یورپی یونین کمیشن کا سیلاب متاثرین کیلئے مزید امداد کا وعدہ

اپ ڈیٹ 23 ستمبر 2022
ارسلا وان ڈیر لیین سے ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے سیلاب سے بڑے پیمانے پر ہونے والے نقصانات پر روشنی ڈالی — فوٹو: ارسلا وان ڈیر لیین/ٹوئٹر
ارسلا وان ڈیر لیین سے ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے سیلاب سے بڑے پیمانے پر ہونے والے نقصانات پر روشنی ڈالی — فوٹو: ارسلا وان ڈیر لیین/ٹوئٹر

صدر یورپی یونین کمیشن ارسلا وان ڈیر لیین نے پاکستان میں سیلاب متاثرین کے لیے آئندہ ہفتوں میں مزید انسانی امداد کا وعدہ کیا ہے۔

ارسلا وان ڈیر لیین نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) کے 77ویں اجلاس کے موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی اور ملک میں تباہ کن سیلاب سے ہونے والے جانی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔

ملاقات کے دوران وزیراعظم نے سیلاب سے بڑے پیمانے پر ہونے والے نقصانات پر روشنی ڈالی۔

تباہ کن سیلاب کے نتیجے میں 14 جون سے اب تک ایک ہزار 576 افراد جاں بحق اور 3 کروڑ 30 لاکھ افراد بے گھر ہوچکے ہیں، فصلیں، مویشی، پُل اور سڑکیں زیر آب آچکے ہیں اور ملک کو تقریباً 30 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں سیلاب دنیا کیلئے ایک حقیقی ویک اپ کال ہے، انجلینا جولی

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی رپورٹ کے مطابق سیلاب کے سبب گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 7 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

ملک کو تباہ کن سیلاب سے نمٹنے میں مدد کے لیے اقوام متحدہ اور حکومت پاکستان 16 کروڑ ڈالر کی ہنگامی اپیل جاری کر چکے ہیں۔

سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان اور اقوام متحدہ آئندہ ماہ کے اوائل میں مزید فنڈز کے لیے دوبارہ ہنگامی اپیل کا ارادہ رکھتے ہیں۔

ملاقات کے بعد وان ڈیر لیین نے ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ انہوں نے تباہ کن سیلاب کے متاثرین کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف سے دلی افسوس کا اظہار کیا ہے۔

مزید پڑھیں: سیلاب سے متاثرہ افراد کی اکثریت ریاستی اداروں کی کارکردگی سے غیر مطمئن

انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ ’ہم پاکستان کے عوام کی مدد کے لیے آئندہ ہفتوں میں مزید انسانی امداد کے ساتھ تعاون کو آگے بڑھائیں گے‘۔

وزیر اعظم کا امریکی صدر سے اظہار تشکر

دریں اثنا وزیر اعظم شہباز شریف نے امریکی صدر جو بائیڈن کا پاکستان میں سیلاب متاثرین کی حالت زار کو اجاگر کرنے اور دنیا سے فوری تعاون کی اپیل کرنے پر شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ سیلاب زدگان کی جانب سے مدد کی اپیلوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں: سیلاب متاثرین کیلئے ناکافی فنڈنگ، اقوام متحدہ کا دوبارہ امداد کی اپیل کا فیصلہ

واضح رہے کہ گزشتہ روز جو بائیڈن نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں دنیا سے حالیہ سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنے کی اپیل کی تھی۔

امریکی صدر نے دنیا پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو اجاگر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’پاکستان کا بیشتر حصہ تاحال زیرِ آب ہے اور اسے مدد کی اشد ضرورت ہے‘۔

وزیراعظم کی عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں

دوسری جانب اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر دوسرے روز بھی وزیر اعظم شہباز شریف کی عالمی رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہا۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بھی وزیراعظم سے ملاقات کی، انہوں نے سیلاب متاثرین سے ہمدردی کا اظہار کیا اور انہیں اس مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہونے کے امریکی عزم کا یقین دلایا۔

دریں اثنا عالمی رہنماؤں کے ایک نجی اجلاس کے دوران اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے عالمی قیادت پر مزید کارروائی کے لیے زور دیا۔

انہوں نے خبردار کیا کہ عالمی درجہ حرارت میں اضافے کو صنعتی ترقی سے قبل کی سطح پر واپس لانے کی کی کوششیں اس وقت دم توڑتی نظر آرہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر جو بائیڈن کا دنیا پر 'زیرِ آب' پاکستان کی مدد کیلئے زور

اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز میں منعقدہ اجلاس میں انتونیو گوتریس نے خبردار کیا کہ ’پاکستان سے آنے والی تصاویر میں ہم نے خوفناک مناظر دیکھے ہیں، گلوبل وارمنگ کی یہ شدت صرف 1.2 ڈگری پر ہے اور ہم 3 ڈگری سے زیادہ کی جانب بڑھ رہے ہیں‘۔

اجلاس کے موقع پر وزیر اعظم اور ان کی ٹیم نے سربراہ جنرل اسمبلی اقوام متحدہ سابا کوروسی سے بھی ملاقات کی۔

انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ ’ہم نے پاکستان میں حالیہ شدید سیلاب کے تباہ کن اثرات پر تبادلہ خیال کیا اور عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے فوری پیش رفت کی ضرورت کا اعادہ کیا۔

علاوہ ازیں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی نیویارک میں ’کوپ 27‘ اجلاس سے خطاب کیا جس میں انہوں نے موسمیاتی خطرات سے دوچار ممالک کی مدد کے لیے گرین مارشل پلان پر زور دیا۔

مزید پڑھیں: دنیا کو پاکستان کی مدد کیلئے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے، عہدیدار امریکی محکمہ خارجہ

دفتر خارجہ کے مطابق انہوں نے پاکستان میں حالیہ موسمیاتی سیلاب سے ہونے والی تباہی پر روشنی ڈالی اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے اجتماعی اور فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے بھی نیویارک میں امریکی محکمہ خارجہ کی سیاسی امور کی انڈر سیکریٹری وکٹوریہ نولینڈ سے ملاقات کی۔

حنا ربانی کھر نے 55 کروڑ ڈالر امداد کی صورت میں سیلاب زدگان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے امریکی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ امریکی کانگریس کے وفود اور انتظامیہ کے ارکان کی جانب سے پاکستان کے حالیہ دورے اس ہمدردی کا مظہر ہیں جو امریکا سیلاب زدگان کے لیے رکھتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں