مسلم لیگ (ق) عمران خان اور 'طاقت کے مراکز' کے درمیان دوریاں مٹانے کے لیے کوشاں

اپ ڈیٹ 14 جولائ 2022
چوہدری پرویز الہٰی  ہمیشہ اسٹیبلشمنٹ کی حمایت کرنے پر فخر محسوس کرتے ہیں — فائل فوٹو: ڈان
چوہدری پرویز الہٰی ہمیشہ اسٹیبلشمنٹ کی حمایت کرنے پر فخر محسوس کرتے ہیں — فائل فوٹو: ڈان

گجرات کے چوہدری برادران کے کیمپ میں موجود کچھ بااثر شخصیات نے پنجاب میں 17 جولائی کو 20 نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات سے قبل اپنے اتحادی، سابق وزیر اعظم عمران خان اور ملک کی 'بااختیار قوتوں' کے درمیان دوریاں مٹانے اور انہیں 'ایک صفحے' پر لانے کی کوششیں دوبارہ شروع کردی ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ (ق) اپنے 'اچھے تعلقات' کا استعمال کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور ملک کے طاقتور کرداروں کے درمیان اختلافات ختم کرانے کی کوشش کر رہی ہے۔

مسلم لیگ (ق) کی قیادت سمجھتی ہے کہ ضمنی انتخابات میں زیادہ نشستیں جیتنا نہ صرف پنجاب میں اپنی حکومت بنانے کے لیے ضروری ہے بلکہ یہ فتح قبل از وقت عام انتخابات کی راہ بھی ہموار کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: چوہدری پرویز الہٰی وزارت اعلیٰ کے حصول، وزیراعظم کو بچانے کیلئے سرگرم

باوثوق ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ پی ٹی آئی کی حمایت کرنے والے پرویز الہٰی کے کیمپ میں موجود مسلم لیگ (ق) کے اہم رہنما فریقین کے درمیان پیچ اَپ کے لیے کوششیں کر رہے ہیں، لیکن اس سلسلے میں کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔   مسلم لیگ (ن) کے حمزہ شہباز کے مقابلے میں وزارت اعلیٰ پنجاب کے لیے پی ٹی آئی، مسلم لیگ (ق) کے مشترکہ امیدوار اور پنجاب اسمبلی کے اسپیکر چوہدری پرویز الہٰی کے لیے ضمنی انتخابات کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔

پارٹی کے سینئر رہنما کا کہنا ہے کہ ہم ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی کے امیدواروں کی جیت کے لیے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں، اسی سلسلے میں گجرات سے تعلق رکھنے والے مسلم لیگ (ق) کے کچھ کارکن پارٹی کی سینئر قیادت کی ہدایت کے مطابق لاہور اور پنجاب کے دیگر حصوں میں پی ٹی آئی کے لیے انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ 'پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ق) کی فتح کو یقینی بنانے کے لیے کچھ دیگر چینلز اور ذرائع کو استعمال کرنے کی بھی کوششیں جاری ہیں کیونکہ یہ ضمنی انتخابات ہمارے اور عمران خان دونوں کے لیے ڈو اور ڈائی (کرو یا مرو) جیسی اہمیت کے حامل ہیں۔

مزید پڑھیں: پنجاب اسمبلی کا اجلاس ملتوی، نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب کل ہوگا

سینئر سیاستدان اور سابق وفاقی وزیر اعجاز الحق، جنہوں نے حالیہ دنوں میں عمران خان، چوہدری پرویز الہٰی، فواد چوہدری اور شیخ رشید کے ساتھ خصوصی ملاقات بھی کی تھی، پہلے ہی اعتراف کر چکے ہیں کہ وہ عمران خان اور پاور کوریڈورز کے درمیان ہم آہنگی کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔

مسلم لیگ (ق) کے رہنما نے انکشاف کیا کہ اب اس سلسلے میں نئی کوششیں شروع کی گئی ہیں، عمران خان کو کہا گیا ہے کہ وہ اپنی تقاریر اور گفتگو کے دوران آرمی چیف کا بالواسطہ حوالہ دینے سے بھی گریز کریں۔

چوہدری پرویز الہٰی، جنہوں نے اس سے قبل 07-2002 کی جنرل مشرف حکومت میں بطور وزیر اعلیٰ صوبہ پنجاب میں حکومت کی تھی، وہ ہمیشہ اسٹیبلشمنٹ کی حمایت کرنے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں