عمران خان نے بھانجے کو پی ٹی آئی کا فوکل پرسن برائے قانونی امور مقرر کر دیا

07 جون 2022
نوٹیفکیشن کے مطابق قانونی امور پر فوکل پرسن اپنے کاموں سے متعلق معاملات پر چیئرمین کو رپورٹ کرے گا—پی ٹی آئی/ٹوئٹر
نوٹیفکیشن کے مطابق قانونی امور پر فوکل پرسن اپنے کاموں سے متعلق معاملات پر چیئرمین کو رپورٹ کرے گا—پی ٹی آئی/ٹوئٹر

سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے اپنے بھانجے حسان خان نیازی کو پارٹی کا فوکل پرسن برائے قانونی امور مقرر کر دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل اسد عمر کے دستخط شدہ نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ بیرسٹر حسان خان نیازی کو چیئرمین/پارٹی کے فوکل پرسن برائے قانونی امور کے طور پر مقرر کر دیا گیا ہے۔

نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ قانونی امور پر فوکل پرسن اپنے کاموں سے متعلق معاملات پر چیئرمین کو رپورٹ کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کے بھانجے حسان نیازی کے جھگڑے کی ویڈیو وائرل

ایک بیان میں پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا کہ یہ تقرر ایک سوچی سمجھی حکمت عملی کے تحت کیا گیا ہے تاکہ آمرانہ ہتھکنڈوں اور ’امپورٹڈ‘ حکومت کے غیر آئینی اور غیر جمہوری اقدامات سے نمٹا جا سکے۔

بیرسٹر حسان نیازی نے عمران خان سے ملاقات کی اور فوکل پرسن مقرر کیے جانے پر اظہارِ تشکر کیا۔

وہ گزشتہ 17 سال سے تحریک انصاف سے وابستہ ہیں اور ہر پارٹی کی مہم میں پیش پیش رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: احاطہ عدالت میں خاتون پر تشدد، ملزم حسان نیازی کی عبوری ضمانت منظور

پارٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ایک طالب علم کی حیثیت سے بیرسٹر حسان خان نیازی نے انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن کی بنیاد رکھنے میں کلیدی کردار ادا کیا، وہ 2008 سے 2010 تک انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن پنجاب کے صدر کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔

دریں اثنا جنوبی پنجاب سے پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے 2 سابق اراکین اسمبلی نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کر لی۔

لودھراں سے مسلم لیگ (ن) کے سابق رکن قامی اسمبلی پیر اقبال شاہ اور سابق رکن صوبائی اسمبلی پیر عامر اقبال شاہ نے سابق وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی اور باضابطہ طور پر پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرنے کا اعلان کیا۔

یہ بھی پڑھیں: 'حسان نیازی کے خلاف بھرپور کارروائی کی جارہی ہے'

پی ٹی آئی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ملاقات کے دوران انہوں نے ملک کی موجودہ سیاسی اور معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، پیر اقبال شاہ اور پیر عامر اقبال شاہ نے عمران خان کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا اور دونوں نے عمران خان کی حقیقی آزادی کی جدوجہد میں فعال کردار ادا کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ قوم توقع کر رہی ہے کہ بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنماؤں کی جانب سے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف توہین آمیز اور قابل مذمت بیانات پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اپنے بھارتی ہم منصب سے بات کریں گے۔

پی ٹی آئی اور مجلس وحدت مسلمین کے وفود کے درمیان ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بی جے پی کے دونوں رہنماؤں کے بیانات سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں اور پاکستان کو بھارت حکومت پر زور دیتے ہوئے اس معاملے کو اٹھانا چاہیے۔

مزید پڑھیں: خاتون تشدد کیس، پنجاب بار نے وزیراعظم کے بھانجے کا لائسنس معطل کردیا

پانی کے بحران پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ، جنوبی پنجاب اور بلوچستان میں پانی کی شدید قلت ہے لیکن موجودہ حکومت اس بحران سے غافل نظر آتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے جنوبی پنجاب کے لوگوں کی حالت زار پر مجرمانہ خاموشی اختیار کی، سندھ کے کسانوں کو درپیش مسائل کی کسی کو پرواہ نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی پنجاب کی سب سے قیمتی فصل آم ہے اور پانی کی کمی کے باعث باغات تباہ ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی سی حملہ: 'صرف وزیراعظم کا بھانجا ہونے کی وجہ سے میڈیا ٹرائل کیا گیا'

پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے ساتھ مل کر ضمنی انتخابات میں دھاندلی کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ پنجاب کی 20 خالی نشستوں پر ضمنی انتخابات ایک خاص مقصد کے لیے کرائے جا رہے ہیں اور عوام اس کھیل سے بخوبی واقف ہیں۔

دریں اثنا پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات فرخ حبیب نے الزام عائد کیا کہ حکومت نے مودی حکومت کے ساتھ شریف خاندان کے ذاتی اور کاروباری مفادات کے تحفظ کے لیے بی جے پی کے ارکان اسمبلی کی جانب سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین کے معاملے پر جان بوجھ کر محتاط رویہ اپنایا ہوا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں