روس کی مغرب مخالف خارجہ پالیسی کی حکمت عملی جاری

01 اپريل 2023
روسی صدر نے حکمت عملی شائع کرنے کے موقع پر خطاب کیا—فائل/فوٹو: اے ایف پی
روسی صدر نے حکمت عملی شائع کرنے کے موقع پر خطاب کیا—فائل/فوٹو: اے ایف پی

روس کے صدر ویلادیمیرپیوٹن نے خارجہ پالیسی کی نئی حکمت عملی پر دستخط کردیے، جس میں مغرب کی بالادستی کم کرتے ہوئے چین اور بھارت کو مستقبل کے بنیادی شراکت دار قرار دیا گیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق روسی صدر کی جانب سے نئی دستاویز پر دستخط سے یوکرین جنگ پر روس اور مغرب کے درمیان سرد جنگ کی طرز کے اختلافات مزید گہرے ہوگئے ہیں۔

حکمت عملی میں بتایا گیا ہے کہ روسی فیڈریشن عالمی سیاست میں امریکا اور غیر دوست ممالک کی بالادستی کے نشانات کے خاتمے کو ترجیح دے گی۔

روس کی جانب سے ’غیردوست ممالک‘ کی اصطلاح کے استعمال کا مطلب وہ ممالک ہیں جو خاص طور یورپ، شمالی امریکا اور یوکرین میں فوجی مہم کی مذمت کرنے اور پابندیاں عائد کرنے والے ممالک ہیں۔

رپورٹ کے مطابق 42 صفحات پر مشتمل دستاویز کریملن کی ویب سائٹ پر شائع کی گئی ہے اور اس میں بتایا گیا ہے کہ یہ حکمت عملی اس لیے بنائی گئی ہے کہ روس کسی بھی ریاست کے نیونوآبادیاتی اور برتری کے ارادوں کو مسترد کرے گا۔

صدر پیوٹن نے سیکیورٹی کونسل کے اجلاس میں حکمت عملی کے اعلان کے موقع پر کہا کہ دنیا میں ہونے والی تبدیلیوں کی وجہ سے روس کی عالمی سطح پر سرگرمیوں کے لیے حکمت عملی ضروری تھی۔

رپورٹ کے مطابق روسی صدر کی حکمت عملی پابندیوں اور یوکرین کے لیے مغربی امداد کے پیش انسداد جنگ کے بڑھتے ہوئے مؤقف کا مظہر ہے اور اسی طرح انہوں نے گزشتہ ماہ قوم سے خطاب میں یہی تاثر دیا تھا۔

روس نے نئی حکمت عملی میں چین اور بھارت کا نام لے کر دوست ممالک اور خطہ یوروشیا پر واقع ممالک کے ساتھ گہرے تعلقات اور رابطوں کی اہمیت پر زور دیا ہے۔

پیوٹن نے رواں ماہ کے اوائل میں خاص طور پر چین سے صدر شی جن پنگ کے دورہ ماسکو کے دوران اس حوالے سے بات کی تھی۔

روس نے روایتی یورپی مارکیٹوں سے تقریباً کٹ جانے کے بعد چین اور بھارت کے ساتھ اپنی توانائی کی برآمدات میں اضافہ کردیا تھا۔

خارجہ پالیسی کی حکمت عملی میں روس کو بطور اسٹیٹ سویلائزیشن کے طور پر پیش کیا گیا ہے جس کو وہ یوروایشین خطے پر روسی دنیا سے منسلک کلچر سے تعبیر کرتے ہیں۔

روسی دنیا کی اصطلاح کو کریملن یوکرین میں کیے گئے اپنے اقدامات کی توجیح کے لیے استعمال کرتا ہے جس میں ان کا مؤقف ہے کہ وہ اپنے روسی بولنے والے افراد کا تحفظ کر رہے ہیں۔

حکمت عملی میں بتایا گیا ہے کہ روس روایتی روحانی اور اخلاقی اقدار کا دفاع کرے گا۔

وزیرخارجہ سرگئی لاروف نے کہا کہ یہ دستاویزت ملک کی سلامتی اور ترقی کو درپیش خطرات کی نوعیت کا اعتراف ہے، یہ اقدامات غیردوست ممالک کی طرف سے کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکا براہ راست اس میں ملوث ہے اور وہ روس مخالف جذبات ابھارنے کا محرک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مغرب کی پالیسی روس کو نئے طرز کی ہائبرڈ جنگ کے ذریعے ہر صورت کمزور کرنا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں