اسلام آباد: ایف نائن پارک ریپ کیس کی تفتیش سائنسی بنیاد پر کی جارہی ہے، پولیس

اپ ڈیٹ 06 فروری 2023
پولیس نے کہا کہ واقعے کی تفتیش سائنسی بنیادوں پر کی جارہی ہے— فائل فوٹو: رائٹرز
پولیس نے کہا کہ واقعے کی تفتیش سائنسی بنیادوں پر کی جارہی ہے— فائل فوٹو: رائٹرز

وفاقی دارالحکومت کی پولیس نے کہا ہے کہ ایف نائن پارک میں خاتون سے ہونے والی زیادتی کی تفتیش ’سائنسی بنیادوں‘ پر کی جارہی ہے۔

اسلام آباد پولیس نے کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت کے علاقے ایف نائن پارک میں خاتون کو مبینہ طور پر گن پوائنٹ پر ریپ کا نشانہ بنانے کے بعد سیکیورٹی میں بہتری لائی جارہی ہے۔

کیپیٹل پولیس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ریپ کیس کے معاملے کی تفتیش سائنسی بنیادوں پر کی جارہی ہے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر پارک کی سیکیورٹی بڑھائی جارہی ہے اور شام کے وقت پارک آنے والے شہریوں پر زور دیا کہ وہ خود کو روشنی والے مقامات تک محدود رکھیں۔

خیال رہے کہ جمعرات (2 فروری) کی رات خاتون کو اسلام آباد کے سیکٹر ایف نائن پارک میں گن پوائنٹ پر 2 ملزمان نے زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

لڑکی کے پولیس کو دیے گئے بیان کے مطابق وہ چہل قدمی کے لیے دوست کے ساتھ پارک آئی تھی، مسلح افراد نے چہل قدمی کرتے وقت روکا، لڑکی کو الگ لے گئے اور جان سے مارنے کی دھمکی دی، شور کرنے پر تھپڑ مارے، درختوں کے جھنڈ میں لے جاکر تشدد کیا، کپڑے پھاڑ ڈالے اور زیادتی کا نشانہ بنایا۔

پولیس کو بیان میں لڑکی نے کہا کہ دو حملہ آوروں نے زیادتی کی، زیادتی کے بعد کپڑے دور پھینک دیے تاکہ وہ بھاگ نہ سکے، حملہ آوروں کو دہائیاں دیں پر وہ باز نہ آئے۔

بعدازاں لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پر گینگ ریپ کے واقعے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

ڈان ڈاٹ کام کو موصول ایف آئی آر کے مطابق متاثرہ خاتون نے مؤقف اختیار کیا کہ جمعرات (2 فروری) کو رات 8 بجے وہ اپنے دوست امجد کے ہمراہ ایف نائن پارک جارہی تھیں تو راستے میں دو مسلح افراد نے انہیں گن پوائنٹ پر روک لیا اور انہیں زبردستی جنگل کی طرف لے گئے۔

ایف آئی آر میں متاثرہ خاتون نے کہا کہ انہوں نے مسلح افراد کو اپنے پاس موجود تمام سامان دینے کی پیش کش کی مگر انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور آواز نہ کرنے کا کہا گیا جبکہ ان کے ساتھی دوست (امجد) کو ان سے الگ کردیا گیا۔

خاتون نے کہا کہ مسلح افراد نے ان سے پوچھا کہ امجد کے ساتھ کیا تعلق ہے تو انہوں نے زور سے اس کا جواب دیا، اس پر مسلح افراد نے انہیں تھپڑ مارتے ہوئے کہا کہ وہ مزید 6 سے 7 افراد ساتھ لائیں گے اور انہیں اندازہ بھی نہیں کہ وہ ان (خاتون) کے ساتھ کیا کریں گے۔

خاتون نے مؤقف اختیار کیا کہ ایک شخص نے ان سے کہا کہ وہ انہیں ریپ کا نشانہ بنائیں گے جس پر انہوں نے جواب دیا کہ جو کرنا ہے کرو میرے پاس ایک روپیہ بھی نہیں ہے۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے متاثرہ خاتون کو خاموش رہنے کا کہتے ہوئے وحشیانہ طریقے سے ان کے بال نوچے، زمین پر گھسیٹا اور گھناؤنا عمل کیا۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ جب خاتون نے ملزم کو لات مارنے کی کوشش کی تو ان کی ٹانگ پر بندوق سے مارا گیا اور ان کے کپڑے دور پھینکے گئے تاکہ وہ بھاگ نہ سکے۔

متاثرہ خاتون نے ایف آئی آر میں مزید کہا کہ پہلے والے شخص نے دوسرے شخص کو بلایا جس کی عمر زیادہ نہیں تھی اور اس نے بھی انہیں ریپ کا نشانہ بنایا یہاں تک کہ خاتون نے انہیں ایسا نہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے پیسوں کی پیش کش بھی کی۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ بعد ازاں ملزم نے خاتون سے پوچھا کہ وہ کیا کرتی ہیں اور پھر کہا کہ اس وقت پر کبھی پارک نہ آئیں۔

ایف آئی آر میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ملزمان نے خاتون کو سب کچھ واپس کرتے ہوئے انہیں ایک ہزار روپے دیتے ہوئے کہا کہ کسی کو کچھ بھی نہیں بتانا، بعد ازاں انہیں زمین پر بٹھا کر ملزمان جنگل کی طرف بھاگ گئے۔

واقعے کے بعد خاتون نے مارگلہ پولیس اسٹیشن پہنچ کر سیکشن 376 (ریپ کی سزا) کے تحت مقدمہ درج کروایا۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ خاتون کو پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز لے جایا گیا جہاں ان کا طبی معائنہ کیا گیا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ بیان میں اسلام آباد کیپیٹل پولیس نے کہا کہ واقعے کے متعلق اسپیشل یونٹ برائے جنسی جرائم تفتیش کر رہا ہے جس کی نگرانی سی پی او آپریشنز سہیل ظفر چٹھہ کر رہے ہیں۔

وفاقی پولیس نے کہا کہ واقعے کے وقت پارک میں موجود لوگوں اور انتظامیہ سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے اور مشکوک افراد کے ڈی این اے بھی کیے جارہے ہیں۔

کیپیٹل سٹی پولیس کا کہنا تھا کہ کیمروں اور انٹیلی جنس کی بنیاد پر شواہد اکٹھے کیے جارہے ہیں اور جلد اصل ملزمان کو گرفتار کرکے کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔

ادھر پولیس نے زیادتی کرنے والے ایک ملزم کا خاکہ جاری کردیا ہے جو لڑکی کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔

—فوٹو: شکیل قرار
—فوٹو: شکیل قرار

پولیس ترجمان تقی جواد کے مطابق لڑکی کی مدد سے تیار کیے گئے اس خاکے کو ملزم کی تلاش کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیجز سے میچ کیا جارہا ہے۔

خاکے میں بتایا گیا ہے کہ ملزم کا رنگ سانولا ہے، اس کی عمر 35 سال اور قدر 5 فٹ 10 انچ تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں