نیپرا نے بجلی 7 روپے 90 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دے دی

اپ ڈیٹ 27 جون 2022
قیمت میں اضافے سے بجلی صارفین پر 113 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا — فائل/فوٹو: اے ایف پی
قیمت میں اضافے سے بجلی صارفین پر 113 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا — فائل/فوٹو: اے ایف پی

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے مئی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 7 روپے 90 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دے دی۔

نیپرا میں سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کی مئی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 7 روپے 96 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

دوران سماعت چیئرمین نیپرا نے پوچھا کہ مہنگا فیول کم استعمال کیا گیا پھر قیمت میں اتنا اضافہ کیوں مانگا جارہا ہے؟ جس پر سی پی پی اے حکام کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر فیول کی قیمتیں بہت زیادہ بڑھ گئی ہیں، پہلے عالمی سطح پر کوئلہ بہت سستا تھا، روس اور یوکرین کی جنگ کے باعث عالمی سطح پر کوئلہ بہت زیادہ مہنگا ہوگیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی والوں کے لیے بجلی فی یونٹ 5 روپے 27 پیسے مہنگی

سی پی پی اے حکام نے مزید کہا کہ جولائی کے آخر کے لیے 42 ڈالر قیمت پر ایل این جی کارگوز مل رہے ہیں، موجودہ ملکی حالات میں اتنے مہنگے دام پر ایل این جی کارگوز خریدنا ناممکن ہے، طویل مدتی معاہدے کے تحت بھی کارگوز کو منسوخ کردیا گیا۔

چیئرمین نیپرا نے کہا کہ اس وقت ایسی صورتحال درپیش ہے جس میں ہر صورت مشکل کا سامنا ہے، بجلی نہ بنائیں تو ملک میں لوڈشیڈنگ کرنی پڑتی ہے اور بنائیں تو بجلی بہت مہنگی پڑھ رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 6.7 روپے فی یونٹ بجلی بنانے والے پلانٹس چلوانے پر نیپرا کی مخالفت کی گئی تھی، اللہ کا واسطہ اب درآمدی فیول پر پلانٹس نہ لگائے جائیں۔

سماعت کے بعد نیپرا نے ایک ماہ کے لیے بجلی 7 روپے 90 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دے دی، تاہم قیمت میں اضافے کا تفصیلی فیصلہ اور نوٹی فکیشن بعد میں جاری کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: نیپرا نے جنوری کیلئے بجلی 5 روپے 95 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی

قیمت میں اضافے سے بجلی صارفین پر 113 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا، اضافے کا اطلاق کے الیکٹرک صارفین پر نہیں ہوگا۔

نیپرا حکام کے مطابق ساڑھے 6 ارب کی سابقہ ایڈجسٹمنٹ بھی مانگی گئی ہیں، میرٹ آرڈر کی خلاف ورزی سے ایک ارب 4 کروڑ روپے، ایل این جی کی قلت سے 24 کروڑ روپے اور سسٹم کی خرابیوں کے باعث 79 کروڑ 46 لاکھ روپے کا اضافی بوجھ پڑا۔

این ٹی ڈی سی حکام نے کہا کہ حیسکو اپنی طلب کا صرف 60 فیصد استعمال کرتا ہے، رکن نیپرا سندھ رفیق شیخ نے کہا کہ ایم ڈی کو دیکھنا چاہیے کہ این ٹی ڈی سی کے حالات سنبھل نہیں رہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے نیپرا نے اپریل کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کراچی کے عوام کے لیے بجلی 5 روپے 27 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: نیپرا نے بجلی 4 روپے 83 پیسے فی یونٹ تک مہنگی کرنے کی منظوری دے دی

اس اضافے کا کے۔الیکٹرک صارفین پر 10 ارب 15کروڑ 70 لاکھ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا اور یہ اضافی رقم جولائی کے بلوں میں وصول کی جائے گی۔

اضافے کا اطلاق کے الیکٹرک کے لائف لائن صارفین پر نہیں ہوگا، یعنی ایسے صارفین جن کا بل 100 یونٹ سے کم ہوتا ہے۔

کے الیکٹرک نے اپریل کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 5 روپے 31 پیسے فی یونٹ کا اضافے کا مطالبہ کیا تھا جس پر نیپرا نے 14 جون کو سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا تھا جسے بعد ازاں جاری کیا گیا۔

گزشتہ مہینے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے کے-الیکٹرک کے لیے بجلی کی قیمت میں 4.83 روپے فی یونٹ اضافی فیول لاگت ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا، جو صارفین سے مارچ میں استعمال کی گئی بجلی کی مد میں وصول کرنے تھے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اس سے کے-الیکٹرک کو جون کی بلنگ میں صارفین سے 7 ارب 86 کروڑ روپے کی اضافی رقم حاصل کرنے میں مدد ملنی ہے، نیپرا نے کہا تھا کہ ایف سی اے کا اطلاق لائف لائن صارفین کے سوا تمام صارفین پر ہوگا۔

اس کے علاوہ سہ ایڈجسٹمنٹ چارجز کی مد میں نیپرا نے رواں ماہ ہی اپریل 2021 سے مارچ 2022 تک تین سہ ماہیوں کے لیے مجموعی طور پر 6.4 روپے فی یونٹ کے الیکٹرک صارفین کے لیے بڑھانے کی منظوری بھی دی تھی۔

یاد رہے کہ کے الیکٹرک نے مئی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 11 روپے 34 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست بھی نیپرا میں جمع کرائی ہے جس پر سماعت 4 جولائی کو ہوگی۔

تبصرے (0) بند ہیں