یوکرین کا روسی فوجیوں پر ’ریپ‘ کا الزام، خصوصی ٹریبونل کے قیام کے مطالبہ کی حمایت

05 مارچ 2022
دیمیترو کولیبا نے کہا کہ امید ہے کہ بین الاقوامی قانون ہماری مدد کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے گا — فوٹو: اے ایف پی
دیمیترو کولیبا نے کہا کہ امید ہے کہ بین الاقوامی قانون ہماری مدد کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے گا — فوٹو: اے ایف پی

یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیترو کولیبا نے روسی فوجیوں پر خواتین کی ریپ کا الزام عائد کیا اور ماسکو کو جارحیت کی سزا دینے کے لیے خصوصی ٹریبونل کے قیام کے مطالبے کی حمایت کی۔

ڈان اخبار میں خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی شائع رپورٹ کے مطابق دیمیترو کولیبا نے لندن کے چیتھم ہاؤس تھنک ٹینک میں ایک بریفنگ میں بتایا کہ بدقسمتی سے ہمارے پاس ایسے بے شمار واقعات کی اطلاعات ہیں کہ روسی فوجیوں نے یوکرین کے شہروں میں خواتین کو ریپ کا نشانہ بنایا۔

انہوں نے تفصیلات فراہم نہیں کیں لیکن سابق برطانوی وزیر اعظم گورڈن براؤن اور بین الاقوامی قانون کے ماہرین کی جانب سے ایک خصوصی عدالت کے قیام کے لیے اپیل کی حمایت کی۔

یہ بھی پڑھیں: اگر یوکرین پر قبضہ ہوا تو اگلا نمبر یورپی ممالک کا ہو گا، ولادیمیر زیلنسکی

یوکرین میں شہریوں کی بڑھتی ہلاکتوں کے پیش نظر دیمیترو کولیبا نے کہا کہ بین الاقوامی قانون واحد مہذب ذریعہ ہے جو ہمارے پاس اس بات کو یقینی بنانے کے لیے دستیاب ہے کہ آخر کار ان تمام لوگوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا جنہوں نے اس جنگ کو ممکن بنایا۔

دیمیترو کولیبا نے کہا کہ ہم اس دشمن کے خلاف لڑ رہے ہیں جو ہم سے زیادہ طاقتور ہے، لیکن بین الاقوامی قانون ہمارے ساتھ ہے اور امید ہے کہ یہ ہماری مدد کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے گا۔

گورڈن براؤن، سابق ججز اور ماہرین قانون سمیت معززین نے بدھ کے روز ایک خصوصی ٹریبونل کے قیام کا مطالبہ کیا، کیونکہ بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) اس بات کا جائزہ لے رہی ہے کہ یوکرین میں مبینہ جنگی جرائم کا مقدمہ چلایا جائے۔

مزید پڑھیں: یوکرین کی یورپی یونین میں شمولیت کے لیے درخواست

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا یوکرین پر حملہ کرنے کا فیصلہ 1945 کے بعد کے بین الاقوامی نظام کے لیے ایک سنگین چیلنج ہے۔

انہوں نے کہا کہ روسی صدر نے طاقت کے زور پر قانون کی حکمرانی اور تمام لوگوں کے لیے خود ارادیت کے اصولوں کو بدلنے کی کوشش کی ہے، انہوں نے جس جارحیت پر اکسایا ہے اور جن مظالم کا حکم دیا ہے اس سے پوری دنیا کو آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم ان خوفناک واقعات کو ختم کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے جو ہم اب دیکھ رہے ہیں، اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ جن لوگوں نے اس طرح کی ہولناکیوں کو جنم دیا ہے وہ فوجداری قانون کے تحت ذاتی احتساب کے تابع ہوں تاکہ انصاف ہو سکے۔

یہ بھی پڑھیں: روس نے یوکرین کے اہم شہر 'خرسون' کا کنٹرول حاصل کرلیا

آئی سی سی کے دفتر کو 39 ممالک کی حمایت حاصل ہونے کے بعد آئی سی سی کے چیف پراسیکیوٹر کریم خان نے کہا کہ یوکرین میں ممکنہ جنگی جرائم پر ایک فعال تحقیقات فوری طور پر آگے بڑھے گی۔

یوکرین نے روس کے خلاف بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے بھی مقدمہ پیش کیا، یہ واحد عدالت ہے جو ریاستوں کے درمیان تنازعات پر فیصلہ دے سکتی ہے۔

معززین نے کہا کہ ہم جارحیت کے جرم پر ایک خصوصی ٹریبونل کے قیام کی تجویز پیش کرتے ہیں، انہوں نے حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس ٹریبونل کو تسلیم کرنے کے لیے دستخط کریں۔

دوسری جنگ عظیم کے بعد نازیوں کے خلاف مقدمہ چلانے کے لیے اتحادیوں کی جانب سے نیورمبرگ ٹریبونل کی تشکیل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ یوکرین پر جارحیت کے جرم کی سزا کے لیے خصوصی ٹریبونل فوری قائم کیا جا سکتا ہے۔

اعلامیے پر نیورمبرگ کے سابق پراسیکیوٹر بینجمن فیرنز سمیت تقریباً 40 معززین اور دانشوروں نے دستخط کیے۔

تبصرے (0) بند ہیں