ذیابیطس کے باوجود ’مولا جٹ‘ کے لیے وزن بڑھایا، فواد خان

03 اکتوبر 2022
فواد خان پہلی بار کسی پاکستانی فلم میں ہیرو کے روپ میں دکھائی دیں گے—اسکرین شاٹ/ انڈیپینڈنٹ اردو
فواد خان پہلی بار کسی پاکستانی فلم میں ہیرو کے روپ میں دکھائی دیں گے—اسکرین شاٹ/ انڈیپینڈنٹ اردو

جلد ریلیز ہونے والی میگا بجٹ پنجابی فلم ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کے ہیرو فواد خان نے انکشاف کیا ہے کہ وہ ذیابیطس کے مریض ہیں، جس وجہ سے وہ اسکرین پر بھی کم دکھائی دیتے ہیں جب کہ بیماری کا شکار ہونے کے باوجود انہوں نے فلم کے لیے اپنا وزن بڑھایا۔

’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کو رواں ماہ 13 اکتوبر کو سینماؤں میں پیش کیا جائے گا اور اس کی ایڈوانس بکنگ بھی شروع کردی گئی ہے۔

فلم میں طویل عرصے بعد فواد خان بڑی اسکرین پر دکھائی دیں گے اور بطور ہیرو ان کی یہ پہلی پاکستانی مگر پنجابی فلم ہوگی اور ماہرہ خان کے ساتھ بھی ان کی پہلی فلم ہوگی۔

علاوہ ازیں وہ حمزہ علی عباس اور حمیمہ ملک کے ساتھ بھی پہلی پاکستانی مگر پنجابی فلم میں دکھائی دیں گے۔

فلم میں فواد خان مولا جٹ اور حمزہ علی عباسی نوری نتھ کا کردار ادا کرتے دکھائی دیں گے—اسکرین شاٹ
فلم میں فواد خان مولا جٹ اور حمزہ علی عباسی نوری نتھ کا کردار ادا کرتے دکھائی دیں گے—اسکرین شاٹ

فلم کی شوٹنگ کے دوران پیش آنے والی مشکلات کے حوالے سے فواد خان نے حال ہی میں انڈپینڈنٹ اردو کو دیے گئے انٹرویو میں بتایا کہ اگرچہ ان کی پوری زندگی لاہور میں گزری ہے مگر اس باوجود انہیں پنجابی بولنا نہیں آتی اور نہ ہی انہیں بہت زیادہ پنجابی سمجھ آتی ہے۔

انہوں نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ پاکستان میں مقامی زبانوں کو اہمیت نہیں دی جاتی اور خصوصی طور پر ان کی نسل کے لوگ جو نجی تعلیمی اداروں سے پڑھے، انہیں مقامی زبانیں نہیں بولنا آتیں۔

فواد خان کے مطابق مقامی زبانوں کو پڑھانے اور سکھانے کا انتظام ہونا چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے پرانی مقبول پاکستانی پنجابی فلم ’مولا جٹ‘ مکمل نہیں دیکھی، تاہم انہوں نے اپنے کردار کو سمجھنے کے لیے پرانی فلم آدھی دیکھی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وہ کافی سال بعد ماہرہ خان کے ساتھ بڑے پردے پر دکھائی دیں گے،جس کے لیے وہ جہاں بے حد خوش ہیں، وہیں تھوڑے سے پریشان بھی ہیں کہ پتا نہیں فلم کیسی جائے گی؟

فلم کو 13 اکتوبر کو ریلیز کیا جائے گا—پرومو فوٹو
فلم کو 13 اکتوبر کو ریلیز کیا جائے گا—پرومو فوٹو

فواد خان کا کہنا تھا کہ ان کی کیمسٹری ماہرہ خان کے ساتھ اچھی لگتی ہے اور دونوں کے درمیان گہری دوستی بھی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ انہیں فلم کی ٹیم نے پنجابی زبان سیکھنے اور بولنے میں مدد کی اور پنجابی زبان سیکھتے ہوئے ان کی ٹانگیں کانپ گئیں۔

دوران انٹرویو انہوں نے بتایا کہ وہ اسکرین سے اس لیے بھی دور رہتے ہیں کہ وہ ذیابیطس کے مریض ہیں اور وہ کام کرکے تھک جاتے ہیں، اس لیے وہ تھوڑا تھوڑا کام کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: انتظار ختم’ دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کو اکتوبر میں ریلیز کرنے کا اعلان

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ذیابیطس کے مریض ہونے کے باوجود انہوں نے ’مولا جٹ‘ کے لیے اپنا وزن بڑھایا جو کہ کافی وقت تک بڑھا رہا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ وزن بڑھانا بہت مشکل ہوتا ہے، تاہم وزن کم کرنا اس سے بھی مشکل کام ہے اور ذیابیطس کے مریض کے لیے وزن بڑھانے کے کئی نقصانات ہو سکتے ہیں اور نہ صرف ان کے ساتھ بلکہ اس طرح کے مسائل کے شکار دیگر اداکار بھی مشکلات کے ساتھ آگے بڑھتے ہیں۔

مولا جٹ کے نام سے 1979 میں پنجابی فلم بنائی جا چکی ہے—پرومو فوٹو
مولا جٹ کے نام سے 1979 میں پنجابی فلم بنائی جا چکی ہے—پرومو فوٹو

انہوں نے امید ظاہر کی کہ لوگوں کی ان کی پنجابی فلم پسند آئے گی اور ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ مولا جٹ پر ان سمیت پوری ٹیم نے بڑی محنت کی ہے۔

خیال رہے کہ ‘دی لیجنڈ آف مولا جٹ’ بظاہر 1979 میں بنائی گئی فلم ‘مولا جٹ’ سے متاثر ہوکر بنائی گئی ہے اور کرداروں کے نام بھی پرانی فلم کے کرداروں جیسے رکھے گئے تاہم نئی فلم کی ٹیم کے مطابق انہوں نے پرانی فلم سے متاثر ہوکر فلم نہیں بنائی۔

فلم میں ماہرہ خان، حمیمہ ملک، حمزہ علی عباسی اور فواد خان مرکزی کرداروں میں نظر آئیں گے۔

فلم کی کہانی مولا جٹ یعنی (فواد خان) اور نوری نت یعنی (حمزہ علی عباسی) کے گرد گھومتی نظر آتی ہے جبکہ ماہرہ خان بھی اہم کردار میں دکھائی دیں گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں