جنوبی کوریا کے فوجی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی کوریا نے بدھ کو مغربی ساحلی شہر اونچون سے 2 کروز میزائل فائر کیے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ‘رائٹرز’ کے مطابق شمالی کوریا اور امریکا کے فوجی حکام میزائلوں کی فلائٹ اور رینج کا تجزیہ کر رہے ہیں۔

یہ میزائل اس وقت لانچ کیے گئے ہیں، جب سیئول اور واشنگٹن کی جانب سے طویل عرصے سے معطل ‘لائیو فیلڈ ٹریننگ’ اُلچی فریڈم شیلڈ کی تیاری کے سلسلے میں 4 روزہ ابتدائی مشترکہ مشقوں کا آغاز کیا گیا ہے، یہ 22 اگست سے 1 ستمبر تک جاری رہیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی کوریا کا ہائپرسونک گلائیڈنگ میزائل کا کامیاب تجربہ

دونوں اتحادیوں نے حالیہ برسوں میں کووڈ-19 اور شمالی کوریا کے ساتھ تناؤ کو کم کرنے کے لیے مشترکہ فوجی مشقیں نہیں کیں، جس نے الزام لگایا تھا کہ یہ حملے کی تیاری کے سلسلے میں مشقیں کر رہے ہیں۔

دوسری جانب، پینٹاگون نے کہا تھا کہ امریکا، جنوبی کوریا اور جاپان نے گزشتہ ہفتے ہوائی کے ساحل سے بیلسٹک میزائل کی دفاعی مشق میں حصہ لیا، 2017 کے بعد اس طرح کی پہلی مشقیں کی گئی ہیں کیونکہ سیئول اور ٹوکیو کے درمیان تعلقات کئی برسوں کی کم ترین سطح پر ہیں۔

پیونگ یِنگ نے گزشتہ 2 مہینوں سے میزائل تجربہ نہیں کیا ، اس نے کووڈ-19 کے خلاف جنگ لڑی، اور گزشتہ ہفتے وائرس پر قابو پا کر فتح کا اعلان کیا، تاہم شمالی کوریا کو ممکنہ جوہری تجربے کی تیاری کے حوالے سے دیکھا جارہا ہے، جو 2017 کے بعد اس کا پہلا تجربہ ہوگا۔

جمعرات کو شمالی کوریا کی جانب سے علیحدہ بیان میں اس کے رہنما کم جونگ کی ہمشیرہ کا کہنا تھا کہ سرحد کے قریب سے ملنے والے جنوبی کوریا کے پروپیگنڈے والا کتابچہ کورونا وائرس پھیلنے کی وجہ بنا، اور انہوں نے جنوبی کوریا کے خلاف مہلک انتقام کا عزم ظاہر کیا۔

مزید پڑھیں: شمالی کوریا کا ‘ایٹمی صلاحیت’ کے حامل پہلے کروز میزائل کا تجربہ

اپنے پہلے 100 دن کے موقع پر نیوز کانفرنس کے دوران سوالات کے جواب دیتے ہوئے جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اگر شمالی کوریا جوہری ہتھیار بنانا ختم کرتا ہے تو اسے مرحلہ وار اقتصادی امداد فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں