معروف سماجی کارکن بلقیس ایدھی انتقال کرگئیں

اپ ڈیٹ 15 اپريل 2022
بلقیس ایدھی چند دنوں سے علیل تھیں—فوٹو: بشکریہ عرب نیوز
بلقیس ایدھی چند دنوں سے علیل تھیں—فوٹو: بشکریہ عرب نیوز

معروف سماجی کارکن عبدالستار ایدھی کی بیوہ اور بلقیس ایدھی فاؤنڈیشن کی چیئرپرسن بلقیس ایدھی 74 برس کی عمر میں کراچی میں انتقال کرگئیں۔

عبدالستار ایدھی کے صاحبزارے فیصل ایدھی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بلقیس ایدھی کا انتقال ہوگیا ہے، نماز جنازہ اعلان کچھ دیر بعد کیا جائے گا۔

فیصل ایدھی نے بتایا کہ وہ چند روز سے علیل تھی اور جمعے کی شام حالت بگڑنے پر بلقیس ایدھی کو وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا، تاہم وہ جانبر نہ ہوسکیں۔

انہیں رواں ہفتے کے شروع میں ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا.

ایدھی فاؤندیشن کے ترجمان محمد بلال نے اس وقت بتایا تھا کہ وہ صحت میں بہتری تک مزید چند روز ہسپتال میں موجود رہیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ بلقیس ایدھی کا دل کا عارضہ ہے اور اس سے قبل دو مرتبہ بائی پاس بھی ہوچکا ہے۔

بلقیس ایدھی سماجی کارکن

بلقیس بانو ایدھی عبد الستار ایدھی کی بیوہ، ایک نرس اور پاکستان میں گزشتہ 6 دہائیوں سے فعال ترین مخیر حضرات میں سے ایک تھیں اور بلقیس ایدھی فاؤنڈیشن کی سربراہ تھیں۔

ان کے فلاحوں کاموں میں ایدھی ہومز اور ملک بھر میں ایدھی مراکز میں جھولا بھی شامل ہے، جس کے ذریعے ہزاروں لاوارت بچوں کی جانیں بچالی گئیں۔

مادر پاکستان کہلانے والی بلقیس ایدھی 1947 میں کراچی میں پیدا ہوئیں۔

انہوں نے بلقیس ایدھی فاؤنڈیشن کی سربراہ کی حیثیت سے اپنے شوہر کے ساتھ خدمات عامہ کے لیے 1986 رومن میگسیسی اعزار (Ramon Magsaysay Award) حاصل کیا۔

حکومت پاکستان نے انہیں ان کی خدمات پر ہلال امتياز سے نوازا جبکہ بھارتی لڑکی گیتا کی دیکھ بھال کرنے پر بھارت نے انہیں 2015 میں مدر ٹریسا ایوارڈ سے نوازا تھا۔

گزشتہ برس ایک بین الاقوامی ادارے نے انہیں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے نمائندے پروفریسر یانگھی لی اور امریکی سائنس دان اسٹیفن سولڈز کے ہمراہ ‘دہائی کی شخصیت’ قرار دیا تھا۔

تعزیتی پیغامات

وزیر اعظم شہباز شریف نے بلقیس ایدھی کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلقیس ایدھی نے مرحوم عبدالستار ایدھی کے انسانیت کی خدمت کے مشن کو جاری رکھا۔

انہوں نے بلقیس ایدھی کو ان کی خدمات خراج عقیدت پیش کیا اور مرحومہ کے بلندی درجات اور سوگواران کو صبر جمیل کی دعا کی۔

صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے ٹوئٹر پر تعزیتی بیان میں کہا گیا کہ ‘بلقیس ایدھی صاحبہ کے انتقال کا سن کر افسوس ہوا، انہوں نے عبدالستار ایدھی کے فلاحی کاموں میں ان کا شانہ بشانہ ساتھ دیا اور ان کی وفات کے بعد بھی اس کام کو جاری رکھا’۔

انہوں نے دعا کرتے ہوئے کہا کہ ‘اللہ مرحومہ کی مغفرت فرمائے’۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا بلقیس ایدھی کے انتقال پر گہرے دکھ اظہار کرتے ہوئے مرحومہ کے سماجی خدمات کو سراہا۔

انہوں نے مرحومہ کی ایصال ثواب کے لیے دعا کی

قومی کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر شاداب خان نے اپنے پیغام میں کہا کہ انسانیت کے لیے ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔

ڈان کے کالم نگار ندیم فاروق پراچا نے کہا کہ ایک حقیقی مسیحا چل بسیں۔

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے بلقیس ایدھی کو انہیں لاتعداد یتیموں کی ماں قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ انسانیت کی اصلی چہرہ تھیں۔

انہوں نے کہا کہ ‘بلقیس ایدھی عبدالستار ایدھی کے فلاحی کاموں میں ان کے شانہ بشانہ تھیں اور ان کے بعد بھی ان کا مشن جاری رکھا’۔

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کی رہنما آصفہ بھٹو زرداری نے پاکستان کے ناقابل تلافی نقصان قرار دیا اور کہا کہ انہوں نے لوگوں کی انتھک خدمت کی اور اپنے پیچھے خدمت کی مثال چھوڑ گئیں۔

گلوکارہ قرت العین بلوچ نے انہیں مخاطب کرکے کہا کہ ‘آپ ایک مثال ہیں اور آپ کا کوئی ثانی نہیں، آپ اور ایدھی صاحب نے ہمیں انسانیت سکھائی’۔

پی پی پی سینیٹر شیری رحمٰن نے بلقیس ایدھی کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ ان کی خدمات کبھی فراموش نہیں ہوں گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں