الیکشن کمیشن نے وزیر اعظم سمیت 5 وزرا پر جرمانہ عائد کردیا

اپ ڈیٹ 22 مارچ 2022
حکومت الیکشن کمیشن کے نوٹس کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر چکی ہے— فائل فوٹو: پی آئی ڈی
حکومت الیکشن کمیشن کے نوٹس کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر چکی ہے— فائل فوٹو: پی آئی ڈی

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے وزیر اعظم سمیت 5 دیگر وزرا پر الیکشن کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے عوامی جلسے سے خطاب کرنے پر فی کس 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن کے ترجمان ہارون شنواری کا کہنا ہے کہ 16 مارچ کو الیکشن کمیشن کے انتباہ کے باوجود وادی سوات میں عوامی جلسے سے خطاب کرنے پر سوات کے ضلعی مانیٹرنگ افسر نے وزیر اعظم عمران خان سمیت وفاقی و صوبائی وزرا پر جرمانہ عائد کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:الیکشن کمیشن کا وزیراعظم کو دورہ سوات سے روکنے کیلئے نوٹس

وزیر اعظم کے ساتھ ساتھ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان، وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید اور صوبائی وزرا ڈاکٹر امجد علی محب اللہ پر بھی جرمانہ کیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن کے منع کرنے باوجود بھی وزیراعظم نے ریلی سے خطاب کیا تھا۔

حکومت نے گزشتہ ماہ الیکشن ایکٹ 2017 میں متنازع آرڈیننس کے ذریعے عوامی عہدیداروں اور منتخب اراکین پر انتخابی مہم چلانے اور حلقے کا دورہ کرنے پر عائد پابندی ختم کردی تھی۔

دوسری جانب حکومت الیکشن کمیشن کے نوٹس کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر چکی ہے۔

مزید پڑھیں:الیکشن کمیشن کو وزیراعظم کے خلاف کارروائی سے روکنے کی استدعا مسترد

دریں اثنا مانسہرہ کے مانیٹرنگ افسر کی جانب سےوزیر اعظم کو نوٹس جاری کیا گیا جس میں 25 مارچ کو مانسہرہ جلسے سے خطاب کرنے سے منع کیا گیا ہے۔

البتہ سوات کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم نے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ضلع مالاکنڈ میں بھی جلسے سے خطاب کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں