عمران نیازی ملک میں خانہ جنگی کرانا چاہتا ہے تو یہ اس کی بھول ہے، وزیر اعظم

اپ ڈیٹ 22 مئ 2022
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عمران نیازی نے اخلاقیات، ہمارے معاشرے اور سماج کو تباہ کردیا—فوٹو:ڈان نیوز
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عمران نیازی نے اخلاقیات، ہمارے معاشرے اور سماج کو تباہ کردیا—فوٹو:ڈان نیوز

وزیر اعظم پاکستان اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے سابق وزیر اعظم عمران خان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر عمران نیازی خدا نخواستہ ملک میں خانہ جنگی کرانا چاہتا ہے تو یہ اس کی بہت بڑی بھول ہے، پاکستان کے عوام اس کا گریبان پکڑیں گے۔

وزیراعظم نے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ اینڈ ریسرچ سینٹر (پی کے ایل آئی) کا دورہ کیا اور اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اہم فیصلے کیے۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پی کے ایل آئی سے متعلق اہم فیصلے کر لیے گئے ہیں، گزشتہ 3 سالوں کے دوران یہاں کوئی کام نہیں کیا گیا، اس ادارے کو تباہ کردیا گیا، نرسنگ یونیورسٹی بھی بند ہوگئی جس سے متعلق فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس کو ایک سال کے اندر مکمل کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کے خلاف قابل افسوس زبان درازی پر خواتین پر زور مذمت کریں، وزیراعظم

ان کا کہنا تھا کہ اس ہسپتال کو ایک مثالی ادارہ بنانے کا ہمارا خواب گزشتہ 3 سال کے دوران برسر اقتدار رہنے والی حکومت کی وجہ سے ادھورا رہ گیا، تتر بتر ہوگیا کیونکہ سابق حکومت نے ہم سے نفرت کی وجہ سے ہر ادارے میں اچھا کام کرنے والے ان لوگوں کو ہٹادیا جن کو ہماری حکومت نے تعینات کیا تھا، گزشتہ 4 سال کے دوران یہاں ہزاروں کاغذات کی جانچ پڑتال کی گئی مگر ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں کرسکے لیکن ہسپتال کو برباد کردیا گیا۔

'ترقیاتی کاموں کے لیے عمران نیازی کے پاس فرصت نہیں تھی'

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ عمران خان کو اپنے دور حکومت میں اپنے مخالفین کے خلاف انتقامی کارروائیوں سے ایک لمحے کی فرصت نہیں تھی کہ وہ اس ہسپتال میں غریبوں کے علاج کے لیے خود آتے اور معائنہ کرتے، مگر ان کے پاس ہسپتالوں، کالجوں، سڑکوں، پانی، سولڈ ویسٹ، ترقی و خوشحالی، ان وعدوں کے لیے جو انہوں نے کیے تھے کہ ایک کروڑ گھر بنائیں گے، 50 لاکھ نوکریاں دیں گے، لاکھوں لوگ بے روزگار ہوگئے، ایک کو نوکری نہیں ملی، ان تمام کاموں کے لیے عمران نیازی کے پاس فرصت نہیں تھی۔

انہوں نے سابق وزیر اعظم پر مزید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران نیازی کو ماسوائے گالی، گلوچ، کردارکشی کے فرصت نہیں تھی، ان کے پاس کارٹیلز، مافیاز کو منافع کمانے کے لیے درآمد و برآمد کی سہولیات دینے کے سوا فرصت نہیں تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی حکومت کے ایک ماہ کے دوران چینی سستی کی، آٹا سستا کیا جبکہ دوسری جانب وہ شخص تھا جو نئے پاکستان کی بات کرتا تھا، نئی امید اور شفاف چلی کی بات کرتا تھا اس کے دور کا کوئی ایک اقدام بتادیں جس میں عوام کو کوئی سبسڈی دی گئی ہو۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف رواں ہفتے پہلے غیرملکی دورے پر سعودی عرب جائیں گے

شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان کے ساڑھے 3 سالہ دور اقتدار میں پاکستان کے عوام مہنگائی کی چکی میں پس گئے، غریب آدمی رُل گیا، زندگی ان کے اوپر تنگ ہوگئی مگر عمران نیازی کے پاس ایک لمحہ نہیں تھا کہ وہ ایسے ہسپتالوں میں آتے اور اس طرح کے مزید ہسپتال بناتے جہاں غریبوں اور مستحق مریضوں کا مفت علاج ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہسپتال کے 3 سال ضائع ہوگئے، نہ جانے کتنے لوگ، سیکڑوں مریض اس دوران صرف عمران نیازی کی ہٹ دھرمی اور ان کی پتھر دلی کے باعث علاج نہ ہونے کی وجہ سے انتقال کر گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ان میں انسان کا دل ہوتا تو پھر اٹھتے کہ کوئی فرق نہیں پڑھتا کہ کس نے جدید ترین مشینری کے ساتھ یہ غریب عوام کے لیے ہسپتال بنایا مگر بدقسمتی ہے کہ غریب قوم کے اربوں روپے سے تیار ہسپتال کے 3 سال برباد کردیے گئے۔

'جس کو انتقامی کارروائیوں سے فرصت نہ ہو اس نے قوم کی کیا خدمت کرنی ہے'

وزیر اعظم نے کہا کہ اس سے متعلق عمران نیازی سے اس دنیا میں بھی اور آخرت میں پوچھ گچھ ہوگی، عمران نیازی یاد رکھنا کہ لوگوں کا ہاتھ ہوگا اور آپ کا گریبان ہوگا، آپ کو ایسے قبیح گناہوں کی معافی نہیں ملے گی۔

یہ بھی پڑھیں: مقتدر ادارے سے لاڈلے کی طرح ہمیں تعاون ملتا تو پاکستان راکٹ کی طرح اوپر جاتا، وزیراعظم

ایک صحافی کے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ علاج نہ ہونے کے باعث انتقال کرگئے، ان کے خاندانوں کی بددعائیں کس کو لگ رہی ہوں گی، عمران نیازی نے نیا پاکستان تباہ و برباد کردیا، اخلاقیات کو تباہ و برباد کردیا، ہمارے معاشرے اور سماج کو تباہ کردیا، جو زبان انہوں نے پرسوں استعمال کی، قوم کی کروڑوں ماؤں، بہنوں کے سر شرم سے جھک گئے ہیں، کوئی ذی شعور انسان اس طرح کے الفاظ منہ میں نہیں لاسکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب میں نیب کے عقوبت خانے سے دوسری مرتبہ ٹرانسفر ہو کر کوٹ لکھپت جیل آیا تو اس وقت عمران نیازی لاہور میں تھا، رات کو شہزاد اکبر کے ساتھ ملاقات کی کہ اس کو زمین پر سلاؤ، میں سو گیا، رات گزر گئی، میری کمر میں تکلیف تھی، کہا گیا کہ عام قیدیوں کے ساتھ مجھے بٹھاؤ، جس شخص کو اس بات سے فرصت نہ ہو کہ اس کو بکتر بند گاڑی میں بٹھاؤ تاکہ جھٹکے لگنے سے اس کی کمر میں درد ہو، ایسے شخص نے قوم کی کیا خدمت کرنی ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ اگر آج عمران نیازی خدا نخواستہ ملک میں خانہ جنگی کرانا چاہتا ہے تو یہ اس کی بہت بڑی بھول ہے، پاکستان کے عوام اس کا گریبان پکڑیں گے، یہ ملک قائد اعظم اور لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں دے کر بنایا، کروڑوں مسلمان اپنا گھر بار چھوڑ کر ہندوستان سے یہاں آئے وہ ایسا نہیں ہونے دیں گے، پاکستان قائم و دائم رہے گا، ملک میں جمہوریت ہوگی اور ملک آگے چلے گا۔

'ہماری میثاق معیشت کی پیشکش حقارت سے ٹھکرا دی گئی'

عمران خان کے اسلام آباد مارچ سے متعلق سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے وقت آنے پر بتایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کی سی پیک میں ترکی کو شامل کرنے کی تجویز

انہوں نے کہا کہ جب عمران نیازی کی حکومت بنی تو قومی اسمبلی کے پہلے اجلاس میں میں نے کہا تھا کہ آئیں، میثاق معیشت پر معاہدہ کریں مگر اس پیشکش کو حقارت سے ٹھکرا دیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ گالی گلوچ کا جو زہر عمران نیازی معاشرے میں گھول رہا ہے اس کی بہت بھاری قیمت قوم کو دینی پڑے گی، ساڑھے 3 سال، پونے 4 سال کے دوران ملک میں پانی کے پلانٹ بند ہوگئے، فلٹر پلانٹ بند ہوگئے، گند اٹھایا جانا بند ہوگیا، لوگ غلاظت کے ڈھیر میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، اس سب کا ذمے دار کون ہے، وہ شخص جس نے پاکستان کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا اس کا نام عمران نیازی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں