ایک اور دن، ایک اور پاک-بھارت میچ اور گرین شرٹس کی ایک اور غیر متوقع کارکردگی، بابر اعظم اور محمد رضوان نے نہیں بلکہ افتخار احمد نے اچھی بیٹنگ کی، جس پر ٹوئٹر صارفین نے ’چاچا‘ پر شک کرنے پر ان سے معذرت کی اور انہیں ہیرو قرار دیا۔

میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلے گئے اہم میچ میں پاکستان کے 159 رنز کے ہدف کے تعاقب میں بھارت نے ویرات کوہلی کے شاندار 82 اور ہاردک پانڈیا کے 40 رنز کی بدولت 160 رنز کا ہدف 6 وکٹوں کے نقصان پر آخری گیند پر حاصل کیا۔

گرین شرٹس کی فیلڈنگ شاندار رہی جبکہ ان کی بیٹنگ نے سر پکڑنے پر مجبور کیا اور اسکرینز پر دیکھنے سے خوفزدہ کیے رکھا، میلبرن کرکٹ گراؤنڈ ’چاچا‘ کی بہترین بلے بازی کا گواہ ہے، انہوں نے اہم مواقع پر متعدد چھکے مارے اور مایوس مداحوں کے دلوں میں امید پیدا کی۔

آج چاچا کا میچ بھارت کے ساتھ ہے۔

اب کون قہقہ لگا رہا ہے؟

یقیناً، گیم چینجر!

مین آف دی میچ کو بھول جاؤ، چاچا میچ کا کرش ہے۔

افتخار احمد کی بیٹنگ کے علاوہ چند وکٹوں نے ہمیں جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ نسیم شاہ کی شعلہ انگیز وکٹ، اور حارث رؤف کی گیند پر ننجا کیچز ایسے نظارے ہیں جو میچ ختم ہونے کے کافی عرصے بعد تک یاد رکھے جائیں گے۔

اگر آپ نے میدان میں ہجوم کو نسیم شاہ اور شاہین شاہ آفریدی کے نعرے لگاتے سنا ہو تو نسیم شاہ کی بالادستی خود واضح ہو جاتی ہے۔

دوسری اننگز کے آغاز سے ہی پاکستانی شائقین بادلوں میں اڑتے رہے۔

ویرات کوہلی کی بیٹنگ کے دوران صورتحال قدرے تناؤ کا شکار ہوئی اور ہمیں زیادہ یقین نہیں رہا۔

آخری لمحات اتنے سنسنی خیز تھے کہ یقین سے کچھ نہیں کہا جاسکتا تھا کہ میچ کس طرف جائے گا، یہ بات یقینی ہے کہ یہ میچ بہت شاندار تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں