پاناما فیصلے کا تسلسل انصاف ہرگز نہیں، حمزہ شہباز

اپ ڈیٹ 27 جولائ 2022
— فائل فوٹو: حمزہ شہباز فیس بک
— فائل فوٹو: حمزہ شہباز فیس بک

سپریم کورٹ کی جانب سے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ مسترد کرنے کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ پاناما فیصلے کا تسلسل انصاف ہر گز نہیں ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں حمزہ شہباز نے کہا کہ 'فل کورٹ کی استدعا مسترد کرکے غیرجانب داری کے اصول پر شب خون مارا گیا ہے، پانامہ فیصللے کا تسلسل انصاف ہر گز نہیں ہے'۔

مزیدپڑھیں: سپریم کورٹ: ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ مسترد، چوہدری پرویز الہٰی وزیر اعلیٰ پنجاب قرار

انہوں نے کہا کہ 'میری سیاست عہدوں کے لیے نہیں، خدمت کے لیے تھی، ہے اور رہے گی، یہ ہار نہیں جیت کی جانب ہمارا اگلا قدم ہے'۔

سپریم کورٹ کے فیصلے پر مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے ٹوئٹ میں کہا کہ ‘پاکستان کو ایک تماشا بنا دیا گیا ہے، تینوں جج صاحبان کو سلام'۔

اس سے قبل مریم نواز نے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ 'جوڈیشل کو'۔

مریم نواز نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ 'انصاف کا قتل نامنظور'۔

سپریم کورٹ کے فیصلے سے قبل مریم نواز نے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ 'حکومت کو مضبوط مؤقف اپنائے اور حالات کا مقابلہ کرے، وقت پر کھڑے ہوجائیں یا اسٹیٹس کو کے ساتھ گرجائیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'قیادت وقت کی نزاکت سے بنتی ہے جس کا وہ مقابلہ کرتے ہیں'۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے حوالے سے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کی جانب سے مسلم لیگ(ق) کے 10 ووٹ مسترد کرنے کی رولنگ رد کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار چوہدری پرویز الہٰی کو نیا وزیراعلیٰ قرار دے دیا تھا۔

چیف جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے فیصلے میں کہا کہ پرویز الہٰی کی درخواست منظور کی جاتی ہے اور ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے سپریم کورٹ کے مختصر فیصلے اور آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح درست نہیں کی گئی اس لیے یہ برقرار نہیں رہ سکتی ہے۔

فیصلے میں ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ پرویز الہیٰ وزیراعلیٰ پنجاب ہیں اور چیف سیکریٹری پرویز الہٰی کی وزیراعلیٰ تعیناتی کا نوٹیفیکیشن جاری کرے۔

سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ حمزہ شہباز کی بنائی گئی کابینہ تحلیل کردی گئی ہے اور حمزہ شہباز کے لگائے گئے تمام مشیران، معاونین کو بھی فارغ کرنے کا حکم دیا جاتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں