امریکی شہر کا ’گو فنڈمی‘ کے تحت اوکاڑہ میں فلاحی اسکول بنانے کا اعلان

اپ ڈیٹ 25 اگست 2022
افضال کا خواب تھا کہ ان کے آبائی شہر میں فلاحی اسکول بنایا جائے — فائل فوٹو: رائٹرز
افضال کا خواب تھا کہ ان کے آبائی شہر میں فلاحی اسکول بنایا جائے — فائل فوٹو: رائٹرز

امریکی شہر اسپانولا نے ٹاؤن پلاننگ ڈائریکٹر کے طور پر کام کرنے والے مقتول پاکستانی افضال حسین کے خاندان کو مالی امداد فراہم کرنے کے لیے ‘گو فنڈ می’ نامی مہم کا آغاز کیا ہے جس کے تحت افضال کے نام سے ان کے آبائی شہر اوکاڑہ میں فلاحی اسکول کھولا جائے گا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق اوکاڑہ کے حجر شاہ مقیم کے رہائشی افضال حسین کو نیو میکسیکو میں قتل کردیا گیا تھا، نیو میکسیکو کے ہولناک واقعے میں جاں بحق ہونے والوں میں دو کا تعلق پاکستان اور دو کا افغانستان سے تھا۔

یہ بھی پڑھیں: نیو میکسیکو: 4 مسلمانوں کے قتل میں باپ، بیٹا ملوث ہو سکتے ہیں، پولیس

نیو میکسیکو کی ریاست نے اعلان کیا کہ اس رقم سے افضال کے خاندان کو مالی مدد ملے گی کیونکہ افضال اپنے خاندان کا واحد کفیل تھا، اعلان میں اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی کہ افضال حسین کو تعلیم اور معاشرے کی فلاح و بہبود کا کام پسند تھا، ان کا خیال تھا کہ ایک تعلیم یافتہ شخص پورے معاشرے کو بااختیار بناتا ہے۔

اعلان میں مزید کہا گیا کہ ان فنڈز سے پاکستان میں افضال کے آبائی شہر اوکاڑہ میں اسکول بنانے میں بھی مدد ملے گی جہاں غریب اور محروم طبقے سے تعلق رکھنے والے کمزور بچوں کو عالمی معیار کی تعلیم فراہم کی جائے گی، یہ افضال کا خواب تھا جسے ہم پورا کریں گے۔

افضال کے بھائی امتیاز حسین کا کہنا تھا کہ ہم اپنے گاؤں حجرہ شاہ مقیم میں اسکول کھولنے کا ارادہ رکھتے ہیں، میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ یہ فنڈز مستحق افراد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: نیو میکسیکو: 4 افراد کے قتل کے بعد مسلمانوں سے رات میں اکیلے چہل قدمی نہ کرنے کی اپیل

افضال حسین نیو میکسیکو یونیورسٹی کے سابق اسٹوڈنٹ لیڈر بھی تھے جہاں انہوں نے آرکیٹیکچر کی تعلیم حاصل کی۔

وہ طلبہ ایسوسی ایشن کے پہلے مسلم سربراہ بھی تھے۔

افضال کے دوست چیتنیا کورا نے کہا کہ افضال کا قتل دل دہلا دینے والا واقعہ ہے، افضال بہت اچھا ساتھی تھا، وہ انتہائی مہربان اور ہمیشہ دوسروں کی مدد کرنے کے لیے ہر دم تیار رہتا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں