لاہور: خدیجہ شاہ کو شناختی پریڈ کیلئے جیل بھیج دیا گیا

خدیجہ شاہ لاہور سی آئی اے ہیڈ آفس میں پیش ہوئی تھیں — فائل فوٹو: فیس بک
خدیجہ شاہ لاہور سی آئی اے ہیڈ آفس میں پیش ہوئی تھیں — فائل فوٹو: فیس بک

لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کو مبینہ طور پر کور کمانڈر ہاؤس پر حملے میں ملوث پی ٹی آئی رکن خدیجہ شاہ کو شناخت پریڈ کے لیے 7 روز کے لیے جیل بھیج دیا۔

پولیس نے خدیجہ شاہ کا سر ڈھانپ کر عمرہ عدالت میں پیش کیا جہاں انسدادِ دہشت گردی عدالت نے شناخت پریڈ مکمل کرنے کے بعد خدیجہ شاہ کو دوبارہ 30 مئی کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔

عدالت نے خدیجہ شاہ کو کمرہ عدالت میں شوہر سے ملاقات کی اجازت دے دی۔

خیال رہے کہ 9 مئی کو سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو گرفتار کیے جانے کے بعد ہنگامہ آرائی کے الزام میں مطلوب فیشن ڈیزائنر خدیجہ شاہ نے گزشتہ رات خود کو لاہور پولیس کے حوالے کردیا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ کی بیٹی خدیجہ شاہ پولیس کو مطلوب تھیں، پولیس کا دعویٰ ہے کہ وہ 9 مئی کو لاہور کور کمانڈر ہاؤس پر ہونے والے حملوں کے لیے اکسانے والے افراد میں سرفہرست تھیں۔

مشہور فیشن ڈیزائنر کو دہشت گردی اور دیگر الزامات کے تحت سرور روڈ پولیس میں درج ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا تھا۔

قبل ازیں 21 مئی کو لاہور میں جناح ہاؤس پر حملے کی مبینہ ’مرکزی ملزمہ‘ خدیجہ شاہ نے خود کو پولیس کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر سامنے آنے والے ایک آڈیو پیغام میں خدیجہ شاہ نے کہا تھا کہ میں خود کو پولیس کے حوالے کرنے جارہی ہوں اور میں نے یہ فیصلہ اس لیے کیا ہے کیونکہ پچھلے پانچ دن میرے لیے بہت مشکل رہے ہیں۔

خیال رہے 9 مئی کو پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پرتشدد مظاہرے ہوئے تھے۔

کلپ میں پی ٹی آئی کی حامی خاتون نے مبینہ طور پر کہا کہ وہ جناح ہاؤس کے باہر احتجاج کا حصہ تھیں لیکن ساتھ ہی یہ دعویٰ کیا کہ وہ فوجی تنصیبات میں توڑ پھوڑ کرنے والے شرپسندوں کا حصہ نہیں تھیں۔

خدیجہ شاہ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ وہ دوہری شہریت رکھتی ہیں اور سفارت خانے سے مدد لینے کی کوشش کر رہی ہیں۔

انہوں نے مزید تھا کہا کہ پنجاب حکومت مجھ پر مقدمہ بنانے کی کوشش کر رہی ہے کہ میں 9 مئی کو ہونے والی توڑ پھوڑ کی مرکزی ملزمہ اور ماسٹر مائنڈ ہوں۔

تبصرے (0) بند ہیں