امریکا: فائرنگ سے زخمی ٹیچر کا اسکول انتظامیہ کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 26 جنوری 2023
فائرنگ کا واقعہ پیش آنے کے بعد شہری اسکول کے باہر جمع ہیں — فوٹو: رائٹرز
فائرنگ کا واقعہ پیش آنے کے بعد شہری اسکول کے باہر جمع ہیں — فوٹو: رائٹرز

امریکا کے ایک ایلیمنٹری اسکول میں کم عمر طالب علم کے ہاتھوں گولی لگنے سے زخمی ہونے والی خاتون ٹیچر نے اسکول انتظامیہ کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ متعدد بار آگاہی کے باوجود بھی انتظامیہ نے اس کو نظر انداز کیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق امریکا کی ریاست ورجینیا کے اٹارنی ڈیان ٹوسکانو نے کہا کہ نیوپورٹ نیوز میں رچنک ایلیمنٹری اسکول کی انتظامیہ کو گزشتہ برس 6 جنوری کو وہاں کی ٹیچر ابیگیل زیورنر اور دیگر اساتذہ نے آگاہ کیا تھا کہ 6 سالہ بچے کے پاس بندوق ہو سکتی ہے جو دیگر طلبہ کو دھمکی دے رہا تھا۔

بعد ازاں طالب علم نے اسکول ٹیچر ابیگیل زیورنر کو گولی ماری جس میں وہ شدید زخمی ہوگئی تھیں۔

گولی لگنے کی صبح کو ہی متاثرہ ٹیچر نے اسکول انتظامیہ کو آگاہ کیا تھا کہ طالب علم ایک اور ساتھی کو بھی دھمکی دے رہا تھا، مگر اسکول انتظامیہ نے کوئی دھیان نہیں دیا۔

واقعے کے ایک گھنٹے بعد ایک اور ٹیچر نے کہا کہ انہوں نے بچے کو اسکول میں بندوق لاتے دیکھا تھا مگر اس کے اسکول بیگ میں بندوق موجود نہیں تھی شاید اس نے بندوق اپنے جیب میں چھپالی تھی۔

ایک اور ٹیچر نے کہا کہ انہیں ایک دوسرے طالب علم نے بتایا کہ اس نے ساتھی طالب علم کو بندوق لاتے ہوئے دیکھا تھا جس نے انہیں بھی دھمکی دی تھی۔

رپورٹ کے مطابق تاحال کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور اسکول ملازم کو بچے کی تلاشی لینے کی اجازت نہیں دی گئی، جہاں انتظامیہ کے ایک عہدیدار نے کہا کہ بچے کی جیبیں بہت چھوٹی ہیں اور اسکول کا وقت ختم ہونے تک معاملے کو چھوڑا جاسکتا ہے۔

اٹارنی نے کہا کہ تقریباً ایک گھنٹے بعد رچنک ایلیمنٹری اسکول میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں ایبی زیورنر کو بچوں کے سامنے گولی مار دی گئی۔

متاثرہ ٹیچر کو سینے میں گولی لگنے کی وجہ سے متعدد سرجریز کا سامنا کرنا پڑا اور وہ ابھی زخموں سے بحال ہو رہی ہیں۔

گزشتہ روز نیوپورٹ نیوز کے حکام نے اسکول کے ڈسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹ جارج پارکر کو اسکول ڈویژن کی مستقبل کی رفتار اور ضروریات کی بنیاد پر برطرف کرنے کے فیصلے کا اعلان کیا۔

اس فیصلے پر اسکول بورڈ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسا فیصلہ بغیر کسی وجہ کے کیا گیا ہے کیونکہ جارج پارکر ایک قابل ڈویژن لیڈر ہیں۔

لڑکے نے بظاہر گھر کی الماری سے اپنی والدہ کی بندوق نکالی تھی، تاہم اس کے والدین نے گزشتہ ہفتے ایک بیان جاری کرتے ہوئے متاثرہ ٹیچر کی حوصلہ افزائی اور تعریف کی تھی اور دعویٰ کیا تھا کہ بندوق محفوظ کرلی گئی تھی۔

والدین نے کہا کہ بچہ شدید معذوری کا شکار ہے جس کی وجہ سے اسے اسپیشل اسکول میں داخل کیا گیا ہے جہاں عمومی طور پر اسکول اور کلاس میں ایک فیملی رکن بھی ان کے ساتھ ہوتا ہے۔

والدین نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ جس ہفتے فائرنگ کا واقعہ پیش آیا وہ پہلا ہفتہ تھا جب وہ بچے کے ساتھ اسکول میں موجود نہیں تھے۔

رپورٹ کے مطابق عمر کی وجہ سے بچے پر کوئی مقدمہ درج نہیں ہوگا، تاہم ان کے والدین پر بچے کو بندوق تک رسائی سے نہ روکنے پر مقدمے کا سامنا ہو سکتا ہے۔

خیال رہے کہ امریکا میں اکثر فائرنگ کے واقعات رونما ہوتے رہے ہیں جس کی وجہ سے حکومت نے اسلحے کے قوانین کو بھی سخت بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں