لاہور: معروف اداکار افضال احمد انتقال کرگئے

اپ ڈیٹ 02 دسمبر 2022
22 نومبر2001کو فالج کے حملے نے ان کی آواز کو متاثر کر دیا تھا—فوٹو:ٹوئٹر
22 نومبر2001کو فالج کے حملے نے ان کی آواز کو متاثر کر دیا تھا—فوٹو:ٹوئٹر

پاکستان فلم، ڈرامہ انڈسٹری اور تھیٹر کے معروف اداکار افضال احمد علالت کے بعد لاہور میں انتقال کر گئے۔

لاہور جنرل ہسپتال کی اتنظامیہ نے ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹی وی اور فلم کے معروف اداکار افضال احمد کو برین ہیمریج کے باعث تشویشناک حالت میں یکم دسمبرکو ہسپتال لایا گیا تھا۔

لاہور جنرل ہسپتال کی اتنظامیہ نے کہاکہ مریض کی حالت انتہائی تشویشناک تھی، تمام تر طبی سہولیات بہم پہنچائی گئیں، ڈاکٹروں کی سرتوڑ کوششوں کے باوجود افضال احمد آج صبح خالق حقیقی سے جا ملے۔

دوسری جانب افضال احمد کو علاج کی مناسب سہولیات نہ دیے جانے کی تصاویر سامنے آنے کے بعد لاہور جنرل ہسپتال کی اتنظامیہ اور صوبائی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

نامور اداکار کو تشویشناک حالت میں جنرل ہسپتال منتقل کیا گیا تو انہیں آخری سانیس لینے کے لیے ایک بیڈ تک نہ ملا، افضال احمد کو کسی دوسرے مریض کے ساتھ لیٹایا گیا۔

اطلاعات کے مطابق ان کے لواحقین بیڈ کے لیے جنرل اسپتال میں ادھر ادھر دھکے کھاتے رہے، لواحقین نے بیڈ کے لیے انتظامیہ سے متعدد بار درخواست کی لیکن شنوائی نہ ہوئی، افضال احمد میڈیکل یونٹ ون میں کچھ دیر ہی زیر علاج رہے اور انتقال کرگئے۔

مسلم لیگ (ن) کے سنئر رہنما عابد شیر علی نے کہا کہ لیجنڈ اداکار افضال احمد کو لاہور کے سرکاری ہسپتال میں بیڈ تک نہ ملا، تحریک انصاف کی حکومت نے عوام کو خوار و زبوں کر کے رکھ دیا ہے۔ صحت کارڈ کا ڈھنڈورا پیٹنے والوں کو شرم آنی چاہیے۔

صحافی ارشد چوہدری نے اہل خانہ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ لیجنڈ اداکار افضال احمد دنیا سے چلے گئے لیکن ہسپتال میں ان کو الگ بیڈ نہ مل سکا، وہ ایک بیڈ پر دوسرے مریض کے ساتھ تڑپتے ہوئے حکومت کی بے حسی کی تصویر بنے رہے۔

ادھر ، مختلف حلقوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنائے جانے کے بعد لاہور جنرل ہسپتال کی اتنظامیہ کی جانب سے وضاحتی بیان جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ ایمرجنسی میں رش تھا تو مریض کو اسٹیچر پر لیٹانے کے بجائے وقتی طور پر مریض کے ساتھ بیڈ پر لیٹانا پڑا۔

افضال احمد کے کریئر پر ایک نظر

فضال احمد نے 1968 اور 2012 کے درمیان 384 سے زائد فلموں میں کام کیا، انہوں نے فلمی کریئر کی شروعات پاکستانی فلم ’ دھوپ اور سویرا ’ سے کی، جو 1968 میں ریلیز ہوئی۔

انہوں نے 60 کی دہائی میں اپنی آواز کے ذریعے اداکاری کی دنیا میں قدم رکھا، ان کی چند سپر ہٹ فلموں میں ’ہاشو خان، انسان اور گدھا، پہلا وار، خبردار، سیدھا رستہ، سستا خون مہنگا پانی، بابل صدقے تیرے، شریف بدمعاش، وحشی جٹ، ہتکھڑی، شوکن میلے دی، دو سوہنی مہیوال، جیرا سائیں، حاجی کھوکھر، رنگا ڈاکو، گوگا شیر، وحشی گجر، قربانی، چن وریام، مفت بر، قانون شکن، چڑھدا سورج، دیس پردیس، لگان، عجب خان، غلامی، باغی سپاھی، یہ آدم، پتر جگے دا‘ اور ’ریاض گجر‘ کے علاوہ بھی کئی فلمیں شامل ہیں۔

فلم انڈسٹری پر کئی عشروں تک راج کرنے والے افضال احمد نے جہاں فلموں میں اداکاری کے اَن مٹ نقوش چھوڑے ہیں وہیں ان کی تھیٹر کے لیے خدمات کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے پاکستان میں تھیٹر کونئی جہت دی اور جدید تھیٹر روشناس کرایا۔

22 نومبر 2001کو فالج کے حملے نے ان کی آواز کو متاثر کر دیا تاہم وہ قوت گویائی سے محروم ہونے کے باوجود تھیٹر کی ترقی و ترویج کے لیے پرعزم رہے، وہ این سی اے سے فائن آرٹس میں گریجویٹ تھے۔

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا افضال احمد کے انتقال پر اظہار افسوس

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا اسٹیج، فلم اور ٹی وی کے معروف اداکار افضال احمد کے انتقال پر اظہار افسوس

وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے اسٹیج، فلم اور ٹی وی کے معروف اداکار افضال احمد کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ افضال احمد نے اپنی بے ساختہ اداکاری سے شائقین فن کو محظوظ کیا، ان کے انتقال سے فلم اور ڈرامہ انڈسٹری میں پیدا ہونے والا خلاء کبھی پر نہیں ہو سکے گا۔

جمعہ کو اپنے تعزیتی بیان میں انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں اعلیٰ مقام اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

پاکستان تحریک انصاف کے سینینٹر فیصل جاوید نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ افضال احمد کا شمار پاکستان کے لیجنڈ اداکاروں میں ہوتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں