کیا آپ اپنے گھر کی عمارت کو ہر سال نیا پینٹ کرانے سے پریشان ہیں؟ تو سائنسدانوں نے اس کا حل نکال لیا ہے جو عمارت کو بے رنگ ہونے سے بچانے کے ساتھ گھر میں ٹھنڈک کا احساس بھی دےگا اور بجلی کی بھی بچت ہوگی۔

سائنس الرٹ کی ویب سائٹ کے مطابق محققین نے توانائی بچانے والا نیا پینٹ تیار کیا ہے جو عمارات کو حرارت سے بچانے کے علاوہ انہیں صدیوں تک اپنی شکل میں محفوظ رکھ سکتا ہے۔

محققین نے اس پینٹ کو ’پلاسمونک پینٹ‘ کا نام دیا ہے جو مختلف رنگوں میں دستیاب ہے۔

یونیورسٹی آف سینٹرل فلوریڈا کے سائنسدانوں نے مل کر اس پینٹ پر تحقیق کی اور اس تحقیق کی نتائج کو جرنل سائنس ایڈوانسز میں شائع کیے ۔

سائنسدانوں کا دعویٰ ہے کہ یہ پینٹ دنیا کا ہلکا ترین پینٹ ہے، جس کے چھوٹے ڈبے کا وزن صرف 1.4 کلوگرام (3 پاؤنڈ) ہے، اس پینٹ کا ایک بہت چھوٹا ڈبہ ہی پورے گھر جو تقریباً چار کمروں پر مشتمل ہو، کو رنگنے کے لیے کافی ہوگا۔

اس کے مقابلے عام پینٹ کی کم از کم 454 کلوگرام مقدار درکار ہوتی ہے ۔

یہ پینٹ ابھی صرف لیب میں بنایا گیا ہے، اس پینٹ کی عام لوگوں تک دستیابی میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔

اس پینٹ کو مارکیٹ میں متعارف کروانے سے ایک فائدہ یہ ہوگا کہ اس کے استعمال سے عمارات میں ائیر کنڈیشنر (اے سی) کی ضرورت کم ہو جائے گی۔

یہ پینٹ سطح کے نیچے 13 سے 16 ڈگری سینٹی گریڈ کا درجہ حرارت برقرار رکھتا ہے جس سے عمارت میں ٹھنڈک کا احساس ہوتا ہے۔

پینٹ بنانے والی ٹیم کے سربراہ دیباشیس چندا کا کہنا ہے کہ امریکا میں کل بجلی کا 10 فیصد سے زیادہ حصہ ایئر کنڈیشنر کا ہوتا ہے ۔

پلازمونک پینٹ کے استعمال سے نہ صرف بجلی کی بچت ہوگی بلکہ کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کے اخراج میں بھی کمی آئے گی اور عمارت کے اندر ٹھنڈک کا احساس زیادہ ہوتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ عام پینٹ کا رنگ وقت کے ساتھ ماند پڑجاتا ہے مگر ہمارے پینٹ میں یہ مسئلہ موجود نہیں ہے کیونکہ اس کی تیاری میں خاص خیال رکھا گیا ہے ۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں