برطانیہ: مسلمان شہری کو آگ لگانے والے ملزم سے پولیس کی پوچھ گچھ

اپ ڈیٹ 23 مارچ 2023
بزرگ شہری کے چہرے پر زخم آئے ہیں—اسکرین گریب الجزیرہ ٹوئٹر ویڈیو
بزرگ شہری کے چہرے پر زخم آئے ہیں—اسکرین گریب الجزیرہ ٹوئٹر ویڈیو

برطانیہ کی پولیس نے برمنگھم میں مسجد سے واپس گھر جانے والے مسلمان شہری کو آگ لگا کر شدید زخمی کرنے والے ملزم کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں ’الجزیرہ‘ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ مسلمان شہری شدید زخمی ہوئے ہیں اور ان کو چہرے پر زخم آئے ہیں۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز میں مذکورہ واقعے کی ویڈیو گردش کر رہی ہے، سی سی ٹی وی کیمرے کی ویڈیو میں نیلے رنگ کی ہوڈی پہنے مشتبہ نوجوان کو 70 سالہ شخص کی طرف بڑھتے ہوئے اور بزرگ شہری سے باتیں کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

متاثرہ شہری کو برمنگھم کی مسجد سے گھر جاتے ہوئے شینسٹون روڈ پر زخمی کیا گیا۔

ویڈیو میں متاثرہ بزرگ کی جیکٹ پر آگ لگتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے اور درد سے بلکتے ہوئے بزرگ کی آواز بھی سنائی دے رہی ہے۔

برمنگھم پولیس کے چیف سپرنٹنڈنٹ رچرڈ نارتھ کا کہنا تھا کہ تفتیش کاروں نے حملے کی وجوہات جاننے پر توجہ مرکوز کی ہوئی ہے اور پولیس افسر نے قیاس آرائی سے گریز کرنے پر زور دیا۔

ویسٹ مڈلینڈز پولیس کے مطابق مشتبہ شخص نے متاثرہ شہری سے پہلے مختصر بات کی اور نامعلوم چیز کا اسپرے کیا اور پھر جیکٹ میں آگ لگی جس کے نتیجے میں ان کا چہرہ جھلس گیا۔

متاثرہ شہری کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کردیا اور توقع ہے کہ زخم جان لیوا ثابت نہیں ہوں گے۔

زخمی شہری کے ایک رشتہ دار نے ’بی بی سی‘ کو بتایا کہ ’وہ گزشتہ 35 برس سے اس مسجد میں جاکر نماز پڑھتے ہیں اور کبھی ایسا مسئلہ نہیں ہوا تھا لیکن اچانک یہ واقعہ ہوا ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ان کے بال، داڑھی اور بھنوئیں بری طرح جل گئی ہیں اور ہم دعا کر رہے ہیں وہ ٹھیک ہوجائیں۔

برطانیہ کی اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی کے رکن اسمبلی زارا سلطان نے واقعے پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ انہیں بہت دکھ پہنچا ہے۔

واقعے کی تفتیش کے لیے خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ جرائم کے منظم سلسلے کے شبہے میں تفتیش کے لیے انسداد دہشت گردی پولیس کو شامل کیا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں