کے الیکٹرک کی اگست میں استعمال شدہ بجلی 4 روپے 21 پیسے سستی کرنے کی درخواست

اپ ڈیٹ 21 ستمبر 2022
یہ لگاتار دوسرا مہینہ ہے کہ کے الیکٹرک کے صارفین کے لیے ایندھن کی لاگت حوالہ جاتی ٹیرف سے کم رہی—تصویر: کے الیکٹرک فیس بک
یہ لگاتار دوسرا مہینہ ہے کہ کے الیکٹرک کے صارفین کے لیے ایندھن کی لاگت حوالہ جاتی ٹیرف سے کم رہی—تصویر: کے الیکٹرک فیس بک

کے الیکٹرک نے ماہانہ فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) میں تقریباً 4.21 روپے فی یونٹ کمی کی درخواست کی ہے تاکہ اگست میں صارفین سے زیادہ چارج کیے گئے 7 ارب 22 کروڑ روپے واپس کیے جاسکیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک کی پٹیشن کا جائزہ لینے کے لیے 29 ستمبر کو عوامی سماعت کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ریگولیٹر اس بات کا بھی فیصلہ کرے گا کہ کیاکمپنی نے اپنے پاور پلانٹس کو ڈسپیج کے ساتھ ساتھ بیرونی ذرائع سے بجلی کی خریداری کے دوران اقتصادی میرٹ آرڈر پر عمل کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کے الیکٹرک صارفین کیلئے جولائی میں استعمال شدہ بجلی 3 روپے 48 پیسے سستی

گزشتہ ماہ کے الیکٹرک نے جولائی میں استعمال شدہ بجلی کے لیے فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 3.48 روپے فی یونٹ کمی کی درخواست کی تھی لیکن ریگولیٹر کے-الیکٹرک کے دعوؤں سے مطمئن نہیں ہوا اور اس نے 4 روپے 12 پیسے فی یونٹ کمی کے ذریعے صارفین سے اضافی وصول کردہ 7 ارب 40 کروڑ روپے واپس کرنے کی اجازت دی تھی۔

یہ لگاتار دوسرا مہینہ ہے کہ کے الیکٹرک کے صارفین کے لیے ایندھن کی لاگت حوالہ جاتی ٹیرف سے کم رہی۔

اس سے گزشتہ کئی ماہ کے دوران فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ میں 11 روپے فی یونٹ سے زیادہ ہونے والے ریکارڈ توڑ اضافے کا بوجھ جزوی طور پر کم ہو گیا۔

ایف سی اے میں کمی بنیادی طور پر ملک گیر یکساں بیس ٹیرف میں اضافے کی وجہ سے ہے جو گزشتہ ماہ فی یونٹ 7 روپے بڑھ گیا تھا۔

مزید پڑھیں: کے-الیکٹرک کو بجلی کی قیمت 6.4 روپے فی یونٹ بڑھانے کی اجازت

تاہم کے الیکٹرک نے کہا کہ ایف سی اے نے جولائی کے مقابلے اگست کے دوران ایف سی اے میں بنیادی طور پر ایندھن کی قیمتیں کم ہونے کی وجہ سے کمی ہوئی۔

سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) سے اگست میں خریدی گئی بجلی کی قیمت جون کے مقابلے میں 33 فیصد کم رہی۔

اسی طرح جون کے مقابلے اگست کے دوران آر ایل این جی کی قیمت میں 16 فیصد کمی واقع ہوئی کیونکہ حکام اسپاٹ مارکیٹ کے ذریعے مہنگی ایل این جی کا بندوبست نہیں کر سکے اور ملک نے خالصتاً طویل مدتی معاہدوں پر انحصار کیا۔

دوسری جانب اگست میں فرنس آئل جون کے مقابلے میں 3 فیصد مہنگا رہا۔

یہ بھی پڑھیں: کے-الیکٹرک کی بجلی فی یونٹ 14 روپے 53 پیسے مہنگی کرنے کی درخواست

نیپرا کی جانب سے منظوری کے بعد ایف سی اے میں کمی لائف لائن صارفین، 300 یونٹس تک استعمال کرنے والے گھریلو صارفین، زرعی صارفین اور کے الیکٹرک کے ای وی سی ایس (الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشن) صارفین کے سوا دیگر تمام صارفین پر لاگو ہوگی۔

ماہانہ ایف سی اے کی وجہ سے منفی ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق گھریلو صارفین پر بھی ہوتا ہے جن کے ٹائم آف یوز (ٹی او یو) میٹر ہوتے ہیں چاہے ان کی کھپت کی سطح کچھ بھی ہو۔

تاہم ماہانہ ایف سی اے کے اثرات جو کہ مذکورہ بالا صارفین کے مخصوص زمروں تک نہیں پہنچائے جائے گیں، دوسرے صارفین کے لیے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں شمار کیے جائیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں