• KHI: Fajr 5:22am Sunrise 6:39am
  • LHR: Fajr 4:56am Sunrise 6:19am
  • ISB: Fajr 5:03am Sunrise 6:27am
  • KHI: Fajr 5:22am Sunrise 6:39am
  • LHR: Fajr 4:56am Sunrise 6:19am
  • ISB: Fajr 5:03am Sunrise 6:27am

حج پالیسی 2023 کا اعلان، ایک لاکھ 79ہزار پاکستانی حج کی سعادت حاصل کریں گے

شائع March 10, 2023
وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور حج پالیسی 2023 کا اعلان کررہے ہیں— فوٹو: اے پی پی
وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور حج پالیسی 2023 کا اعلان کررہے ہیں— فوٹو: اے پی پی

وزارت مذہبی امور نے وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد حج پالیسی 2023 کا اعلان کردیا ہے جس کے مطابق رواں سال ایک لاکھ 79 ہزار 210 پاکستانی فریضہ حج کی سعادت حاصل کریں گے اور سرکاری اسکیم کے تحت حج پیکج 11 لاکھ 75 ہزار روپے تک کا ہو گا۔

وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور نے جمعہ کو پریس کانفرنس کے دوران حج پالیسی 2023 کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی کابینہ نے اپنے کل کے اجلاس میں حج پالیسی 2023 منظور کر لی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوامی آگاہی کے لیے بتا دوں کہ سرکاری حجاج سے صرف اتنے ہی حج اخراجات وصول کیے جاتے ہیں جتنی رقم ان کی سہولیات پر خرچ ہوتی ہے، سرکاری حج پیکیج کے تین اہم ستون ہیں جن کی بنیاد پر اخراجات کا تعین ہوتا ہے، سعودی حکومت کے اخراجات جس سے مشاعر کے دنوں کی سہولیات لی جاتی ہیں، دفتر امور حجاج کے اخراجات مثلا ًسعودی عرب میں رہائش ، خوراک، ٹرانسپورٹ اور دیگر سہولیات کے علاوہ وزارت کے پاکستان میں کیے گئے اخراجات مثلا فضائی کرایہ، ویکسین، ادویات، حجاج محافظ فنڈ وغیرہ کے اخراجات ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال سعودی وزیر حج عمرہ نے میری ذاتی درخواست پر مہربانی کرتے ہوئے لازمی حج واجبات میں پچھلے سال کے مقابلے میں کچھ کمی کی ہے جس پر ہماری حکومت اور عوام خادمین حرمین شریفین اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے تہہ دل سے شکر گزار ہیں۔

مفتی عبدالشکور نے کہا کہ عالمی سطح پر مہنگائی نے پاکستان کے ساتھ ساتھ سعودی عرب میں بھی سہولیات کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے، اس کے علاوہ پاکستانی روپے کی قدر میں کمی سے حج پیکیج پر کافی اثر پڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عازمینِ حج کے فیڈ بیک پر کچھ سہولیات میں اضافہ کیا گیا ہے لیکن ہر سہولت کی کچھ نہ کچھ قیمت ہوتی ہے چنانچہ اس کا اثر براہ راست حج پیکیج پر پڑتا ہے، گزشتہ سال ہمارے حجاج کو مشاعر ٹرین کی سہولت دستیاب نہیں تھی تاہم اس سال ہم منیٰ، مزدلفہ اور عرفات میں مشاعر ٹرین کی سہولت لینے میں کامیاب رہے، اس سہولت کی قیمت بہرحال حجاج کو ہی برداشت کرنا پڑے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ س سال تمام ممالک اپنے مکمل کوٹہ کے ساتھ حجاج کو سعودی عرب بھجوا رہے ہیں، پاکستانی حجاج کو بھی مکمل ملکی کوٹہ کے ساتھ یہ سعادت نصیب ہو گی اور امسال ایک لاکھ 79 ہزار 210 پاکستانی فریضہ حج کی سعادت حاصل کریں گے۔

مفتی عبدالشکور نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کو بیرون ملک کی نسبت پاکستان سے حج کرنا کم قیمت پڑتا ہے ور رواں سال سرکاری حج اسکیم کے اخراجات خطے کے دیگر ممالک مثلا بھارت، بنگلہ دیش اور افغانستان سے کم ہیں، مثلاً بھارت سے حج اخراجات پاکستانی روپے کے حساب سے ساڑھے 13 لاکھ سے متجاوز ہیں۔

وزیر مذہبی امور نے کہا کہ اس سال سمندر پار پاکستانیوں کے لیے اسپانسرشپ حج اسکیم متعارف کروائی گئی اور اس سکیم کی بدولت 19کروڑ40لاکھ ڈالر وصول ہونے کی امید ہے، وزارت کو کل 28کروڑ ڈالر سے زائد درکار ہیں جبکہ وزارتِ خزانہ نے بقیہ تقریبا 9کروڑ ڈالر کے انتظامات کا وعدہ کیا ہے۔

حج درخواستوں کی وصولی کا عمل فنانس ڈویژن کی اجازت سے مشروط ہے اور ہماری کوشش ہے کہ 14 نامزد بینکوں کے ذریعے 15 مارچ سے حج درخواستوں کی وصولی کا آغاز کر دیا جائے، قرعہ اندازی کا اعلان اپریل کےپہلے ہفتے میں متوقع ہے۔

حج پالیسی 2023 کے نمایاں نکات بیان کرتے ہوئے وزیر مذہبی امور نے کہا کہ حج 2023 کے لیے مجموعی کوٹہ1 لاکھ 79 ہزار 210 افراد کا ہے اور یہ کوٹہ سرکاری اور نجی حج اسکیموں کے درمیان بالترتیب پچاس، پچاس فیصدکے حساب سے تقسیم کیا جائے گا، دونوں اسکیموں کو 89 ہزار 605 کا حج کوٹہ دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اسپانسر شپ حج اسکیم کے تحت وزارت کے مخصوص ڈالر اکاونٹ میں بیرون ملک سے غیرملکی زرمبادلہ منگوانے والے عازمین حج کے لیے خاص سہولت دی گئی ہے اور بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنے لیے یا پاکستان میں موجود اپنے عزیز و اقارب کے لیے اس اکاونٹ میں مختص کردہ ڈالرز بھجوانے پر قرعہ اندازی سے استثنیٰ حاصل کر سکیں گے البتہ پاکستان سے ڈالرز جمع کرانے کی اجازت نہیں ہے، اسپانسرشپ حج اسکیم کا کوٹہ پہلے آئیے، پہلے پائیے’ کی بنیاد پر استعمال کیا جائے گا جس کا تعین حج فارم بینک میں جمع ہونے کے وقت اور تاریخ سے کیا جائے گا۔

مفتی عبدالشکور نے کہا کہ اس سال پاکستانی حجاج کے لیے عمر کی کوئی حد نہیں ہے یعنی سعودی عرب نے 65 سال کی بالائی حد کو ختم کر دیا ہے جبکہ خواتین عازمینِ حج کے ساتھ شرعی محرم کا ہونا لازمی ہے البتہ فقہ جعفریہ کی 45 سال سے زائد عمر کی خواتین بغیر محرم جا سکتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ریگولر حج اسکیم کے تحت وہ عازمین جنہوں نے گزشتہ 5 حج سالوں یعنی 2016، 2017، 2018، 2019 اور 2022 میں حج ادا کیا ہے، وہ درخواست دینے کےاہل نہیں تاہم عازمینِ حج کے بھرپور مطالبے پر بیان حلفی سے مشروط حج بدل کی اجازت دی جا رہی ہے، اسی طرح پہلی بار حج پر جانے والی خواتین کے محرم بھی پانچ سالہ پابندی سے استثنیٰ حاصل کر سکیں گے۔

حج 2023 کے مکمل اخراجات کا تخمینہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شمالی ریجن اسلام آباد، لاہور، پشاور، ملتان، فیصل آباد، رحیم یار خان، سیالکوٹ کا حج پیکیج 11لاکھ 75ہزار روپے کا ہو گا جو اندازاً 4ہزار 325ڈالر بنتے ہیں جبکہ 1،175،000 روپے، سپانسرشپ حج سکیم کیلئے (شمالی ریجن ) اندازا 4,325 ڈالرجبکہ کراچی، کوئٹہ، سکھر پر مشتمل جنوبی ریجن کے لیے حج پیکج 11لاکھ 65ہزار روپے کا ہو گا۔

انہوں نے بعض نکات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ حج پیکیج میں سے بچت ہونے کی صورت میں عازمین حج کو ان کے فراہم کردہ بینک اکاونٹ کے ذریعے واپس کی جائے گی۔ وزیر مذہبی امور سعودی عرب کی طرف سے منظور شدہ کورونا ویکسین لگوانا لازمی ہے جبکہ سعودی عرب میں قیام کے دوران بند اور کھلی جگہوں پر حج کے دوران ماسک پہننا لازمی ہے، اس کے علاوہ تمام حجاج کو وطن واپسی پر پانچ لیٹر زم زم بھی فراہم کیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 31 اکتوبر 2024
کارٹون : 30 اکتوبر 2024