پولیس کا پارلیمنٹ لاجز میں شہباز گل کےکمرے پر چھاپہ، اسلحہ اور سیٹلائٹ فون برآمد

اپ ڈیٹ 23 اگست 2022
دوران حراست جنسی استحصال سے متعلق سوال پر شہباز گل نے اس دعوے کی تصدیق کی—فوٹو : اسکرین شاٹ
دوران حراست جنسی استحصال سے متعلق سوال پر شہباز گل نے اس دعوے کی تصدیق کی—فوٹو : اسکرین شاٹ

اسلام آباد پولیس نے پارلیمنٹ لاجز میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے گرفتار رہنما اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے چیف آف اسٹاف شہباز گل کے کمرے پر چھاپا مارا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق رات گئے چھاپے میں اسلام آباد پولیس نے پارلیمنٹ لاجز میں شہباز گل کی موجودگی میں ان کی رہائش گاہ کی تلاشی لی اور ان کا کچھ سامان تحویل میں لے لیا۔

فوٹیج میں دکھایا گیا کہ تلاشی کے دوران پولیس انہیں اپنے ہمراہ لے کر آئی، انہوں نے ان کی رہائش گاہ سے ایک پستول، ایک سیٹلائٹ فون، بٹوے، اے ٹی ایم کارڈز اور چند دیگر دستاویزات ضبط کرلیں۔

پولیس نے ان کی رہائش گاہ سے برآمد ایک پستول، ایک سیٹلائٹ فون، بٹوے اور اے ٹی ایم کارڈز ضبط کرلیے—فوٹو : اسکرین شاٹ
پولیس نے ان کی رہائش گاہ سے برآمد ایک پستول، ایک سیٹلائٹ فون، بٹوے اور اے ٹی ایم کارڈز ضبط کرلیے—فوٹو : اسکرین شاٹ

اس موقع پر شہباز گل کے ہاتھوں پر ہتھکڑیاں بندھی رہیں، چھاپے کے دوران میڈیا سے گفتگو میں انہوں دعویٰ کیا کہ یہ اسلحہ ان کا نہیں ہے، ہو سکتا ہے یہ ان کے سیکیورٹی گارڈ کی پستول ہو یا کسی نے جان بوجھ کر اسے وہاں رکھ دیا ہو۔

یہ بھی پڑھیں: بغاوت کا کیس: شہباز گل کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ ’میرا ڈرائیور اور ایک نوکر بھی میرے ساتھ رہتے ہیں لیکن ممکنہ طور پر (ان کی غیرموجودگی میں) یہاں کوئی اور بھی آیا تھا کیونکہ بہت سی چیزیں اپنی جگہ پر موجود نہیں ہیں، مثال کے طور پر میرا پرس میرے کمرے میں نہیں بلکہ میری کار میں تھا، مجھے نہیں معلوم کہ یہ بیڈ کی سائیڈ ٹیبل پر کیسے آیا‘۔

صحافیوں نے عمران خان کی جانب سے شہباز گل کے ساتھ دوران حراست جنسی استحصال کے دعوے سے متعلق سوال کیا جس کے جواب میں شہباز گل نے کہا کہ ’جی، یہ سچ ہے‘۔

بعد ازاں ٹی وی چینلز کے مطابق پولیس انہیں پنجاب ہاؤس لے گئی جہاں ایک اور کمرہ گرفتاری سے قبل ان کے زیر استعمال رہا ہے۔

مزید پڑھیں: شہباز گِل کے جسمانی ریمانڈ کے خلاف درخواست، مداخلت نہیں کر سکتے، اسلام آباد ہائیکورٹ

واضح رہے کہ گزشتہ روز شہباز گل کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دیے جانے کے بعد انہیں مزید پوچھ گچھ کے لیے پولیس اسٹیشن منتقل کر دیا گیا تھا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام آباد ویسٹ ملک امان نے شہباز گل کو اس شرط کے ساتھ پولیس کی تحویل میں دیا کہ ریمانڈ کی مدت ختم ہونے سے پہلے اور بعد میں ان کا طبی معائنہ کیا جائے۔

حراست میں لینے کے بعد پولیس نے شہباز گل تفتیش کے لیے سی آئی اے سینٹر منتقل کر دیا، ذرائع نے بتایا کہ ان کے پاس سے ان کا ایک موبائل فون، ایک لیپ ٹاپ اور ایک یو ایس بی سمیت دیگر آلات برآمد ہوئے ہیں۔

خیال رہے کہ شہباز گل کو اسلام آباد پولیس نے بغاوت اور عوام کو ریاستی اداروں کے خلاف اکسانے کے الزام میں 9 اگست کو حراست میں لیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں