کراچی سمیت سندھ بھر میں 5 اگست سے بارش کے نئے اسپیل کی پیش گوئی

اپ ڈیٹ 02 اگست 2022
محکمہ موسمیات کے مطابق بارش کے نتیجے میں شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ کا بھی خطرہ ہے — فائل/فوٹو: ڈان نیوز
محکمہ موسمیات کے مطابق بارش کے نتیجے میں شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ کا بھی خطرہ ہے — فائل/فوٹو: ڈان نیوز

محکمہ موسمیات نے کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں 5 اگست سے بارش کے نئے اسپیل کی پیش گوئی کردی۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ مشرقی سندھ میں 4 اگست کی رات یا 5 اگست کی صبح سے مون سون ہوائیں داخل ہونے کا امکان ہے۔

مزید بتایا گیا کہ اس موسمی نظام کی وجہ سے تھرپارکر، عمرکوٹ، میرپورخاص، بدین، حیدر آباد، مٹیاری، ٹھٹہ، سجاول، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہیار، شہید بے نظیر آباد، سانگھڑ، خیرپور، سکھر، لاڑکانہ، گھوٹکی، کشمور، شکارپور، جیکب آباد، دادو، جامشورو اور قمبر شہداد میں 5 سے 9 اگست کے دوران گرج چمک کےساتھ بارش کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر میں بارش کے نتیجے میں کچا مکان گرنے سے 10 افراد ہلاک

محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں 6 سے 9 اگست کے دوران مختلف مقامات پر گرج چمک کے ساتھ معتدل سے تیز بارش ہو سکتی ہے۔

مزید بتایا گیا کہ موسلادھار بارشوں کی وجہ سے کراچی، بدین، ٹھٹہ، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہیار، دادو، جامشورو اور قمبر شہداد کوٹ کے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو سکتا ہے۔

کراچی سمیت سندھ کے دیگر شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خطرہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی جانب سے جاری بیان میں ڈپٹی کمشنرز اور متعلقہ حکام کو بارشوں سے ممکنہ نقصانات کو کم کرنے کے لیے ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ موسلادھار بارشوں کے پیش نظر سیلابی صورتحال سے زیادہ خطرات والے علاقے کے لوگوں کو قبل ازوقت خبردار کریں۔

مزید کہا گیا کہ اس بات کو بھی یقینی بنایا جانا چاہیے کہ پانی نکالنے والی مشینیں اور عملہ بارشوں کے درمیان موجود ہو۔

اسی طرح متاثرہ لوگوں کی ترجیحی بنیادوں پر ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ہیلپ لائن بھی بنانی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: 'سندھ میں شدید بارش کا سبب بننے والا ہوا کا کم دباؤ عمان کی جانب بڑھ گیا'

مزید کہا گیا کہ متاثرہ علاقوں میں ادویات کا ذخیرہ بھی یقینی بنایا جانا چاہیے۔

اسی طرح متعلقہ محکموں کے ساتھ کوآرڈینیشن کے ذریعے بلاتعطل بجلی کی فراہمی اور ہسپتالوں کے لیے اسٹینڈ بائی جنریٹرز کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

مزید بتایا گیا کہ ہنگامی خدمات اور تربیت یافتہ طبی عملے کے ساتھ ایمبولینسز کی 24 گھنٹے دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔

پی ڈی ایم اے نے لوگوں کو ہدایات دیں کہ اگر سیلابی صورتحال درپیش ہو تو وہ محفوظ مقامات پر جائیں۔

لوگوں کو مزید ہدایت دیتے ہوئے پی ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ ہنگامی صورتحال کے پیش نظر وہ خوراک اور ادویات اپنے ساتھ رکھیں، جبکہ شدید بارشوں کی صورت میں ڈرائیونگ نہ کریں۔

یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں شدید بارشوں کا سلسلہ جاری، مختلف واقعات میں 18 افراد جاں بحق

پی ڈی ایم اے نے مزید بتایا کہ مسافروں اور سیاحوں کو اس دوران بہت زیادہ محتاط ہونے کی ضرورت ہے۔

خیال رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے گزشتہ روز بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کا جائزہ لینے کے لیے مختلف اضلاع کا دورہ کیا تھا جہاں حالیہ دنوں میں موسلادھار بارشوں کے بعد سیلاب سے شدید تباہی ہوئی ہے جبکہ جاں بحق افراد کی تعداد 130سے تجاوز کرگئی۔

انہوں نے کہا تھا کہ سیلاب سے جاں بحق افراد کے اہل خانہ کو وفاق کی جانب سے 10 لاکھ روپے دیے جارہے ہیں، آج بھی یہاں چیک تقسیم کیے جائیں گے، جن لوگوں کے مکان مکمل طور پر منہدم ہوگئے ہیں ان کو 5 لاکھ روپے اور جن کے گھروں کو جزوی نقصان ہوا ہے ان کو 2 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں: بلوچستان، سندھ میں بارشوں سے بڑے پیمانے پر تباہی، مزید 8 افراد جاں بحق

وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب سے تباہ ہونے والی فصلوں اور دیگر نقصانات کا جائزہ لینے کے بعد مزید متاثرین کی بھی مدد کی جائے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں