پیراسیٹامول گولیوں کی نئی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری

اپ ڈیٹ 04 نومبر 2022
پی پی ایم اے کے چیئرمین سید فاروق بخاری نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا خیرمقدم کیا — فائل فوٹو: رائٹرز
پی پی ایم اے کے چیئرمین سید فاروق بخاری نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا خیرمقدم کیا — فائل فوٹو: رائٹرز

محکمہ صحت نے معمولی بخار کی دوا پیراسیٹامول کی قیمتوں میں 25 فیصد اضافے کے اعلان کا نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے۔

یاد رہے کہ کچھ ماہ کچھ ماہ قبل مارکیٹ میں معمولی بخار کی دوا پیراسٹامول کی ادویات کی قلت ہوگئی تھی، بعد ازاں فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی جانب سے ادویات کی سپلائی کو مارکیٹ میں دوبارہ بحال کردیا گیا تھا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق وزارت خزانہ نے فارما سیوٹیکل کمپنیوں کو پیراسیٹامول کی ادویات کی قیمتوں میں 25 فیصد اضافے کی منظوری دینے کے بعد 3 نومبر کو محکمہ صحت کی جانب سے ادویات کی نئی قیمتوں کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ’کمپنی کو نقصان ہو رہا ہے‘، دواساز ادارے کا پیناڈول کی پیداوار روکنے کا اعلان

اس سے قبل 21 اکتوبر کو معروف فارماسیوٹیکل کمپنی گلیکسو اسمتھ کلائن کنزیومر ہیلتھ کیئر پاکستان لمیٹیڈ نے پیناڈول کی پیداوار بند کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ نہ ہونے کی وجہ سے کمپنی کو نقصان ہو رہا ہے۔

تاہم 3 نومبر کو پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچر ایسوسی ایشن (پی پی ایم اے) نے پیراسیٹامول کی قیمتوں میں اضافے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو اُن دیگر ادویات کی قیمتوں میں بھی اضافہ کرنا چاہیے جن کی مینوفیکچرنگ بڑھتی ہوئی پیداوار کے پیش نظر ناقابل عمل ہو چکی ہے۔

نوٹی فکیشن میں بتایا گیا کہ حکومت کی منظوری کے بعد ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے پیراسیٹامول کی قیمت میں اضافہ کا تعین کیا اور نئی قیمتوں پر ادویات کی فروخت کی اجازت دے دی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: ڈینگی کیسز میں اضافہ: پیناڈول کی قلت عوام کے لیے درد سر بن گئی

نوٹی فکیشن میں مزید بتایا گیا کہ 200 پیراسیٹامول گولیوں (500 ملی گرام) کا ایک پیکٹ 470 روپے میں فروخت کیا جائے گا یا ایک گولی 2.35 روپے میں فروخت کی جائے گی۔

اسی طرح پیراسیٹامول کی 100 گولیوں (500 ملی گرام/ 65 ملی گرام) کا ایک پیکٹ 275 روپے میں فروخت ہوگا یا یا ایک گولی 2.75 روپے میں فروخت کی جائے گی، اس کے علاوہ پیراسیٹامول سسپنشن (160 ملی گرام/5ملی گرام) کی 120 ملی لیٹر کی بوتل 117.60 روپے میں فروخت ہوگی۔

پی پی ایم اے کے چیئرمین سید فاروق بخاری نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اُمید ظاہر کی کہ اس اقدام سے پیراسیٹامول کی سپلائی بلا تعطل جاری رہے گی۔

معروف فارماسیوٹیکل کمپنیوں کا پاکستان میں اپنا کاروبار بند کرنے کا اعلان

دوسری جانب اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (او آئی سی سی آئی) کا کہنا ہے کہ معاوضے کی ادائیگی میں تاخیر کی وجہ سے دو نامور ملٹی نیشنل فارماسیوٹیکل کمپنیاں سنوفی اور بائر نے پاکستان سے اپنا کاروبار ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے ملک میں آنے والی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) پر منفی اثر پڑے گا۔

وزیراعظم شہباز شریف کو بھیجے گئے حالیہ خط میں ای آئی سی سی آئی نے کہا کہ ان کے ممبران نے پچھلے 10 سالوں میں پاکستان میں اپنے وسائل سے 21 ارب ڈالر سے زائد سرمایہ کاری کی تھی تاکہ ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو فورغ دیا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: دواساز کمپنیوں کا پیراسیٹامول کی گولی کی قیمت کم کرکے2.35 روپے کرنے پر اتفاق

او آئی سی سی آئی کے صدر غیاث خان نے وزیر اعظم کو بھیجے گئے اپنے خط میں وضاحت کی کہ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کار جو او آئی سی سی آئی کے ممبران ہیں انہیں کاروباری حصول میں غیر یقینی صورتحال اور حکومتی حکام کی جانب سے بروقت فیصلے نہ کرنے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

غیاث خان نے کہا کہ بالخصوص دوا ساز اور آئل مارکٹنگ کمنیوں کو خدشات ہیں جن کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ پاکستان میں معروف غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھایا جاسکے۔

او آئی سی سی آئی نے کہا کہ گلیکسو اسمتھ کلائن، ایبٹ، نووارٹس اور فائزر جیسی پاکستان میں نمائندگی کرنے والی عالمی تحقیق پر مبنی دوا ساز کمپنیوں کو ادویات میں قیمتوں میں مناسب اضافے سے انکار غیر ملکی سرمایہ کاروں کےلیے اہم مسائل تھا۔

مزید پڑھیں: 5 کروڑ پیراسیٹامول گولیوں کی ذخیرہ اندوزی کی تحقیقات شروع

چیمبر کا کہنا ہےکہ ان کمپنیوں نے وزارت صحت اور ڈریپ کو بھی خط لکھا تھا جس میں انہوں نے روپے کی قدر میں کمی اور بڑتھی ہوئی مہنگائی سے بچنے کےلیے ادویات کی قیمتوں میں ایک ہی بار اضافہ کا مطالبہ کیا تھا۔

خط میں کہا گیا تھا کہ ادویات کی قیمت پاکستان میں سب سے زیادہ کم ہے۔ لاگت میں اضافہ اور ادائیگی میں تاخیر کی وجہ سے فرانس کی کمپنی سنوفی اور جرمنی کی کمپنی بائر جیسے غیر ملکی شراکت داروں نے اپنا کاروبار پاکستان سے بند کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں، اس لیے قیمتوں میں اضافہ پر غور کیا جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں