برطانیہ نے پاکستان کو انتہائی خطرات والے ممالک کی فہرست سے نکال دیا، بلاول بھٹو زرداری

اپ ڈیٹ 15 نومبر 2022
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری — فوٹو: ایف او ٹوئٹر
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری — فوٹو: ایف او ٹوئٹر

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ برطانیہ نے باضابطہ طور پر پاکستان کو انتہائی خطرات کے حامل ممالک کی فہرست سے نکال دیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اچھی خبر ہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے ایکشن پلان کی جلد تکمیل پر برطانیہ نے پاکستان کو ہائی رسک تھرڈ ممالک (انتہائی خطرات کے حامل) کی فہرست سے خارج کر دیا ہے۔

یاد رہے کہ ڈان کی رپورٹ کے مطابق 11 اپریل 2021 کو برطانیہ نے اپنے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی اعانت (ترمیمی) کے حوالے سے خطرناک ترین ممالک کے ضابطے 2021 کے تحت پاکستان کو شیڈول 3 زیڈ اے میں شامل(انتہائی خطرات کے حامل) 21 ممالک کی فہرست میں شامل کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی ایف اے ٹی ایف ’گرے لسٹ‘ میں شامل ہونے اور نکلنے کی تاریخ

اپریل 2021 میں اس وقت کے ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا تھا کہ برطانیہ کا پاکستان کو منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی اعانت کے حوالے سے شدید خطرات کا شکار ممالک کی فہرست کا حصہ بنانے کا فیصلہ حقائق پر مبنی نہیں ہے۔

زاہد حفیظ چوہدری نے امید ظاہر کی تھی کہ برطانیہ زمینی حقائق کی روشنی میں اپنے قواعد و ضوابط کا جائزہ لے گا اور سیاسی بنیادوں پر اٹھائے گئے اس طرح کے غلط اقدامات سے باز رہے گا۔

خیال رہے کہ منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے ہونے والی فنڈنگ پر نظر رکھنے والے عالمی ادارے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے 21 اکتوبر 2022 کو پاکستان کو گرے لسٹ سے خارج کردیا تھا۔

ایف اے ٹی ایف کے صدر ٹی راجا کمار نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ پاکستان 2018 سے گرے لسٹ میں تھا, اس وقت دو ایکشن پلان تھے، پاکستانی حکام بڑی جدوجہد کے بعد تمام ایکشن پلان پر بڑی حد تک عمل درآمد کرچکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف پاکستان کا اس پیش رفت پر خیرمقدم کرتا ہے۔

ٹی راجا کمار نے کہا تھا کہ پاکستان اب منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے فنڈنگ کے خلاف مؤثر کام کر رہا ہے، ٹاسک فورس نے اگست کے اختتام پر ایک دورہ کیا، ٹیم نے تصدیق کی کہ پاکستانی قیادت میں اصلاحات میں پائیداری اور مستقبل میں بہتری کے لیے اعلیٰ سطح کا عزم پایا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: ایف اے ٹی ایف نے متفقہ طور پر پاکستان کو گرے سے نکال کر وائٹ لسٹ میں شامل کیا، حنا ربانی کھر

ایف اے ٹی ایف کے بیان میں کہا تھا کہ پاکستان نے انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے فنڈنگ کے انسداد کے لیے مؤثر اقدامات کیے ہیں اور اسٹریٹجک خامیوں کے خاتمے کے لیے دیے گئے یکشن پلان پر کام کیا، جس کی نشان دہی ایف اے ٹی ایف نے جون 2018 اور جون 2021 میں کیا تھا۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ پاکستان نے ایک ایکشن پلان بھی پہلے ہی عمل درآمدہوا تھا اور اب تمام 34 ایکشن پلان مکمل ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ یہ اصلاحات ملک اور خطے کے استحکام اور سلامتی کے لیے اچھے ہیں، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ انہیں مزید کام کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں