجلاس میں تمام 193 اراکین اس حوالے سے اپنا مؤقف پیش کریں گے کہ کیا عالمی برادری یوکرین میں روس کی بلا اشتعال مسلح جارحیت کی مذمت اور یوکرین سے روسی افواج کی فوری واپسی کا مطالبے پر مشتمل قرار داد کی حمایت کرے گی۔

اقوام متحدہ کی تاریخ میں ایسا صرف گیارویں مرتبہ ہورہا ہے کہ جب کسی معاملے پر اس طرح کا ہنگامی اجلاس منعقد کیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ کی روس سے فوجیں واپس بلانے کی اپیل، نتائج تباہ کن ہونے کا انتباہ

سفارت کاروں نے میانمار، سوڈان، مالی، برکینا فاسو، وینزویلا، نکاراگوا اور یقیناً روس میں ایسی حکومتوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس کو ایسی دنیا میں جمہوریت کے بیرومیٹر کے طور پر دیکھا جائے گا جہاں آمرانہ جذبات عروج پر ہیں۔

عالمی امن کے ذمہ دار ادارے پر موجودہ صورتحال کے دباؤ کو نمایاں کرتے ہوئے ایک سینیئر سفارتکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ اگر روس یوکرین فتح کرلیتا ہے تو یہ عالمی آرڈر کو ہمیشہ کے لیے تبدیل کرسکتا ہے۔

نیویارک میں اجلاس کا آغاز صبح 10 بجے صدر اسمبلی عبداللہ شاہد اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کی تقاریر سے ہوگا۔

مزید پڑھیں: یوکرین کے معاملے پر امریکا، اتحادیوں کی روس پر پابندیاں

متعدد ممالک کی جانب سے متوقع تقاریر کے پیش نظر قراردار پر منگل تک ووٹنگ نہیں ہوسکے گی۔

اجلاس کے منتظمین کو امید ہے کہ قرارداد کے حق میں تقریباً 100 سے زائد ووٹ حاصل کیے جاسکیں گے، سوائے شام، چین، کیوبا اور بھارت جیسے ممالک کہ سے جو روس کےحق میں ووٹ دیں گے یا غیرجانبدار رہیں گے۔

ولادیمیر پیوٹن نے اتوار کو روس کی نیوکلیئر ڈیٹرنس فورسز کو ہائی الرٹ پر رہنے کا حکم دیا تھا، جس سے فوری طور پر بین الاقوامی سطح پر شور مچا ہوا ہے جب کہ امریکا نے اس حکم کو مکمل طور پر ناقابل قبول قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں: روس کا یوکرین کی سرحد سے کچھ افواج کو واپس بلانے کا اعلان

روس نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع کی درخواست کی تھی۔

تاہم اس درخواست کو مغربی ممالک اور اقوام متحدہ کی جانب سے مسترد کردیا گیا جو روس کو چارٹر کے آرٹیکل 2 کی خلاف ورزی کا ذمہ دار ٹھہرا رہا اور اپنے رکن ممالک کو خطرے سے دور رہنے اور تنازع کے حل کے لیے طاقت کے استعمال سے گریز پر زور دے رہا ہے۔

یہ ممالک پیر کو ان الزامات کو دہرانے والے ہیں۔

یوکرین، جہاں 70 لاکھ لوگوں کی جنگی صورتحال سے فرار ہونے کی توقع ہے کی اس سنگین انسانی صورتحال پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس کا انعقاد پیر کی شام 5 بجے طے ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں