متوقع آئی ایم ایف ڈیل کے پیشِ نظر ڈالر کی قدر میں ایک روپے 20 پیسے کی کمی

اپ ڈیٹ 30 مئ 2022
جمعہ کے روز ڈالر 2 روپے 35 پیسے سستا ہوا تھا — فائل فوٹو: اے ایف پی
جمعہ کے روز ڈالر 2 روپے 35 پیسے سستا ہوا تھا — فائل فوٹو: اے ایف پی

بہتری کی جانب گامزن روپے کی قدر میں انٹربینک میں کاروبار کے دوران ڈالر کے مقابلے میں ایک روپے 20 پیسے کا اضافہ ہوا جس کی ممکنہ وجہ حکومت کے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ متوقع معاہدے کو قرار دیا جارہا ہے۔

فاریکس ایسوسی ایشن پاکستان کے مطابق صبح 11 بجے سبز کرنسی کی قیمت مزید ایک روپے 20 پیسے کم ہو کر 198 روپے 40 پیسے پر آگئی جو جمعہ کے روز 199 روپے 60 پیسے پر بند ہوا تھا۔

یہ مسلسل دوسرا کاروباری روز ہے جب ڈالر کی قدر میں کمی ہوئی، اس سے قبل جمعہ کے روز ڈالر 2 روپے 35 پیسے سستا ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف سے معاہدہ جون میں متوقع ہے، مفتاح اسمٰعیل

مسلم لیگ (ن) کی زیر قیادت اتحادی حکومت نے 11 اپریل کو جب اقتدار سنبھالا، اس وقت ڈالر کی قیمت 182 روپے 30 پیسے تھی اور اس وقت سے 26 مئی تک ڈالر کی قیمت میں مجموعی طور پر 20 روپے اضافہ ہوا تھا۔

تاہم بڑھتے ہوئے درآمدی بل، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے اور کم ہوتے زرِمبادلہ کے سبب کئی ہفتوں کی گراوٹ کے بعد بالآخر روپے کی تنزلی کا سلسلہ اس وقت رکا جب حکومت نے آئی ایم ایف کی شرط کے مطابق ایندھن کی قیمتوں پر سبسڈی میں کمی کی۔

ٹریسمارک کی ہیڈ آف ریسرچ کومل منصور نے ڈان کو بتایا کہ روپے کی بحالی متوقع آئی ایم ایف معاہدے کے پیشِ نظر بدلتے جذبات کو ظاہر کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ذخائر میں کمی کے خدشات کے باعث اس ماہ روپے کی قدر میں کمی ہوئی، اس لیے ذخائر کے حوالے سے کوئی بھی مثبت خبر قدرتی طور پر روپے کو سہارا دے گی۔

مزید پڑھیں: روپے کی گراوٹ کا سلسلہ تھم گیا، انٹربینک میں ڈالر ڈھائی روپے سستا

ان کا کہنا تھا کہ برآمد کنندگان اب آگے دیکھ رہے ہیں اور مارکیٹ عبوری ہدف کے طور پر روپے کی قدر مزید بہتر ہونے کے بعد 196 پر آنے کی منتظر ہے۔

ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جنرل سیکریٹری ظفر پراچہ پراعتماد تھے کہ رواں ہفتے روپے کی قدر میں بہتری کا سلسلہ جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ 'آئندہ آنے والے دنوں میں امکان ہے کہ ڈالر مزید سستا ہوگا جس سے معیشت کو مدد ملے گی'۔

گزشتہ ہفتے حکومت نے تمام پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 30 روپے فی لیٹر اضافہ کیا تھا جو کہ ایک بار میں تمام پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اب تک کا سب سے زیادہ اضافہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف سے بےنتیجہ مذاکرات کے بعد ڈالر کی قدر میں مزید اضافہ

یہ اقدام آئی ایم ایف کے ساتھ 6 ارب ڈالر کے پروگرام کی بحالی کے لیے ہوئی بات چیت میں رکاوٹ بننے والی ایندھن کی سبسڈی واپس لینے کے لیے اٹھایا گیا۔

ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ یہ آئی ایم ایف کو ایک ارب ڈالر جاری کرنے پر قائل کرنے کے لیے پہلا قدم ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں