اقوام متحدہ کےسیکریٹری جنرل کا آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کرنے کا اعلان

اپ ڈیٹ 31 اگست 2022
انتونیو گوتریس 9 ستمبر کو پاکستان کے لیے روانہ ہوں، فوٹو: اقوام متحدہ
انتونیو گوتریس 9 ستمبر کو پاکستان کے لیے روانہ ہوں، فوٹو: اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کےسیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اگلے ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے، سیکریٹری جنرل پاکستان میں سیلابی سے متاثر ہونے والے شہریوں کے ساتھ یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کریں گے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی ادارے کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ انتونیو گوتریس 9 ستمبر کو پاکستان کے لیے روانہ ہوں گے اور سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ بھی کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کیلئے 103 ارب روپے امداد کی منظوری

بیان میں مزید کہا گیا کہ سیکریٹری جنرل سیلاب کے سبب نقل مکانی کرنے والوں سے ملاقات کریں گے اور اس بات کا مشاہدہ بھی کریں گے کہ ہم حکومت کی امدادی سرگرمیوں میں مدد اور لاکھوں لوگوں کی مدد کے لیے اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر کس طرح سے کام کررہے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ انتونیو گوتریس 11 ستمبر کو نیو یارک روانہ ہوں گے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار احمد نے سیکریٹری جنرل کے دورے کے حوالے سے پیش رفت کا خیر مقدم کیا، اُن کا کہنا تھا کہ ’یہ دورہ بہت اہم ہوگا، سیکریٹری جنرل کے دورے کی وجہ سے بین الاقوامی امداد کو مزید متحرک کرنے میں مدد ملے گی۔

مزید پڑھیں: اقوام متحدہ کی پاکستان میں سیلاب متاثرین کیلئے16کروڑ ڈالر کی ہنگامی امداد کی اپیل

یاد رہے کہ پاکستان میں تیز بارشوں اور سیلاب سے ایک ہزار 100 سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ ملک کے تمام صوبوں میں فصلیں اور انفراسٹرکچر تباہ ہونے کی وجہ سے 3کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر ہوئے۔

اس سے قبل اقوام متحدہ اور پاکستانی حکومت نے سیلاب سے نمٹنے میں مدد کے لیے ایک کروڑ 60 لاکھ ڈالر امداد کی اپیل کی تھی، ان فنڈز سے 52 لاکھ شہریوں کے لیے خوراک، پانی، تعلیم اور صحت کی بنیادی ضروریات کی اشیا سے مدد ملے گی۔

دفتر خارجہ کی جانب سے چلائے گئے ویڈیو پیغام میں اقوام متحدہ کے سربراہ نے پاکستان میں سیلاب کو ‘شدید بحران’ قرار دیا۔

انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ ‘پاکستان میں مون سون بارشوں سے ملک میں سیلابی صورتحال ہے، شہری شدید مشکل کا سامنا کررہے ہیں، بارشوں اور سیلاب سے ملک کو شدید نقصان پہنچا ہے’۔

سیکریٹری جنرل نے سیلاب کو موسمیاتی تباہی قرار دیتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا دنیا کے موسمیاتی بحران کا گڑھ بن چکا ہے، موسمیاتی اثرات سے ان علاقوں میں رہنے والے افراد کے مرنے کے امکانات 15 گنا زیادہ ہیں۔’

ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ انتہائی خطرے والی بات ہے کہ عالمی سطح پر گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے اور دنیا کے کئی ممالک میں شدید موسمی اثرات دیکھنے کو مل رہے ہیں’

انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ‘موسمیاتی تبدیلیوں سے زمین تباہی کی طرف جا رہی ہے، ہمیں اسے نظر انداز نہیں کرنا چاہیے، آج پاکستان میں اس کے اثرات ہیں ، کل آپ کے ملک میں بھی ہوسکتا ہے’۔

تبصرے (0) بند ہیں