نیپرا کو بجلی 11 روپے فی یونٹ مہنگی کرنے کی ہدایت

اپ ڈیٹ 20 جولائ 2022
نیپرا عدالتی حکم کے مطابق آج عوامی سماعت کی رسمی کارروائی مکمل کرے گی — فائل فوٹو: اے ایف پی
نیپرا عدالتی حکم کے مطابق آج عوامی سماعت کی رسمی کارروائی مکمل کرے گی — فائل فوٹو: اے ایف پی

حکومت نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) سے کہا ہے کہ وہ کم کھپت والے صارفین کا بوجھ برداشت کرنے کے لیے ملک بھر میں ماہانہ 700 یونٹس سے زائد بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کے لیے بجلی کے نرخوں میں 11 روپے فی یونٹ تک اضافے کی اجازت دے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 101 سے 200 یونٹس اور اس سے زائد کی ماہانہ کھپت کی سلیب والے صارفین کے لیے ’ٹیرف ری بیسنگ 23-2022‘ کے تحت وفاقی حکومت کی جانب سے منظور شدہ یہ نرخ چند ہفتے قبل نیپرا کی جانب سے مقرر کردہ یکساں قومی اوسط میں 7.91 روپے فی یونٹ اضافے سے نمایاں طور پر زیادہ ہیں۔

پاور ڈویژن کی جانب سے نیپرا کو لکھی گئی درخواست کے مطابق مختلف صارفین کے سلیب کے درمیان بڑے پیمانے پر کراس سبسڈی کے علاوہ حکومت اب بھی 234 ارب روپے کی سبسڈی فراہم کرے گی جس میں سابق واپڈا کی تقسیم کار کمپنیوں کے لیے 220 ارب روپے اور کے-الیکٹرک (کے-ای) کے لیے 14 ارب روپے ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت نے بجلی کی سبسڈی ختم کرنے کے لیے نیپرا سے اجازت طلب کرلی

اس میں کہا گیا کہ یہ درخواست اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے فیصلے میں اس حد تک ترمیم کرنے کے لیے حکومتی منظوری پر مبنی ہے کہ 100 یونٹ سے کم استعمال کرنے والے اور غیر محفوظ زمرے میں آنے والے صارفین سے 19.56 روپے فی یونٹ کے بجائے 13.48 روپے فی یونٹ چارج کیا جائے گا اور آمدنی کے فرق کو مختلف زمروں میں ایڈجسٹ کیا جائے گا۔

حکومت نے نیپرا کو آگاہ کیا کہ وہ 100 یونٹ ماہانہ استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بجلی کی قیمتوں میں نیپرا کی جانب سے طے کردہ 7.91 روپے کے بجائے تقریباً 4.06 روپے فی یونٹ بڑھانا چاہتی ہے اور اس لیے یہ بوجھ بھاری کھپت والے صارفین پر منتقل کیا جائے گا۔

یہ ٹیرف کی بے ضابطگی کو دور کرنے کے لیے کیا گیا ہے، موجودہ ٹیرف اسکیم کے تحت مسلسل 6 ماہ تک 200 سے کم یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو ’محفوظ صارفین‘ کی کیٹیگری میں شمار کیا جاتا ہے اور ان کے ٹیرف میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔

مزید پڑھیں: نیپرا نے بجلی 4 روپے 83 پیسے فی یونٹ تک مہنگی کرنے کی منظوری دے دی

دوسری جانب پہلے 100 یونٹس استعمال کرنے والے صارفین ایک ماہ کے لیے بھی طے شدہ حد سے زائد بجلی استعمال کرنے کی صورت میں 'غیر محفوظ صارفین' کی کیٹگری میں شمار کرلیے جاتے ہیں، ان کے نرخ اب مرحلہ وار 4.06 روپے فی یونٹ بڑھا کر رواں مالی سال کے لیے 13.48 روپے فی یونٹ کیے جائیں گے۔

حکومتی ہدایت کے تحت 101 سے 200 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بنیادی ٹیرف 7.21 روپے فی یونٹ بڑھا کر 18.95 روپے فی یونٹ کر دیا جائے گا، جبکہ 201 سے 300 فی یونٹ کا نرخ 8.31 روپے سے بڑھ کر 22.14 روپے فی یونٹ ہو جائے گا۔

301 سے 400 یونٹس کا ریٹ 4.30 روپے فی یونٹ اضافے سے 25.53 روپے ہوجائے گا جبکہ 401 سے 500 یونٹس کے لیے ریٹ 6.51 روپے فی یونٹ اضافے سے 27.74 روپے ہو جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: نیپرا نے جنوری کیلئے بجلی 5 روپے 95 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی

اسی طرح 501 سے 600 یونٹس کے لیے بنیادی ریٹ 7.93 روپے کے اضافے سے 29.16 روپے فی یونٹ ہو جائے گا اور 601 سے 700 یونٹس کی قیمت 30.30 روپے فی یونٹ ہو جائے گی جو 8.97 روپے فی یونٹ کا اضافہ ظاہر کرتی ہے۔

ماہانہ 700 سے زائد یونٹس کی کھپت کا بنیادی ٹیرف 11 روپے فی یونٹ اضافے کے ساتھ 35.22 روپے فی یونٹ ہو جائے گا۔

ٹائم آف یوز (ٹی او یو) میٹر کے لیے بیس ریٹ 10.06 روپے سے بڑھ کر 34.39 روپے ہو جائے گا اور زیادہ استعمال کے اوقات کے لیے 28.07 روپے فی یونٹ ہو جائے گا۔

وفاقی حکومت کی جانب سے مختص کردہ ٹیرف سبسڈیز کو آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت فوری طور پر لاگو کرنے کے لیے ایڈجسٹ کرنے کی ضرورت کے تحت نیپرا عدالتی حکم کے مطابق آج عوامی سماعت کی رسمی کارروائی مکمل کرے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں