پی ٹی آئی کارکنوں کےخلاف دہشتگردی کے مقدمات: تحقیقات کیلئےجے آئی ٹی تشکیل

22 مارچ 2023
پی ٹی آئی کے کارکنان اور پولیس کے تصادم میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی 21 گاڑیوں کو نقصان پہنچا تھا—فائل فوٹو: رائٹرز
پی ٹی آئی کے کارکنان اور پولیس کے تصادم میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی 21 گاڑیوں کو نقصان پہنچا تھا—فائل فوٹو: رائٹرز

پنجاب حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کے خلاف درج مقدمات کی تحقیقات کے لئے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی۔

محکمہ داخلہ پنجاب نے 6 رکنی جے آئی ٹی کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا جس کے مطابق ایس ایس پی عمران کشور جے آئی ٹی کے کنوینر ہوں گے، ایس پی آفتاب پھلروان بھی جے آئی ٹی میں شامل ہیں جب کہ انٹیلی جنس بیورو (آئی بی)، انٹر سروس انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) اور ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی ) کا ایک ایک نمائندہ بھی جے آئی ٹی میں شامل کیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق جے آئی ٹی اپنی معاونت کے لیے چھٹا رکن اپنی مرضی سے مقرر کر سکے گی، جے آئی ٹی پی ٹی کارکنان کے خلاف لاہور کے مختلف تھانوں میں درج مقدمات کی تحقیقات کرے گی، ان مقدمات میں دہشت گردی سمیت توڑ پھوڑ اور کار سرکار میں مداخلت کی دفعات شامل ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنان اور پولیس کے درمیان ہونے والے تصادم میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی 21 گاڑیوں کو نقصان پہنچا تھا، پی ٹی آئی حامیوں نے پنجاب کانسٹیبلری کی دو بسوں اور چکوال پولیس کی ایک بس کو تباہ کیا۔

پنجاب پولیس کی جانب سے نقصان کا اندازہ لگانے کے لیے مرتب کی جانے والی رپورٹ کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ پنجاب پولیس کی تین بسیں، 12 گاڑیاں بشمول جیمر جیپ، بکتر بند گاڑی اور موٹرسائیکلوں کو نقصان پہنچا۔

یاد رہے کہ 2 روز قبل نگران وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا تھا کہ گزشتہ 5 سے 7 روز کے اندر جو جو قانون کی خلاف ورزیاں ہوئی ہیں اس پر حکومت پنجاب نے جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے، آج ہم اس کا نوٹی فکیشن جاری کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ جے آئی ٹی ان تمام چیزوں کی تحقیقات کرے گی، پنجاب کے باہر سے آنے والے لوگوں کے معاملے کا بھی جائزہ لیا جائے گا، ان تمام غیر سیاسی کارروائیوں کی تفصیلات ہم الیکشن کمیشن کو بھی بھجوا رہے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا تھا کہ پولیس کے چھاپے کے دوران لاہور میں عمران کی زمان پارک کی رہائش گاہ سے پیٹرول بم سمیت گولہ بارود برآمد کیا گیا۔

انہوں نے کہا تھا کہ پولیس نے ایسے لوگوں کو گرفتار کیا جو پولیس پر غلیلیں چلانے اور پتھراؤ کرنے میں ملوث تھے اور ان کے خلاف انسداد دہشت گردی کی دفعہ 7 کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

پنجاب کے نگراں وزیر اطلاعات عامر میر نے بھی کہا تھا کہ فساد پھیلانے والے عناصر کے خلاف مقدمات درج کیے گئے تھے کیونکہ انہوں نے املاک کو بہت نقصان پہنچایا تھا۔

لاہور کی عدالت نے 19 مارچ کو پولیس کو پی ٹی آئی کے گرفتار 102 کارکنوں کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا، ان کارکنوں کو ایک دن قبل پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی زمان پارک میں رہائش گاہ پر چھاپے کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں